خضدار سے اغوا ہونے والی آسمہ بی بی کی بازیابی

بلوچستان خبریں

خضدار سے اغوا ہونے والی آسمہ بی بی کی بازیابی
اغواخضداربلوچستان
  • 📰 BBCUrdu
  • ⏱ Reading Time:
  • 215 sec. here
  • 12 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 113%
  • Publisher: 59%

خضدار سے اغوا ہونے والی آسمہ بی بی کو پولیس نے بازیاب کروایا ہے اور انھوں نے دھرنے کے شرکا کو بتایا کہ انھیں گھر سے جھک کر اٹھایا اور ایک گاڑی کی ڈگی میں پھینک کر اغوا کیا گیا تھا۔

خضدار سے اغوا ہونے والی آسمہ بی بی جب بازیابی کے بعد ان کے اغوا کے خلاف جاری دھرنے کے شرکا کے پاس پہنچیں تو رقت طاری ہونے کے باعث وہ براہوی زبان میں بمشکل پانچ منٹ ہی بول پائیں۔ انھوں نے تین روز تک خضدار شہر میں کوئٹہ کو کراچی سے ملانے والی مرکزی شاہراہ پر اپنی بازیابی کے لیے دینے جانے والے دھرنے کے شرکا کو بتایا کہ کیسے انھوں کو 'گھر سے گھسیٹ کر نکالنے کے بعد ایک گاڑی کی ڈگی میں پھینک' کر اغوا کیا گیا۔پانچ اور چھ فروری کی درمیانی شب مسلح افراد نے آسمہ بی بی کو خضدار میں ان کے گھر سے اغوا کیا

