قتل ہونے والے امریکی صدور میں ابراہام لنکن، جیمز گارفیلڈ، ولیم مک کینلی اور جان ایف کینیڈی شامل ہیں
امریکا کی خونی تاریخ؛ 4 امریکی صدور قتل اور 7 قاتلانہ حملوں میں محفوظ رہے ہیںامریکا میں صدور پر حملوں کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ ابراہام لنکن، جیمز گارفیلڈ، ولیم مک کینلی اور جان ایف کینیڈی قاتلانہ حملوں میں مارے گئے تھے جب کہ 7 امریکی صدور حملوں میں محفوظ رہے۔
امریکی صدر ولیم مک کینلی کو بھی قتل کیا گیا تھا۔ 1901 میں قاتلانہ حملے میں زخمی ہوگئے جس سے ہونے والا زخم گینگرین بن گیا اور وہ جانبر نہ ہوسکے تھے۔ 1912 میں امریکا کے 26 عیں صدر تھیوڈور روزویلٹ کو بھی ایک انتخابی جلسے میں گولیاں ماری گئی تھیں۔ ٹرنپ کی طرح وہ بھی دوسری بار صدارت کے لیے انتخابی مہم چلا رہے تھے۔ وہ بھی حملے میں بال بال بچ گئے تھے۔
وائٹ ہاؤس کے سامنے کسی امریکی صدر پر فائرنگ کا واقعہ 1950 میں پیش آیا جب اُس وقت کے امریکی صدر ہیری ٹرومین کو گولیاں ماری گئیں تاہم وہ محفوظ رہے۔1974 سے 1978 تک امریکا کے صدر رہنے والے جیرالڈ فورڈ بھی 2 بار قاتلانہ حملوں میں معجزانہ طور پر محفوظ رہے تھے وہ 2006 میں حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگئے تھے۔