ابراہیم بھولو: کراچی انڈر ورلڈ کا وہ ’قصاب‘ جس کا نیٹ ورک افریقہ اور مشرق وسطی تک پھیلا

پاکستان خبریں خبریں

ابراہیم بھولو: کراچی انڈر ورلڈ کا وہ ’قصاب‘ جس کا نیٹ ورک افریقہ اور مشرق وسطی تک پھیلا
پاکستان تازہ ترین خبریں,پاکستان عنوانات
  • 📰 BBCUrdu
  • ⏱ Reading Time:
  • 392 sec. here
  • 8 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 160%
  • Publisher: 59%

کراچی کے پٹنی محلے کی کچی پکی گلیوں کا بھولو بینکاک کےعالیشان اپارٹمنٹ، دبئی کے مہنگے ترین ہوٹلز اور موزمبیق دارالحکومت ماپوتو کے پُر تعیّش جُوا خانوں تک پہنچ کر حاجی ابرہیم، بھولو کیسے بنا؟ انڈر ورلڈ کی کمائی سے صدارتی انتخابات کی فنڈنگ کیسے کرنے...

بندوق کی نال میرے چہرے سے بالشت بھر دور تھی۔ دوسری جانب غصیلی، بے رحم اور سفاک آنکھیں تھیں، میرا دل جیسے سینے سے نکل کر حلق میں دھک دھک کر رہا تھا اور دماغ صرف یہ سوچ رہا تھا کہ یہ گولی تو نہیں چلا دے گا؟کیا آپ بھی بھولو سے ملنا چاہتے ہیں؟ لیکن کراچی کے پسماندہ علاقے میں پیدا ہونے والے بھولو سے یا دبئی سے جنوبی افریقہ تک کروڑوں ڈالر کا غیر قانونی دھندا چلانے والے حاجی ابراہیم بھولو سے؟

مگر حیرت انگیز طور پر یہی انگوٹھا چھاپ بھولو کراچی کی طُلبا سیاست کے اُفق پر ابھرا اور وہ بھی طالبعلم رہنما کے طور پر۔ شاہنواز شانی نے یہ بھی کہا کہ ’آپ کو یاد ہو گا کہ بقرعید کے سیزن میں قصاب برادری کے لڑکے بھی جانور ذبح کر کے پیسے کما لیتے تھے۔ بھولو بھی ایسے کام کر لیتا تھا مگر پھر اللّہ معاف کرے وہ تو سچ مُچ کا قصائی ہی بن گیا۔‘بھولو کے کئی دوستوں، سرکاری حکام، پولیس افسران اور فوجی و غیر فوجی خفیہ اداروں کے موجودہ و سابق عہدیداروں نے یہ کہانی آپ تک پہنچانے میں میری مدد کی۔

یہی وہ زمانہ بھی تھا جب الطاف حسین کی ایم کیو ایم بھی مقبولیت کے عروج پر تھی اور شہر میں قومی و صوبائی اسمبلی کی تقریباً تمام نشستوں پر کامیاب ہو کر کراچی کی واحد نمائندہ ہونے کی دعویدار بھی تھی۔اردو آرٹس کالج پہنچ کر شاہنواز شانی کے ساتھ بھولو بھی پی ایس ایف کے عسکری بازو سے جُڑ گئے۔ ماحول گرمانے کا کام شعلہ بیاں طالبعلم رہنماؤں کی تقریر نہیں بلکہ اسلحے کی گھن گھرج کرنے لگی تھی۔ قریباً ہر سیاسی جماعت میں ایسے عناصر قیادت سنبھال رہے تھے جو جارحیت پسند یا گرم مزاج سمجھے جاتے تھے۔

