حوریم سلطان سے قُسم سلطان: بازار میں بِکنے سے عثمانی سلطانوں کی مائیں بننے تک

پاکستان خبریں خبریں

حوریم سلطان سے قُسم سلطان: بازار میں بِکنے سے عثمانی سلطانوں کی مائیں بننے تک
پاکستان تازہ ترین خبریں,پاکستان عنوانات
  • 📰 BBCUrdu
  • ⏱ Reading Time:
  • 92 sec. here
  • 3 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 40%
  • Publisher: 59%

یورپ کی ملکائیں انھیں تحائف بھیجتیں۔ ایک والدہ سلطان نے تو حکم دے کر فرانسیسی جہازوں سے توپوں کی سلامی لی۔ سلطنت عثمانیہ کے حرم میں بِک کر آنے والی غلام لڑکیاں وقت کی طاقتور عورتیں کیسے بنیں؟ شاہی محلوں میں کب بیویوں کی جگہ کنیزوں نے لی اور کیوں؟

حوریم سلطان یوکرین سے استنبول میں شاہی حرم تک کیسے پہنچیںپیئرس اپنی کتاب ’ایمپرس آف دی ایسٹ‘ میں لکھتی ہیں کہ 15 صدی کے اختتام کے بعد سے حوریم سلطان کا آبائی علاقہ سمجھا جانے والا رتھینیا ان علاقوں میں شامل تھا جو انسانوں کی تجارت سے بری طرح متاثر تھے اور اس کے پیچھے زیادہ تر کریمیا کے تاتاریوں کا ہاتھ تھا۔

انھوں نے لکھا کہ کریمیا کے تاتاری لوگوں کو تجارت کے لیے قیدی بنانے کے بعد سلطنت عثمانیہ کی حدود میں کافا نامی شہر لاتے تھے جہاں سے سمندری سفر کے ذریعے انھیں استنبول لایا جاتا تھا۔ سنہ 1578 میں کریمیا کے دربار میں پولینڈ کے سفیر نے ان حملوں کی تفصیل بتائی کہ یہ موسم سرما میں ہوتے ہیں جب دریا اور جھیلیں جم چکی ہوتی ہیں اور حرکت تیزی سے ہو سکتی ہے اور ’قیدیوں کو مناسب خوراک بھی نھیں ملتی جنھیں بیڑیوں میں پیدل چلایا جاتا ہے۔ ‘

یہ محض اتفاق نھیں ہو سکتا کہ مراد سوم جنھوں نے سلطان کی رہائش گاہ کو حرم کی حدود میں منتقل کیا پہلے سلطان تھے جن کی تخت نشینی پر ان کی والدہ شاہی خاندان کی سربراہ تھیں۔اس طرح، لیسلی پیئرس، کہتی ہیں ان خواتین نے سلطنت عثمانیہ کے مشکل ادوار میں خاندان کے اقتدار کو بچانے اوران کے جاری رہنے میں اہم کردار ادا کیا۔‘ اس کی ایک مثال سن 1603 میں تخت نشین ہونے والے سلطان احمد اول کی خاص کنیز قُسم سلطان کی زندگی ہے۔16ویں صدی کی آخری دہائیوں میں جب سلطنت ایک ہی وقت میں مشرق میں صفوی محاذ پر اور مغرب میں...

پیئرس لکھتی ہیں کہ 16ویں صدی کے اختتام پر انگلینڈ کی ملکہ الزبتھ اوّل کو ہسپانوی ہیپسبرگ سلطنت کا سامنا تھا۔ اس سلسلے میں استنبول میں ان کے سفارتخانے کی کامیابی میں صفیہ سلطان کا کافی ہاتھ تھا۔ صفیہ سلطان کے غیر ملکی سفیروں سے رابطے ان کے ایک یہودی اہلکار کے ذریعے ہوتے تھے۔ فرانس کی مادر ملکہ کیتھرین دمدیچی کا سلطان مراد سے تو رابطہ رہتا تھا لیکن ایک موقع پر انھوں نے نور بانو سے بھی رابطہ کیا جس میں انھوں نے سن 1536 میں فرانس کو پہلی بار دی گئی تجارتی سہولیات بحال کرنے کی درخواست...

