جی ایچ کیو حملہ کیس میں 94 میں سے کسی ایک نے میرے خلاف گواہی نہیں دی، شیخ رشید
عوامی مسلم لیگ کے رہنما شیخ رشید نے کہا ہے کہ مجھ سمیت سیاستدان جی ایچ کیو گیٹ نمبر 4 کی پیداوار ہیں۔
شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ مجھے بتایا جائے کہ کس سٹیلائٹ سے مجھے جی ایچ کیوپرحملہ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ مجھ سمیت تمام سیاست دان جی ایچ کیو کے گیٹ نمبر 4 کی پیداوار ہیں۔ ملک کی معیشت تباہ ہوگئی ہے اب تک ایک بلین ڈالر نہیں ملے۔ نیا منی بجٹ لایا جارہا ہے۔ شیخ رشید نے مزید کہا کہ انہیں یحیی آفریدی ہی لے ڈوبے گا۔ ان کی غلط فہمیاں دور ہو جائیں گی یہ سال ان سے آسانی کے ساتھ نہیں کٹے گا۔ معیشت تباہ ہے یہ کیوں ادھر ادھر جا رہے ہیں ان کو تو ابھی تک ایک ملین ڈالر نہیں ملا۔ سنا ہے نیا بجٹ بھی لا رہے ہیں۔ سارے وہ کام کر رہے ہیں جس سے غریب کے گلے پر چھری پھرے۔ پنجاب حکومت سے کہوں گا کہ اسکول کالج میں داخلہ فیس کو ختم کر دیا جائے۔ ماں بچہ اسپتال سے لوگ سامان اٹھا کر لے جا رہے ہیں۔ چوکیدار تک یہ نہیں لگا...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
جی ایچ کیو حملہ کیس؛ عمران خان سمیت دیگر ملزمان کیخلاف فرد جرم پھر ٹل گئیجی ایچ کیو چالان میں 94 گواہ ہیں اور کسی گواہ نے بانی چییرمین پی ٹی آئی سمیت کسی لیڈر کا نام نہیں لیا
مزید پڑھ »
جی ایچ کیو حملہ کیس؛ عمران خان کو چالان کی نقول فراہم، صحت جرم سے انکارمیرا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں کیونکہ میں تو گرفتار تھا، عمران خان
مزید پڑھ »
سندھ ہائیکورٹ نے سابق صوبائی مشیر اسماعیل ڈاہری پر مزید مقدمات درج کرنے سے روک دیاخاندان کے تمام مرد جیلوں میں ہیں، صرف خواتین رہ گئی ہیں، سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، اسماعیل ڈاہری کی بہنوں کی سندھ ہائی کورٹ میں درخواست
مزید پڑھ »
مہمند ڈیم کی تعمیر میں اہم سنگ میل، دریائے سوات کا رخ تبدیلمنصوبے کی تکمیل سے سالانہ 800 میگاواٹ بجلی کی پیداوار متوقع ہے
مزید پڑھ »
ترجیحی بنیادوں پر ویکسین بنانے کے لیے 17 وائرسز کی فہرست جاریعالمی ادارے کی جانب سے جاری کی گئی فہرست میں ایچ آئی وی، ملیریا اور ٹی بی جیسے وائرس شامل ہیں
مزید پڑھ »
گیس پائپ لائن: پاکستان نے عالمی عدالت میں ایرانی مقدمے پر دفاع کا فیصلہ کرلیااپنے قانونی دفاع کے لیے پاکستان نے تین معروف بین الاقوامی قانونی فرمز سمیت آسٹریلیا میں مقیم ایک اہم وکیل کی خدمات حاصل کی ہیں
مزید پڑھ »