یہ ذہانت کا نہیں بلکہ طاقت کا زمانہ تھا۔ طاقت اور ذہانت جتنی زیادہ ہوتی جاتی ہیں اتنی ہی کم لگنے لگتی ہیں اور بھولو تو جنید مسعود کے مطابق طاقتور اور شاہنواز شانی کے مطابق ذہین، چالاک اور ہوشیار تھے۔جنید مسعود نے مجھے بتایا کہ ’اُس زمانے میں ہر وقت کشیدگی اور غیر اعلانیہ جنگ کی سی کیفیت رہتی تھی۔ طاقت کی سیاست کی وجہ سے پیپلز پارٹی سمیت شہر کی تقریباً ہر سیاسی تنظیم کی بقا خطرے میں تھی۔ ایسے میں بھولو جیسے کارکنوں پر ہی توجہ دی جا سکتی تھی۔ نتیجہ یہ ہوا کہ کبھی کبھار چائے وغیرہ لانے والا بھولو...

تب میں این ایس ایف کراچی کا سیکریٹری جنرل اور شہر کے وسطی علاقے نارتھ ناظم آباد کے ایچ بلاک میں واقع پریمئیر کالج کا طالبعلم تھا۔ اُس وقت تک تو میں نے بھولو کا نام بھی کبھی نہیں سُنا تھا۔ میں نے دونوں سے مصافحہ کرنا چاہا۔ کلیم نے تو نیم دلی سے ہاتھ ملا بھی لیا مگر بھولو نے میرے بڑھے ہوئے ہاتھ کو نظر انداز کر دیا۔

سرعتِ رفتار اور کمالِ مہارت سے رائفل لوڈ کرتے ہوئے بھولو نے اُسے میری جانب کر دیا۔ میں شدید اضطراب و بے چینی کے عالم میں صرف ایک بات سوچ رہا تھا۔ ہوش آیا تو پہلی چیز جو نظر آئی وہ بالکل میرے برابر میں ہاتھ کی دسترس میں پڑی ہوئی قینچی تھی۔ میں نے اپنے دفاع میں قینچی اٹھائی اور جو پہلا انسانی ہاتھ نظر آیا قینچی اُسی کی طرف تان لی۔

دونوں جماعتیں ایک دوسرے پر بدعنوانی، قتل و غارت اور دہشت گردی کے الزامات عائد کیا کرتیں اور تعلیمی اداروں میں آئے دن مسلح تصادم ہوا کرتے۔ یہ معمولی قتل نہیں تھا۔ حکمراں جماعت پیپلز پارٹی کی طلبا تنظیم کی تاریخ کے سب سے نامور رہنما اور کراچی کے صدر نجیب احمد کا شہر کے بیچوں بیچ قتل ہوا تھا۔ تواتر سے عوامی سطح پر عائد کیے جانے والے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر فوجی و غیر فوجی خفیہ اداروں کے یہ الزامات سنسنی خیز شہہ سرخیوں کے ساتھ پاکستانی ذرائع ابلاغ کی زینت بنتے رہے۔

سندھ میں بھی پیپلز پارٹی کے وزیراعلیٰ آفتاب شعبان میرانی کی حکومت تحلیل کر دی گئی اور پیپلز پارٹی کے دیرینہ مخالف سمجھے جانے والے جام صادق علی کو وزیر اعلیٰ بنا دیا گیا۔ لیکن جنید مسعود نے بھی اپنے ساتھی کے دعوے کی تصدیق کی اور بتایا کہ ’جام صادق نے کہا کہ دو ہی راستے ہیں۔۔۔ یا ہمارے ساتھ ہو جاؤ یا۔۔۔‘

