بینچز اختیارات کیس کا آئینی ترمیم سے تعلق نہیں، خود ہی ڈرنے لگ جائیں تو الگ بات، جسٹس منصور

پاکستان خبریں خبریں

بینچز اختیارات کیس کا آئینی ترمیم سے تعلق نہیں، خود ہی ڈرنے لگ جائیں تو الگ بات، جسٹس منصور
پاکستان تازہ ترین خبریں,پاکستان عنوانات
  • 📰 ExpressNewsPK
  • ⏱ Reading Time:
  • 26 sec. here
  • 2 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 14%
  • Publisher: 53%

کیا توہین عدالت کیس میں ہم ایسا کوئی حکم جاری کر سکتے ہیں؟، جسٹس منصور

سپریم کورٹ نے بینچز اختیارات کیس سماعت کیلیے فکس نہ کرنے کے معاملے پر توہین عدالت کیس میں منیراے ملک ،حامد خان کو عدالتی معاون مقرر کرنے پر اٹارنی جنرل کے اعتراض کے بعد سینئر وکیل خواجہ حارث اور احسن بھون کو بھی عدالتی معاون مقرر کردیا جبکہ جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے 26 ویں آئینی ترمیم سے اس عدالتی کارروائی کا کوئی لینا دینا نہیں ،اگر خود سے ڈرنے لگ جائیں تو الگ بات ہے۔

اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ جو عدالتی معاونین مقرر کیے گئے وہ 26 ویں ترمیم کیخلاف درخواست گزاروں کے وکلاء ہیں، توہین عدالت کیس میں عدالت کا بہت محدود اختیار سماعت ہے، یہ معاملہ عدالت اور توہین کرنے والے کے درمیان ہے، شوکاز نوٹس جسے جاری کیا گیا اسکا تحریری بیان جمع ہونا چاہیے۔ او ایس ڈی بنائے گئے جوڈیشل آفیسر نذر عباس عدالت میں پیش ہوئے، جسٹس منصور علی شاہ نے اُن سے کہا ہمارا مقصد تو ایسا نہیں تھا لیکن ہم جاننا چاہتے تھے کیس کیوں واپس ہوا، آپکے ساتھ بھی کچھ ہوا ہے، پتہ نہیں آپکا اس میں کتنا کردار ہے۔

ہم نے اس خبر کا خلاصہ کیا ہے تاکہ آپ اسے جلدی سے پڑھ سکیں۔ اگر آپ خبر میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ مکمل متن یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ مزید پڑھ:

ExpressNewsPK /  🏆 13. in PK

پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات

Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔

سپریم کورٹ کے جسٹس منصور، جسٹس عائشہ اور جسٹس عقیل عباسی نے چیف جسٹس آفریدی کو خط لکھ بینچز اختیارات کا کیس مقرر نہ ہونے پر نوٹس ارسال کیاسپریم کورٹ کے جسٹس منصور، جسٹس عائشہ اور جسٹس عقیل عباسی نے چیف جسٹس آفریدی کو خط لکھ بینچز اختیارات کا کیس مقرر نہ ہونے پر نوٹس ارسال کیاسپریم کورٹ کے جسٹس منصور، جسٹس عائشہ اور جسٹس عقیل عباسی نے بینچز اختیارات سے متعلق کیس مقرر نہ ہونے پر چیف جسٹس آفریدی کو خط لکھ دیا ہے۔ جسٹس منصور نے معاملے کو توہین عدالت بھی قرار دیا ہے۔ خط میں جسٹس عقیل عباسی کو 16 جنوری کو بینچ میں شامل کیا گیا ہے اور 20 جنوری کو کیس سماعت کے لیے مقرر نہ ہونے کی شکایت کی گئی ہے۔ جسٹس منصور نے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھی خط لکھا ہے جس میں ان کا نقطہ نظر ریکارڈ پر موجود ہے۔
مزید پڑھ »

