طالب علم حیات بلوچ کے مبینہ قتل کے ’تمام ذمہ داران‘ کی گرفتاری کا مطالبہ
ان کا کہنا تھا بلوچ عوام بلوچستان بھر میں مبینہ طور پر غیر انسانی جرائم میں ملوث سیکورٹی اداروں کا احتساب چاہتی ہے جو ان کے بقول بلوچستان بھر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’اگر کہیں سیکورٹی فورسز پر حملہ کیا جاتا ہے تو اس کے بعد بڑی تعداد میں ایسے لوگوں کو اٹھا کر لاپتہ کیا جاتا ہے جن کا اس واقعہ سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ہے اور بعد میں ان میں سے بعض کو حراست میں ہلاک کرکے ان کی لاشیں پھینکی جاتی ہیں۔‘ وائس فار مسنگ بلوچ پرسنز کے وائس چیئر مین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ ’تین روز قبل کراچی سے بگٹی قبیلے سے تعلق رکھنے والے ایک بزرگ شخص خان محمد بگٹی کو مبینہ طور خفیہ اداروں کے اہلکار ان کے گھر سے اٹھا کر لے گئے اور گزشتہ روز ہلاک کرنے کے بعد ان کی لاش پھینک دی گئی۔‘
تاہم اس سے قبل محکمہ داخلہ حکومت بلوچستان ایف سی سمیت سیکورٹی فورسز پر ایسے الزامات کو سختی مسترد کرتا رہا ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ جہاں تک حیات بلوچ کے مارے جانے کا تعلق ہے اس کے حوالے سے باقاعدہ فرنٹیئر کور کے اہلکار کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ تربت پولیس کے ایک پریس ریلیز کے مطابق 13 اگست کو آبسر روڈ پر بلوچی بازار کے مقام پر ایف سی کی دو گاڑیوں پر دھماکہ ہوا تھا، جس پر ایف سی کے اہلکار نے قریبی باغات میں موجود محمد حیات کو اپنی سرکاری رائفل سے گولیوں کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں محمد حیات ہلاک ہوگئے۔محمد مراد نے ایف آئی آر میں موقف اختیار کیا ہے کہ وقوعہ کے وقت تقریباً دن بارہ بجے وہ ڈیوٹی پر تھے جب انھیں یہ اطلاع ملی کہ ان کے چھوٹے بھائی کو ایف سی اہلکار نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا ہے۔محسن علی: ’وہ زندگی سے بھرپور طالب علم تھے جو...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
کھیل کے دوران گرنے سے ایک سالہ بچے کی کھوپڑی میں اسٹیل کی راڈ گھس گئیچین میں کھیل کے دوران گرنے سے ایک سالہ بچے کی کھوپڑی میں اسٹیل کی راڈ گھس گئی، تاہم وہ معجزانہ طور پر بچ گیا۔
مزید پڑھ »
سمندری میں حادثے میں کراچی کے ایک ہی گھرانے کے 4 افراد جاں بحق - ایکسپریس اردوپک اپ میں سوار شاکر حسین رضوی، شاہدہ بی بی زوجہ شاکر، احسن رضا ولد شاکر اور 11 سالہ مرتضی موقع پر جاں بحق ہو گئے۔
مزید پڑھ »