یہ مضمون غزہ کے تباہ حال تعلیمی اداروں اور اس کی تباہی کے نتیجے میں طلبہ اور اساتذہ کے حالات کو پیش کرتا ہے، اور پھر غرب اردن میں تعلیمی ترقی اور پڑھنے کی بڑھتی رواج کو دکھاتا ہے۔
اس مضمون میں ہم غزہ کی بات نہیں کریں گے جہاں تمام تعلیم گاہیں ملبے کا ڈھیر ہیں۔سوا چھ لاکھ طلبا اور ساڑھے بائیس ہزار اساتذہ کس حال میں ہیں کچھ پتہ نہیں۔ بس اتنا معلوم ہے کہ اب تک چھیالیس ہزار سے زائد جاں بحق ہونے والوں میں بارہ ہزار طلبا اور پانچ سو اساتذہ بھی شامل ہیں۔
اس وقت غربِ اردن میں فعال بارہ یونیورسٹیوں میں سے اکثریت نجی جامعات کی ہے۔پہلی جامعہ بیت الحم کیتھولک یونیورسٹی انیس سو تہتر میں ویٹیکن کے تعاون سے قائم ہوئی۔اس میں مسلمان طلبا کا تناسب اٹھہتر فیصد ہے۔ بیرزیت میں ایک غیر رسمی پرزنرز کمیٹی بھی قائم ہے جو اسرائیلی فوج یا پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے طلبا و اساتذہ کی قانونی مدد کا انتظام کرتی ہے۔
جون انیس سو اسی میں فوجی فرمان نمبر آٹھ سو چون کے تحت مقبوضہ مغربی کنارے پر اعلیٰ تعلیمی اداروں کے داخلے اور تقرریوں کے معاملات اسرائیلی فوجی انتظامیہ نے اپنے ہاتھ میں لے لیے۔ تاہم بین الاقوامی دباؤ کے سبب یہ فیصلہ واپس لینا پڑا البتہ فلسطینی یونیورسٹیوں میں تدریس کے خواہش مند غیر ملکی اساتذہ کو اسرائیل نے ویزہ دینے سے انکار کر دیا۔
تعلیم، غزہ، غرب اردن، یونیورسٹیوں، فلسطین
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
گوادر اور مکران میں بزنس اور کلچرل گالا کا انعقادبزنس اینڈ کلچرل گالا میں یونیورسٹی کے علاوہ مختلف تعلیمی اداروں کے طالبات نے مختلف قسم کے اسٹال لگائے
مزید پڑھ »
پارا چنار: راستوں کی بندش کے خلاف احتجاج، تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارےبندمرکزی شاہراہ کوکھولنےاور محفوظ بنانے تک تعلیمی ادارے بند رہیں گے: تعلیمی اداروں کے سربراہان کا اعلان
مزید پڑھ »
وزیراعلیٰ کے پی کا صوبے میں تعلیم کے شعبے کیلئے بڑا اعلاناگلے مالی سال میں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں فیس آدھی ہوگی، وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور
مزید پڑھ »
اسرائیلی فضائی حملے میں 5 فلسطینی صحافی شہیدغزہ: اسرائیلی فوج نے غزہ کے ایک اسپتال میں کوریج کرنے والے صحافیوں کی گاڑی پر فضائی حملہ کیا جس کے نتیجے میں 5 فلسطینی صحافی شہید ہوگئے۔
مزید پڑھ »
بلوچستان میں سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے مختلف سرگرمیوں کا اہتمامبلوچستان حکومت اور نجی اداروں نے 14 تا 20 دسمبر تک مختلف سماجی سرگرمیوں کا اہتمام کیا جن کا مقصد صوبے کی بیداری، ترقی اور بھलाई ہے۔ ان سرگرمیوں میں خواتین کی ترقی میں اہمیت کو پر عیار کرنے کے لیے 'دختریاں پاکستان' سیمینار، کمیونٹی پولیسنگ اور اختلافات کے حل پر سیمینار، بُیٹِمز کوئٹہ میں اقتصادی ترقی کے لیے 'یوथ انکوبیشن سنٹر' کی افتتاح، 'مذہبی ہم آہنگی، قومی وحدت اور سماجی یکجہتی' پر سیمینار، اور مختلف اداروں کے ذریعے نوجوانوں کی سماجی و اقتصادی ترقی میں شمولیت کو فروغ دینے کے لیے سیمینارز شامل ہیں۔
مزید پڑھ »
عالمی کوششیں غزہ اور جنوبی لبنان کی جنگ روکنے کے لیے کامیاب نہیں رہیںاسرائیلی فورسز غزہ اور جنوبی لبنان میں بھی مسلسل کارروائیاں جاری رکھتی ہیں، جس کے نتیجے میں سب سے زیادہ غزہ میں نقصان پیدا ہوا ہے۔
مزید پڑھ »