بیرسٹر اسد رحیم خان: 26 ویں ترمیم کی آئینی حیثیت پر سماعت کی انکار کی وجہ سے کنفیوژنبیرسٹر اسد رحیم خان: 26 ویں ترمیم کی آئینی حیثیت پر سماعت کی انکار کی وجہ سے کنفیوژنبیرسٹر اسد رحیم خان نے کہا ہے کہ ساری کنفیوژن 26 ویں ترمیم کی آئینی حیثیت کیخلاف سماعت سے انکار کا نتیجہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ عدلیہ کا ڈھانچہ مکمل تبدیل کرنیوالی اس ترمیم کے فوری سماعت ہونا چاہیے تھی، اس کے برعکس 3ماہ سے سرد خانے میں پڑی رہی۔ سپریم کورٹ کی صورتحال پر ردعمل میں ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ معاملے پر آئینی بینچ میں سماعت کی تاریخ مقرر کرنا حل نہیں کیونکہ اس بینچ کی آئینی حیثیت ہی چیلنج کی گئی ہے، ایک آئینی بینچ اپنی حیثیت کا فیصلہ نہیں کر سکتا۔
مزید پڑھ »

سپریم کورٹ میں آئینی بنچ کیس کی سماعت کا تنازعہسپریم کورٹ میں آئینی بنچ کیس کی سماعت کا تنازعہسپریم کورٹ میں ایک کیس کے لگنے اور پھر نہ لگنے کا تنازعہ چل رہا ہے. جسٹس منصور علی شاہ کے بنچ نے ایک کسٹم قانون کے حوالے سے کیس لگایا لیکن بعد میں اس کی سماعت کے لیے آئینی بنچ کو بھیج دیا گیا. جسٹس منصور علی شاہ کا موقف ہے کہ عام بنچ بھی آئینی معاملات سن سکتے ہیں اور آئینی بنچ کی موجودگی ضروری نہیں ہے.
مزید پڑھ »

سپریم کورٹ کے بینچز کے اختیارات، جسٹس منصورعلی شاہ کا حکمنامہ جاریسپریم کورٹ کے بینچز کے اختیارات، جسٹس منصورعلی شاہ کا حکمنامہ جاریعدالت سمجھتی ہے کہ مقدمے کی مزید سماعت سے پہلے اس اعتراض پر فیصلہ کرنا ضروری ہوگا، جسٹس منصور علی شاہ
مزید پڑھ »

سپریم کورٹ میں کسٹم ایکٹ کے سیکشن 221 اے کو کالعدم قرار دینے کے خلاف اپیلوں کی سماعتسپریم کورٹ میں کسٹم ایکٹ کے سیکشن 221 اے کو کالعدم قرار دینے کے خلاف اپیلوں کی سماعتجسٹس منصور علی شاہ نے سپریم کورٹ کے کچھ ججز کو آئینی معاملات سننے سے محروم کیا جا سکتا ہے؟ سوال اٹھایا۔ جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عرفان سعادت خان پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ جسٹس منصور علی شاہ نے آرٹیکل 191 اے کے ذریعے عدالت سے دائرہ اختیار چھینا گیا، کیا ہم سے دائرہ اختیار واپس لیا جا سکتا ہے؟ سوال اٹھایا۔ اس معاملے میں بیرسٹر صلاح الدین نے عدلیہ کی آزادی کے دفاع میں عدالت کے متوازی بنائے گئے ٹربیونلز کالعدم کیے گئے، کیس کی سماعت 15 دن کے لیے ملتوی کردی۔
مزید پڑھ »

26 ویں ترمیم کیخلاف درخواستوں پر فل کورٹ کی تشکیل: آئینی بینچ کی فیصلہ سازی کا معاملہ26 ویں ترمیم کیخلاف درخواستوں پر فل کورٹ کی تشکیل: آئینی بینچ کی فیصلہ سازی کا معاملہسپریم کورٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر آئینی بینچ کی فیصلہ سازی کا معاملہ اب بحث کا موضوع بن چکا ہے۔ کیس میں درخواست گزار فل کورٹ کی تشکیل کی درخواست کریں گے۔ 8رکنی آئینی بینچ کی جانب سے فل کورٹ بنانے یا نہ بنانے کا فیصلہ سب کی توجہ کا مرکز ہے۔ جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کی جانب سے کیس کو فل کورٹ میں منتقل کرنے کی سفارش کی گئی تھی لیکن چیف جسٹس آفریدی کے حامیوں کا دعویٰ ہے کہ انھوں نے تمام ججز سے مشاورت کی تھی اور اکثریت فل کورٹ بننے کے حق میں نہیں تھی۔
مزید پڑھ »



Render Time: 2025-04-16 14:03:26