لاپتہ افراد کی میڈیا میں آنے والی تمام شکایات غلط نہیں، حکومت
سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ حراستی مراکز ہو سکتا ہے نظریہ ضرورت کے تحت بنائے گئے ہوں جبکہ حکومت نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کی میڈیا میں آنے والی تمام شکایات غلط نہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ایسے قوانین کو تو دیکھ کر لگتا ہے حراست قانونی ہے مگر معلوم نہیں عملی طور پر ان پر عمل ہوتا ہے یا نہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کاغذوں میں تو آپ نے بہت اچھی چیزیں دکھائی ہیں، عملی طور پر کیا ہوتا ہے یہ دیکھنا الگ چیز ہے، عدالت کے سامنے سوال حراستی مراکز کی آئینی حیثیت کا ہے، یہ جائزہ نہیں لینا کہ حراستی مراکز درست کام کر رہے ہیں یا نہیں، عدالت نے صرف حراستی مراکز کی آئینی حیثیت کا فیصلہ کرنا ہے، حراستی مراکز ہو سکتا ہے نظریہ ضرورت کے تحت بنائے گئے ہوں، 25 ویں ترمیم کے بعد حالات بہت بہتر ہو گئے، کیا اب کوئی ایسی قانون سازی ہوئی جس میں پہلے کیے گئے اقدامات کو تحفظ دیا گیا...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
چین میں10لاکھ سے زائد اویغور مسلمان حراستی مراکز میں قید،رپورٹرضاکاروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے چین میں 500 کے قریب حراستی کیمپوں کی موجودگی کے ثبوت اکٹھے کئے ہیں
مزید پڑھ »
سپریم کورٹ نے قبائلی علاقوں میں حراستی مراکز اور قیدیوں کی فہرست طلب کرلی - ایکسپریس اردوفوج سول انتظامیہ کے اختیارات سلب نہیں کرسکتی، چیف جسٹس
مزید پڑھ »
حراستی مراکز اور قیدیوں کی فہرست عدالت میں پیشحکومت پاکستان نے خیبر پختونخوا اور فاٹا کے مختلف علاقوں میں فوج کے زیر انتظام قائم ’حراستی مراکز‘ کی تفصیلات سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہیں مگر عدالت نے ان تفصیلات کو ’خفیہ‘ قرار دے کر محفوظ کرلی
مزید پڑھ »
سپریم کورٹ، سابق فاٹا کے حراستی مراکز، قیدیوں کا ریکارڈ طلب، جسٹس فائز عیسیٰ پر اٹارنی جنرل کا اعتراض مستردسپریم کورٹ، سابق فاٹا کے حراستی مراکز، قیدیوں کا ریکارڈ طلب، جسٹس فائز عیسیٰ پر اٹارنی جنرل کا اعتراض مسترد تفصیلات جانئے: DailyJang
مزید پڑھ »
سپریم کورٹ نے قبائلی علاقوں میں حراستی مراکز اور قیدیوں کی فہرست طلب کرلی - ایکسپریس اردوفوج سول انتظامیہ کے اختیارات سلب نہیں کرسکتی، چیف جسٹس
مزید پڑھ »