بالآخر میر مرتضیٰ بھٹو نے خود کو اپنے والد ذوالفقار علی بھٹو کا اصل وارث و جانشین قرار دیتے ہوئے پیپلز پارٹی شہید بھٹو کی بنیاد رکھی۔ اگرچہ ریاستی اداروں نے سندھ میں دہشت گردی کے کئی واقعات کو برسوں تک ’الذوالفقار‘ سے منسوب کیا مگر پیپلز پارٹی اور مرتضیٰ بھٹو ہمیشہ ’الذوالفقار‘ کے وجود سے ہی انکاری رہے اور اسے ریاستی حکام کا من گھڑت اور فرضی حوّا قرار دیتے رہے۔پولیس ریکارڈ، تفتیش کاروں، عدالتی دستاویزات، سرکاری حکام اور پی ایس ایف کے دوستوں کے مطابق ’ذہین اور طاقتور بھولو ’الذوالفقار‘ سے جُڑ کر بھی بہت کچھ کرتے رہے اور مبینہ طور پر مرتضیٰ بھٹو کے قریبی ساتھی علی سنارا وغیرہ کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے کئی واقعات میں ملوث...

کراچی پولیس کے کئی سابق اور بعض موجودہ اعلیٰ افسران کے مطابق ’پنجاب کے شہر گجرات سے تعلق رکھنے والے منظر عباس جعفری بھی اُسی راستے کے مُسافر تھے جس پر بھولو چل رہے تھے۔‘ میرے ذریعے کے مطابق وہ میمن سیٹھ کراچی ریس کورس کے رانا صاحب سے بھی رابطے میں تھے اور انھوں نے بھولو اور منظر کے ذریعے اپنے کام کو عروج پر پہنچا دیا۔‘

بھولو منظر گینگ نے جلد ہی مقامی جرائم پیشہ گروہوں کو مار بھگایا اور خود غیر قانونی دھندوں کے ہر شعبے پر قابض ہوتے چلے گئے۔ مگر جلد ہی جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں پہلے ہی سے موجود جرائم پیشہ عناصر کا ایک اور گروہ بھولو منظر گینگ کے سامنے آ کھڑا ہوا اور یہ گروہ دراصل داؤد ابراہیم کے سابق دست راست اور بعد میں سب سے بڑے دشمن بن جانے والے چھوٹا راجن کا نیٹ ورک تھا۔

پی ایس ایف کے کم از کم دو سابق عہدیداروں نے مجھ سے گفتگو میں تصدیق کی کہ ایک ایسا وقت آیا جب بھولو اور منظر گینگ موزمبیق کے صدارتی انتخابات کے امیدواروں کی ’فنڈنگ‘ کرنے لگا۔کراچی جیل میں میرے ذریعے کے مطابق بھولو نے موزمبیق میں اپنے ’گاڈ فادر‘ میمن سیٹھ کی صاحبزادی سے شادی بھی کرلی۔ بھولو کے دو بچّے بھی تھے۔‘نواز شریف کی حکومت نے فوج اور ریاستی اداروں کی مدد سے سندھ میں کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں اور اغوا برائے تاوان کی وارداتوں کے خلاف 1992 کا ’آپریشن کلین اَپ‘ شروع کیا مگر 19 جون 1992 کو اچانک...

کراچی جیل میں ایک ذریعے نے بتایا کہ ’نتیجہ یہ ہوا کہ جعلی ناموں یا فرضی پاسپورٹ پر بھی وطن واپس پہنچنے والے ایم کیو ایم اراکین کو سرکاری ادارے بھولو اور منظر کی مصدقہ اطلاع پر ایئرپورٹ پر ہی دھر لیتے۔‘ یعنی اُس وقت ایک جانب بھولو منظر گینگ ایم کیو ایم سے اپنا حساب چکا رہا تھا اور دوسری طرف جنوبی افریقہ میں اپنا غیر قانونی دھندا وسیع کرتا جا رہا تھا اور ماپوتو سے جوہانسبرگ تک عالیشان جُوا خانوں، مہنگے ہوٹلز اور پُر تعیش قحبہ خانوں میں بھولو منظر گینگ کا سکّہ چل رہا تھا۔پاکستانی جریدے ’نیوز لائن‘ کی ستمبر 2001 کی اشاعت کے مطابق داؤد ابراہیم بھی جنوبی افریقہ میں منشیات کا دھندا چلا رہے تھے۔ جلد ہی بھولو منظر گینگ نے جنوبی افریقہ میں داؤد ابراہیم کا مقامی کام بھی سنبھال...

