پاکستان اور ترکیہ کے درمیان گہرے تعلقات کی ایک نئی شناخت قائم ہوئی ہے جس کی بنیاد ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان اور پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کی باہمی دوستی پر ہے۔ اردوان کی جرات مندی اور فیصلے کرنے کی صلاحیت، اور شہباز شریف کی عملی سیاست اور عوامی مفادات کو مقدم رکھنے کا عنصر، دونوں رہنماؤں کو ایک منفرد اور قدرے رہنما بناتا ہے۔ ان دونوں کے درمیان تعلقات میں احترام، تجربات اور کامیابیوں کا انعقاد اور دونوں ممالک کے عوام میں ثقافتی تعلقات کو فروغ دینا نظر آتا ہے۔
اردوان کی سیاست میں اس بات کی اہمیت ہے کہ وہ اپنے ملک کے مفادات کے لیے کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے سے پیچھے نہیں ہٹتے پاکستان اور ترکیہ کا رشتہ صدیوں پرانا اورگہرا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان نہ صرف تاریخی تعلقات ہیں بلکہ سیاسی ، اقتصادی اور ثقافتی میدان میں بھی ایک مضبوط رشتہ قائم ہے۔ اس رشتے کی اہمیت اس وقت مزید بڑھ گئی جب ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان اور پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کی باہمی دوستی نے نیا موڑ...
اردوان کی سیاست میں اس بات کی اہمیت ہے کہ وہ اپنے ملک کے مفادات کے لیے کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے سے پیچھے نہیں ہٹتے۔ ان کا کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کرنا اور عالمی فورمز پر پاکستان کی پوزیشن کا دفاع کرنا، اس بات کا غماز ہے کہ وہ عالمی سطح پر اپنے دوستوں کے ساتھ کھڑے رہنے کے لیے تیار ہیں۔ اردوان کی قائدانہ صلاحیتیں، ان کی سیاست میں صاف گوئی اور واضح موقف اور اپنے عوام کے ساتھ براہ راست تعلق کی کوششیں انھیں ایک منفرد رہنما بناتی...
اردوان اور شہباز شریف کے تعلقات میں جو خاص بات ہے وہ یہ ہے کہ دونوں ایک دوسرے کے تجربات اورکامیابیوں کا احترام کرتے ہیں۔ شہباز شریف نے کئی بار اردوان کی قیادت اور ترکیہ کی ترقی کی تعریف کی ہے اور ان کے ساتھ تعاون کے امکانات کو ہمیشہ اہمیت دی ہے۔ دوسری طرف، اردوان نے بھی پاکستان کے معاشی چیلنجز میں اس کی مدد کرنے کی بھرپورکوشش کی ہے۔
ترکیہ دنیائے اسلام کا واحد ملک ہے جس سے ہمارے انتہائی گہرے مراسم گزشتہ 70 برس سے تسلسل سے قائم ہیں۔ ترکیہ اور پاکستان میں دوستی کا باضابطہ معاہدہ 1951اور باہمی تعاون کا معاہدہ 1954 میں وجود میں آیا جس کے الفاظ کچھ یوں تھے ’’ ترکیہ اور پاکستان کے درمیان دوستی کے جذبے کے ساتھ طے پایا ہے کہ سیاسی، ثقافتی اور معاشی دائروں کے اندر اور اس کے ساتھ امن اور تحفظ کی خاطر ہم زیادہ سے زیادہ دوستانہ تعاون حاصل کرنے کے لیے کوشاں رہیں...
دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات بڑھانے کی بھرپور کوشش کی گئی ہے۔ خاص طور پر ترکیہ کے ساتھ دفاعی صنعتوں، انفرا اسٹرکچر اور توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے امکانات پر زور دیا۔ شہباز شریف کے دور میں پاکستان نے ترک کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے مدعو کیا اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم بڑھانے کے لیے مختلف تجارتی معاہدوں پر دستخط کیے۔
اردوان، شہباز شریف، پاکستان، ترکیہ، دوستی، تعلقات،
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
چائنہ اور پاکستان ملاقات میں مستقبل کے تعاون پر اتفاقچائنہ کے سفیر اور پاکستان کے ڈپٹی پرائم منسٹر نے پاکستان اور چین کے سفارتی تعلقات کو مضبوط بنانے اور CPEC 2.0 کی ترقی پر بات کی۔
مزید پڑھ »
ترکیہ کے صدر نے کہا کہ پاکستان میرا دوسرا گھر ہےترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ پاک ترکی 24 معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخطی تقریب سے خطاب میں کہا کہ پاکستان میرا دوسرا گھر ہے اور دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات قائم ہیں۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مکمل حمایت کا اظہار کیا اور مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی کوششوں کی بھی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی مل کر آزاد فلسطینی ریاست کے لیے بھی کوششیں جاری رکھیں گے۔
مزید پڑھ »
وزیراعظم نے جرمن اور عربی میں گفتگو کر کے شرکا کو حیران کردیاوزیراعظم محمد شہباز شریف نے ورلڈ بینک کے نائب صدر سے جرمن زبان میں گفتگو کی اور سعودی اور متحدہ عرب امارات کے سفرا سے عربی میں گفتگو کی۔
مزید پڑھ »
کبریٰ خان نے فروری میں شادی کی تصدیق کردیکبریٰ خان اور گوہر رشید کے درمیان رومانوی تعلقات اور شادی کی افواہیں گردش میں تھیں
مزید پڑھ »
کبریٰ خان نے فروری میں شادی کی تصدیق کردیکبریٰ خان اور گوہر رشید کے درمیان رومانوی تعلقات اور شادی کی افواہیں گردش میں تھیں
مزید پڑھ »
پاکستان نے ٹrump کی دوبارہ کامیابی پر مبارکباد دیدیپاکستان کے رہنماؤں نے ڈونلڈ ٹrump کی دوبارہ کامیابی پر مبارکباد دیدی اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کی امید ظاہر کی۔
مزید پڑھ »