مؤرخین کا خیال ہے کہ بھائیوں کے قتل کا سلسلہ ختم کرنے کی کوشش اور خاندان کے سب سے بڑی عمر کے شخص کو تخت پر بٹھانے کی اس پیشرفت میں بھی قُسم سلطان کا اہم کردار تھا۔ پیئرس بتاتی ہیں کہ 17 سالہ سلطان عثمان دوم نے اپنے چھوٹے بھائی 16 سالہ محمد کو رومیلیا کے چیف جسٹس کی باقاعدہ اجازت سے یورپ میں جنگی مہم پر جانے سے پہلے ان کی غیر حاضری میں ممکنہ افراتفری کا جواز بنا کر ہلاک کروا دیا تھا۔

ہم نے اس خبر کا خلاصہ کیا ہے تاکہ آپ اسے جلدی سے پڑھ سکیں۔ اگر آپ خبر میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ مکمل متن یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ مزید پڑھ:

BBCUrdu /  🏆 11. in PK

پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات

Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔

سعودی عرب کی وزارت مذہبی امور کی طرف سے انڈونیشیا میں 88 ٹن خوراک کی تقسیمسعودی عرب کی وزارت مذہبی امور کی طرف سے انڈونیشیا میں 88 ٹن خوراک کی تقسیمسعودی عرب کی وزارت مذہبی امور کی طرف سے انڈونیشیا میں 88 ٹن خوراک کی تقسیم SaudiArabia SaudiIslamicAffairs 88TonsOfFood Indonesia PoorPeople Distributed KSAMOFA SaudiMOH
مزید پڑھ »

سعودی عرب کی وزارت مذہبی امور کی طرف سے انڈونیشیا میں 88 ٹن خوراک کی تقسیمسعودی عرب کی وزارت مذہبی امور کی طرف سے انڈونیشیا میں 88 ٹن خوراک کی تقسیمسعودی عرب کی وزارت مذہبی امور کی طرف سے انڈونیشیا میں 88 ٹن خوراک کی تقسیم Read News SaudiArabia SaudiIslamicAffairs 88TonsOfFood Indonesia PoorPeople Distributed KSAMOFA SaudiMOH
مزید پڑھ »

کیا کرونا وائرس کی تشخیص کھانسی کی آواز سے کی جاسکتی ہے؟کیا کرونا وائرس کی تشخیص کھانسی کی آواز سے کی جاسکتی ہے؟سیادۃ سینٹر نے اعلان کیا ہے کہ اس کے اسکالر کھانسی سے نکلنے والی آواز کا تجزیہ کر کے کرونا وائرس کی تشخیص کے پروجیکٹ پر کام کر رہے ہیں۔
مزید پڑھ »

کورونا وائرس: پاکستان میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد 14 ہزار متاثرین میں وائرس کی تشخیص، 285 اموات، دنیا بھر میں متاثرین کی تعداد 47 لاکھ سے بڑھ گئی - BBC Urduکورونا وائرس: پاکستان میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد 14 ہزار متاثرین میں وائرس کی تشخیص، 285 اموات، دنیا بھر میں متاثرین کی تعداد 47 لاکھ سے بڑھ گئی - BBC Urduکورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں اب تک 47 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر اور تین لاکھ سے زیادہ ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ پاکستان میں متاثرین کی کل تعداد 42 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جس میں سے 14 ہزار متاثرین صرف گذشتہ نو دنوں میں سامنے آئے ہیں جب سے ملک میں لاک ڈاؤن میں بڑی حد تک نرمی کر دی گئی ہے۔
مزید پڑھ »

لاک ڈاؤن میں ملازمین کو نکالنے سے متعلق درخواست کی سماعتلاک ڈاؤن میں ملازمین کو نکالنے سے متعلق درخواست کی سماعتسندھ ہائی کورٹ نے لاک ڈاؤن میں ملازمین کو فیکٹریوں سے نکالنے سے متعلق ملز مالکان کو درخواست میں ترمیم کرکے دوبارہ سے دائر کرنے کی ہدایت کردی۔
مزید پڑھ »



Render Time: 2025-03-28 15:38:47