تھا اور اس کا مقدمہ ان کے بھائی حفیظ اللہ کی مدعیت میں خضدار ہی سے تعلق رکھنے والے ظہور جمال زئی اور دیگر افراد کے خلاف درج کیا گیا۔ اغوا کے اس واقعے پر بلوچستان میں تشویش کی لہر دوڑ گئی اور پھر اس کے خلاف دو اہم شاہراہوں کو بطور احتجاج بند کیا گیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ خاتون کو خضدار کے علاقے زہری سے بازیاب کروایا گیا تاہم ابھی تک مرکزی ملزم کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ خضدار پولیس کے سربراہ جاوید زہری نے بی بی سی کو بتایا کہ خاتون کے اغوا کا مرکزی ملزم تاحال گرفتار نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ مرکزی ملزم سمیت دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ 'خاتون کی بازیابی پولیس کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج تھی اور جس علاقے میں خاتون کو رکھا گیا وہاں تک پہنچنے میں اہم کردار جدید ٹیکنالوجی کا تھا۔' ان کا کہنا تھا کہ 'پولیس کا تفتیش کا اپنا طریقہ کار ہوتا ہے تاہم اس کے ساتھ ساتھ دیگر اداروں کی جانب سے تکنیکی معاونت کے باعث خاتون کی جلد بازیابی ممکن ہوئی۔' ادھر بلوچستان کے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ 'واقعے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں اور متاثرہ خاندان کو انصاف ضرور ملے گا۔' آسمہ کو کس طرح اغوا کیا گیا اور تین دن کے دوران ان پر کیا بیتی، وہ ان کی زبانی جاننے سے پہلے ذکر کے آسمہ بی بی کون ہیں؟بی بی سی اردو کی خبروں اور فیچرز کو اپنے فون پر حاصل کریں اور سب سے پہلے جانیں پاکستان اور دنیا بھر سے ان کہانیوں کے بارے میں جو آپ کے لیے معنی رکھتی ہیںآسمہ بی بی کا تعلق بلوچستان کے ضلع خضدار سے ہے۔ ان کے خاندان کا آبائی علاقہ انجیرہ ہے لیکن وہ دس سال پہلے نقل مکانی کرکے خضدار شہر میں آباد ہوگئے تھے۔ آسمہ بی بی کے بڑے بھائی ڈاکٹر عطااللہ جتک نے آبائی علاقے سے نقل مکانی کرنے کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ 'ہمارے خاندان کے متعدد افراد کو قتل کیا گیا جس کے باعث انجیرہ میں اپنی اراضی اور دیگر اثاثوں کو چھوڑ کر خاندان کے چند افراد خضدار جبکہ بعض صوبے کے دوسرے شہروں میں جا بسے۔' انھوں نے بتایا کہ 'ان کی بہن آسمہ کا اغوا ان کے ساتھ پہلی ٹریجیڈی نہیں تھی بلکہ اس سے قبل سنہ 2013 میں ان کے منگیتر کو بھی قتل کیا جا چکا ہے۔' ان کے مطابق 'آسمہ کے منگیتر ان کے کزن تھے اور وہ یونیورسٹی آف انجنیئرنگ خضدار میں سول انجنیئرنگ کے فائنل ایئر کے طالب علم تھے۔' انھوں نے بتایا کہ 'علاقے سے نقل مکانی کے باوجود بھی ہمیں نہیں چھوڑا گیا اور بلوچی قبائلی روایات سمیت ہر قسم کی روایات کی پامالی کرتے ہوئے میری بہن کو اغوا کر لیا گیا۔' ان کا کہنا تھا کہ ان کا گھر خضدار میں کسی عام جگہ پر نہیں بلکہ پولیس لائن کے ساتھ واقع ہے جو شہر کا محفوظ علاقہ ہے۔ 'وہاں 14کے قریب مسلح افراد آسانی کے ساتھ آئے اور کسی رکاوٹ کے بغیر بہن کو اغوا کر کے لے گئے۔‘اغوا کے بعد آسمہ بی بی کے خاندان کے تمام افراد بلوچستان کی سب سے اہم اور مصروف ترین شاہراہ کوئٹہ کراچی ہائی وے پر پہنچنے جہاں دھرنا دے کر سڑک کو بند کر دیا گیا۔ ان کے اغوا کے تیسرے روز قلات، سوراب، وڈھ کے علاقے میں شاہراہوں کو بند کرنے کے علاوہ کوئٹہ اور جیکب آباد کے درمیان بھی شاہراہ کو لوگوں نے بند کر دیا۔اتوار کی شب رات 11 بجے کے قریب آسمہ بی بی کو دھرنے کے مقام پر لایا گیا جہاں انھوں نے شرکا کو پیش آنے والے واقعے کے بارے میں بتایا۔ آسمہ بی بی نے اپنے اغوا کے واقعے کے متعلق بات کرتے بتایا کہ رات کو دو بجے کے قریب جب مسلح افراد ان کے گھر میں داخل ہوئے تو ان کے گھر میں موجود تمام لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ ان کے مطابق 'منھ پر پٹی باندھنے کے علاوہ میرے دونوں ہاتھوں کو بھی باندھا گیا۔ اس کے بعد مجھے ایک گاڑی کی ڈگی میں پھینک کر اس کو بند کیا گیا۔' ان کا کہنا تھا کہ 'اس کے بعد میں اپنی ہوش و حواس کھو بیٹھی تھی جس کے باعث مجھے پتا نہیں چلا کہ وہ مجھے کہاں لے گئے تاہم جہاں رکے تو وہاں مجھے ایک فیملی کے گھر میں رکھا گیا۔' انھوں نے بتایا کہ 'شاید اس فیملی کے مردوں کو بھی کوئی خوف تھا اس لیے جب مجھے ان کے گھر پہنچایا گیا تو اغوا کاروں کی طرح وہ بھی وہاں سے چلے گئے تھے اور اس گھر میں صرف خواتین موجود تھیں۔‘آسمہ کی بازیابی سے قبل سینیچر کی صبح ان کے اغوا کے مرکزی ملزم ظہور جمال زئی کے ساتھ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ان کا ایک ویڈیو بیان سامنے آیا تھا۔ اس ویڈیو میں ان کی جانب سے یہ بیان دیا گیا تھا کہ ظہور جمال زئی سے ان کا رشتہ طے ہوا تھا لیکن ان کے خاندان کے لوگوں نے شادی سے انکار کیا جس کے بعد وہ انجیرہ سے خضدار شہر منتقل ہو گئے۔ اس بیان میں انھوں نے کہا کہ 'ظہور جمال زئی نے ان کو اغوا نہیں کیا بلکہ ان کی رضامندی سے وہ ان کے گھر آ کر ان کو لے گیا ہے کیونکہ ان کے خاندان کے لوگ شادی سے انکار کر رہے تھے۔' تاہم بازیابی کے بعد آسمہ بی بی نے دھرنے کے شرکا کو بتایا کہ انھوں نے یہ بیان 'مجبوری میں دیا کیونکہ ظہور جمال زئی اور دیگر افراد ان کے پاس آئے اور ویڈیو بیان مجھ سے بندوق کی نوک پر ریکارڈ کرایا، اس میں میری رضامندی شامل نہیں تھی۔ آپ لوگ خود بھی اس ویڈیو کو دیکھ سکتے ہیں کہ میں مجبور تھی۔

