امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر ’زیادہ سے زیادہ دباؤ‘ ڈالنے کے ایک حکم نامے پر دستخط کیے ہیں جس کا مقصد نہ صرف ملک کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنا ہے بلکہ پابندیوں اور تیل کی برآمدات پر مکمل پابندی کے ذریعے اس پر اقتصادی دباؤ ڈالنا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ دنوں ایران پر ’زیادہ سے زیادہ دباؤ‘ ڈالنے کے ایک حکم نامے پر دستخط کیے ہیں جس کا مقصد نہ صرف ملک کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنا ہے بلکہ پابندیوں اور تیل کی برآمدات پر پہلے سے عائد پابندیاں مزید سخت کر کے ایران پر اقتصادی دباؤ ڈالنا ہے۔
ٹرمپ کے سابقہ دور کے تین اہم عہدیداروں کی کتابوں اور بیانات کی روشنی میں ہم نے یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کی منصوبہ بندی کیسے کی گئی تھی؟کتاب ’میلٹنگ پوائنٹ‘ کے مصنف اور امریکی سینٹرل کمانڈ کے اُس وقت کے کمانڈر جنرل فرینک میکنزی کے مطابق انھوں نے قاسم سلیمانی کو لے جانے والی گاڑی کو نشانہ بنانے کا حتمی حکم جاری کیا تھا۔ وہ اپنی کتاب میں واضح کرتے ہیں کہ قاسم سلیمانی پر حملہ کرنے کا فیصلہ ’محتاط منصوبہ بندی‘ کا نتیجہ نہیں...
یہ مظاہرین باآسانی بغداد کے گرین زون میں داخل ہوئے اور عراقی سکیورٹی چوکیوں سے گزرتے ہوئے جب وہ سفارتخانے پہنچے تو انھوں نے دروازے اور کھڑکیاں توڑ دیں اور کچھ سفارتخانے کے استقبالیہ کے حصے میں بھی داخل ہوگئے۔ دونوں اہم امریکی وزرا نے فوری طور پر سفارتخانے کی سکیورٹی بڑھانے پر اتفاق کیا۔ کویت سے 100 امریکی فوجیوں کو فوری طور پر عراق میں تعینات کیا گیا۔ ان کی تعیناتی کے عمل اور پھر بغداد میں امریکی فوجی طیاروں کی لینڈنگ کے مناظر امریکی وزارت دفاع کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر براہ راست نشر ہوئے اور امریکی وزیر دفاع کا خیال تھا کہ اس طرح ایران اور عراق کی حکومتوں کو ضروری انتباہ بھیج دیا جائے گا۔
یہ حملہ 29 دسمبر کو ہوا تھا۔ اس دوپہر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل ملی، مارک ایسپر اور مائیک پومپیو بریفنگ دینے کے لیے ٹرمپ کی رہائش گاہ گئے۔ مسٹر ٹرمپ کے ردعمل سے واضح طور پر پریشان جنرل ملی نے مستقبل کی حکمت عملی میں اسے یاد رکھا اور جب آئندہ کے اقدامات پر تبادلہ خیال ہوا تو ملک سے باہر ایرانی اہداف کو نشانہ بنانے، خلیج فارس کے پانیوں میں ایرانی اہداف اور ایرانی حدود کے اندر بھی کارروائیوں کے آپشنز اٹھائے گئے۔
رابرٹ اوبرائن بھی صدر ٹرمپ جیسی رائے رکھتے تھے۔ جب انھوں نے کہا کہ ہمیں مل کر تمام اہداف کو نشانہ بنانا چاہیے تو جوائنٹ چیفس آف سٹاف اور وزیر دفاع نے حیرت سے ایک دوسرے کی طرف دیکھا اور مارک ملی نے کہا کہ ’اگر ہم کوئی بڑا فیصلہ کرنے جا رہے ہیں، تو ہمیں سب سے پہلے اس کے نتائج سے نمٹنے کے لیے تیاری کرنی چاہیے۔‘
سینیٹر گراہم نے ٹرمپ کو یہ بھی یاد دلایا کہ امریکی مفادات پر حملہ کرنے کے قاسم سلیمانی کے منصوبے کے بارے میں انٹیلیجنس سروسز کی معلومات کوئی نئی بات نہیں ہے کیوںکہ ’اس قاسم سلیمانی نے ہمیشہ یہی کیا ہے۔ آپ کو اپنے ردعمل کے بارے میں سوچنا چاہیے۔‘آئی آر جی سی یعنی پاسداران انقلاب کی قدس فورس اور قاسم سلیمانی برسوں سے واشنگٹن کی توجہ کا مرکز رہے ہیں۔