جلد ہی شعیب خان اور بھولو یک جان دو قالب ہوگئے۔ اب کراچی ہو یا دبئی، جوہانسبرگ ہو یا ماپوتو، بھولو کے لیے سب ایک جیسا ہو گیا۔ جب جی چاہا کراچی اور جب دل چاہا جوہانسبرگ۔ 14 ستمبر 2000 کی رات 9:30 بجے کا وقت تھا جب مہنگے سیاہ جیکٹ سوٹ اور چمڑے کے قیمتی جوتوں میں ملبوس بھولو اپنے دیگر سات ساتھیوں سمیت روہت ورما کے اس اپارٹمنٹ کی بلڈنگ کے مرکزی دروازے پر پہنچے۔

دروازے پر گھنٹی کی آواز سن کر پیپ آئی سے کسی نے اندر سے جھانک کر دیکھا تو سامنے دو مسکراتے ہوئے تھائی باشندے بڑا سے کیک اُٹھائے تو دکھائی دیے مگر دیوار سے چپکے کھڑے ہوئے بھولو اور اُن کے ساتھی نظر نہیں آ سکے اور یہی دھوکہ بہت مہنگا پڑا۔ راجن تو بچ گئے مگر کراچی میں شعیب خان اور بھولو کی دوستی نہ بچ سکی۔ اس واردات کی ناکامی پر شدید مشتعل داؤد ابراہیم کی پہلے شعیب خان سے تلخ کلامی ہوئی اور پھر شعیب خان اور بھولو میں اختلاف ہوا۔

بھولو کی گمشدگی کے بعد چوہدری اسلم اور راؤ انوار جیسے کراچی پولس کے افسران کا اندازہ تھا کہ شاید بھولو قتل کر دیے گئے ہیں۔ اِن پولیس افسران کو شبہ تھا کہ بھولو کے قتل میں شعیب خان کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔ گاڑی ملتے ہی تفتیش کاروں کو پتا چل گیا کہ ایئرپورٹ لائے جانے سے قبل بھولو کی گاڑی دراصل کئی گھنٹوں تک شعیب خان کے گھر پر کھڑی رہی تھی۔

اس فیصلے پر عملدرآمد ہوا اور 21 فروری 2001 کو جب شعیب خان بھولو کے قتل کے مقدمے میں ضمانت کے لیے عدالت لائے گئے تو یہاں بھولو کے حامیوں اور شعیب کے ساتھیوں میں تصادم ہو گیا۔ حملے میں شعیب خان اور وین میں سوار کئی پولیس اہلکار شدید زخمی ہوئے۔ فیاض خان نے بتایا کہ شعیب خان کو حملے میں زخمی ہونے کا فائدہ یہ ہوا کہ انھیں طبی بنیادوں پر عدالت سے ضمانت مل گئی مگر بھولو کا سراغ کئی برس تک نہ مل سکا۔

تمام ذرائع کی مشترکہ کہانی کے مطابق شعیب خان نے بھولو کو پہلے شراب پلائی اور پھر اس بہانے سے کہ داؤد ابراہیم بھولو سے ناراض ہیں اور بھولو کو اُن سے ملنا چاہیے انھیں کسی اور گاڑی میں ڈال کر کراچی ضلع وسطی کے علاقے گلبرگ میں واقع ایک مکان پر لے گئے، جو شعیب کے دوست اور انڈر ورلڈ کے ایک اور کھلاڑی خالد شہنشاہ کے قبضے میں تھا۔