ہم نے اس خبر کا خلاصہ کیا ہے تاکہ آپ اسے جلدی سے پڑھ سکیں۔ اگر آپ خبر میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ مکمل متن یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ مزید پڑھ:

BBCUrdu /  🏆 11. in PK

اغوا خضدار بلوچستان آسمہ بی بی پولیس دھرنہ ظہور جمال زئی

پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات

Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔

مشال یوسفزئی نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دیمشال یوسفزئی نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دیدرخواست بشریٰ بی بی کی فوکل پرسن مشال یوسفزئی کی جانب سے دائر کی گئی
مزید پڑھ »

کیا قذافی اسٹیڈیم کے انکلوژر سے ''عمران خان'' کا نام ہٹایا جارہا ہے؟کیا قذافی اسٹیڈیم کے انکلوژر سے ''عمران خان'' کا نام ہٹایا جارہا ہے؟پی سی بی ذرائع نے سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں کی تردید کردی
مزید پڑھ »

کراچی سے 12 سالہ بچی اغوا، والد کا پڑوسی اور تین ساتھیوں پر الزامکراچی سے 12 سالہ بچی اغوا، والد کا پڑوسی اور تین ساتھیوں پر الزامفیڈرل بی ایریا بلاک 12 کی کچی آبادی سے بچی 26 جنوری کو اغوا ہوئی، ایف آئی آر
مزید پڑھ »

بشریٰ بی بی کو عمران خان اور وکیل سے ملاقات کا حکمبشریٰ بی بی کو عمران خان اور وکیل سے ملاقات کا حکمانسداد دہشت گردی عدالت نے بشریٰ بی بی کو 31 مقدمات کی سماعت سے قبل بانی پی ٹی آئی عمران خان اور وکیل سلمان صفدر سے ملاقات کروانے کا حکم دیا ہے.
مزید پڑھ »

والد نے دی نسیم شاہ کو ڈیڑھ ماہ کی مہلت ورنہ، فاسٹ بولر نے دلچسپ قصہ سنادیاوالد نے دی نسیم شاہ کو ڈیڑھ ماہ کی مہلت ورنہ، فاسٹ بولر نے دلچسپ قصہ سنادیاقومی کرکٹر کی پی سی بی پوڈکاسٹ میں سابق کپتان سلمان بٹ سے گفتگو
مزید پڑھ »

کراچی میں پانی کے بحران کا خدشہ، کے فور منصوبے کے التوا کے بھی خدشاتکراچی میں پانی کے بحران کا خدشہ، کے فور منصوبے کے التوا کے بھی خدشاتکوٹری بیراج سے نکلنے والی نہر کے بی فیڈر کی لاٸننگ کا کام مقررہ وقت پر ختم نہیں ہوسکا
مزید پڑھ »



Render Time: 2025-02-19 04:34:04