تاہم واشنگٹن میں قدس فورس کے کمانڈر یعنی جنرل قاسم سلیمانی کے دشمنوں کی کمی نہیں تھی۔ کمانڈر جنرل میکنزی نے انھیں ایک اچھا کمانڈر کہا ’کیونکہ وہ جنگ کی اگلی صفوں پر ہوتے تھے۔‘ انھوں نے قاسم سلیمانی کا موازنہ نازی جرمنی کے ایس ایس جنرل رین ہارڈ ہائیڈرچ سے بھی کیا۔ جب فور سٹار جنرل میکنزی کو مارچ 2019 میں امریکی سینٹرل کمانڈ کی سربراہی کے لیے مقرر کیا گیا تو مسلح افواج کی سپیشل آپریشنز ٹاسک فورس کے کمانڈر نے ہدایت کی تھی کہ ’اگر ضرورت پڑی تو سلیمانی کے خلاف کارروائی کا منصوبہ تیار کریں۔‘
امریکی بحریہ ساویز جہاز کو انٹیلیجنس معلومات جمع کرنے والا جہاز سمجھتی تھی جو یمن سے جبوتی تک امریکی بحری جہازوں کی سرگرمیوں کی نگرانی کرتا تھا۔ امریکی سینٹرل کمانڈ موسم خزاں کے آخر میں شام اور عراق میں سلیمانی پر حملہ کرنے کے ممکنہ آپشنز پر کام کر رہا تھا۔ جنرل میکنزی اور مارک ملی کا خیال تھا کہ شام میں قدس فورس کے کمانڈر کو نشانہ بنانا بہتر تھا، اور عراق میں یہ کارروائی کرنے سے شیعہ ملیشیا کی وجہ سے سنگین فوجی اور سیاسی نتائج ہوں گے۔
لیکن طیارے نے بغداد میں اُترنے کے بجائے 30,000 فٹ کی بلندی پر مغرب کی جانب پرواز جاری رکھی۔ ایسا لگ رہا تھا کہ حملہ کرنے کا موقع ہاتھ سے جانے لگا تھا۔ جنرل میکنزی، سیکریٹری آف ڈیفنس اور چیئرمین آف جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے ساتھ ایک کانفرنس کال پر تھے جب پینٹاگون سے کسی نے پوچھا ’کیا آپ اس کو مار گرا نہیں سکتے؟‘
جنرل میکنزی نے یمن میں حملے کو روکنے کا حکم بھی دیا۔ قاسم سلیمانی کے دمشق سے بغداد کے سفر کا انتظار تقریباً تین دن تک جاری رہا اور آخر کار، ’دمشق کے ہوائی اڈے پر موجود ایجنٹوں‘ نے اطلاع دی کہ ایک طیارہ بغداد جانے کے لیے تیار ہے اور قاسم سلیمانی کے جلد ہی اس میں سوار ہونے کی توقع ہے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
3 لڑکیوں کو قتل کرنے والے 18 سالہ نوجوان کو 52 سال قید کی سزابرطانیہ کی عدالت نے مشہور امریکی گلوکارہ سے متعلق ڈانس ایونٹ میں 3 لڑکیوں کو قتل کرنے والے 18 سالہ نوجوان کو 52 سال قید کی سزا سنا دی۔
مزید پڑھ »
ٹرمپ کا ایٹم تقسیم کرنے کا دعویٰ، نیوزی لینڈ حیرانصدر ٹرمپ نے افتتاحی تقریر میں امریکی ماہرین کو ایٹم کو تقسیم کرنے کا श्रेय دیا، جس پر نیوزی لینڈ حیران ہے اور اسے تاریخ مسخ کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔
مزید پڑھ »
سردیوں کی بارش کا ماحول پر مثبت اثرسردیوں کی بارش کا ماحول پر مثبت اثر ہوتا ہے، زمین کے پانی کی فراہمی کو بڑھاتا ہے، مٹی کو نمی فراہم کرتا ہے اور ہوا کی آلودگی کو کم کرتا ہے۔
مزید پڑھ »
ٹرمپ کے غزہ پر قبضے اور فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کے منصوبے پر حماس کا ردعمل آگیانو منتخب امریکی صدر کا ’ڈیولپمنٹ‘ کے نام پر غزہ پر قبضے اور فلسطینیوں کو دوسرے ممالک میں بسانے کا منصوبہ
مزید پڑھ »
پاکستانی نژاد امریکی جج کے فیصلے کے باعث ٹرمپ کو اپنا ایک صدارتی حکمنامہ منسوخ کرنا پڑگیاامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا وفاقی فنڈنگ روکنے کا حکم عدالت میں چیلنج ہوا تھا۔اس فیصلے کی بنیاد پر ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنا صدارتی حکمنامہ منسوخ کرنا پڑا۔
مزید پڑھ »
پاکستانی قیدی کی رہائی پر اسرائیلی فوج نے خوف پھیلایاشادی بارغوتي کی رہائی پر اسرائیلی فوج نے خوف پھیلانے کے لیے ان کے گھر پر حملہ کیا اور ان کے والد فخرے بارغوتي کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
مزید پڑھ »