ایک ذریعے نے بتایا کہ ’چونا پانی سے مل جائے تو جل جاتا ہے۔ بھولو کی لاش بھی جل گئی۔ آٹھ دس دن تو یہ ڈرم بند رہا جس میں بچی کھچی لاش ڈی کمپوز ہوتی رہی۔‘ 35 سال پہلے جب بھولو نے مجھ پر بندوق تان رکھی تھی تو اس لمحے مجھے نہیں پتا تھا کہ بھولو کی یہ کہانی آپ تک پہنچانے کے لیے میں تو زندہ رہوں گا مگر بندوق کی نال میری طرف کر دینے والا بھولو خود قتل ہو جائے گا۔کراچی: تالپوروں سے تین حملوں میں فتح نہ ہونے والا شہر جسے انگریزوں نے تین گھنٹے میں فتح کر لیا

ہم نے اس خبر کا خلاصہ کیا ہے تاکہ آپ اسے جلدی سے پڑھ سکیں۔ اگر آپ خبر میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ مکمل متن یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ مزید پڑھ:

BBCUrdu /  🏆 11. in PK

پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات

Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔

بھارتی فلم پروڈیوسر 2 ہزار کروڑ کی منشیات اسمگل کرنے کے الزام میں گرفتاربھارتی فلم پروڈیوسر 2 ہزار کروڑ کی منشیات اسمگل کرنے کے الزام میں گرفتاراین سی بی نے پروڈیوسر کو بھارت سے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ منشیات اسمگلنگ کے نیٹ ورک کا 'ماسٹر مائنڈ' قرار دیا
مزید پڑھ »

یہ والی دال کھائیں، سو سالہ زندگی پائیںیہ والی دال کھائیں، سو سالہ زندگی پائیںطبِ نبوی میں ایک مخصوص دال کا ذکر ملتا ہے جس کا سفوف انسان کے ناخن سے لے کر سر کے بال تک کے لیے کسی جادوئی ٹانک سے کم نہیں۔
مزید پڑھ »

کراچی: صدر پاسپورٹ آفس میں آتشزدگی، تمام ریکارڈ جل گیاکراچی: صدر پاسپورٹ آفس میں آتشزدگی، تمام ریکارڈ جل گیاکراچی: صدر میں پوسٹ آفس کے پرانے دفاتر میں آگ لگ گئی، جس کے نتیجے میں پاسپورٹ آفس کا پرانا ریکارڈ اور ایک گاڑی جل گئی۔
مزید پڑھ »

شانگلہ خودکش حملے میں اہم پیش رفت،10 سے زائد دہشتگرد اور سہولت کار گرفتارپشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن )سی ٹی ڈی نے شانگلہ خودکش حملے میں ملوث 10سے زائد دہشت گرد اور سہولت کار گرفتار کرلئے۔نجی ٹی وی جیو نیوز نے سی ٹی ڈی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ حملے میں ملوث اہم کمانڈر اور دہشت گرد نیٹ ورک بے نقاب ہوگیا۔سی ڈی ٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے میں ملوث نیٹ ورک کا تعلق کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی سے ہے جبکہ خودکش حملہ آور کا تعلق...
مزید پڑھ »

عجیب و غریب اور خوفناک بیماری، چہرے بگڑے ہوئے نظر آتے ہیںعجیب و غریب اور خوفناک بیماری، چہرے بگڑے ہوئے نظر آتے ہیںطبی محققین نے ایک ایسی بیماری کا انکشاف کیا ہے کہ جس میں مبتلا شخص کو سامنے والے کا چہرہ خوفناک اور بے ترتیب دکھتا ہے۔
مزید پڑھ »

چیئرمین پی سی بی کا نیشنل اسٹیڈیم کراچی سے متعلق بڑا حکمچیئرمین پی سی بی کا نیشنل اسٹیڈیم کراچی سے متعلق بڑا حکمچیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے پی ایس ایل 9 کے فائنل کے موقع پر نیشنل اسٹیڈیم کراچی کا دورہ کیا اور سہولتوں پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
مزید پڑھ »



Render Time: 2025-03-25 15:51:30