جدہ (ڈیلی پاکستان آن لائن)مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدہ صورتحال پر سعودی عرب اور قطر نے بھی اسرائیل کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے موجودہ صورتحال کا ذمہ دار قرار دےد یا ہے۔ ایک بیان میں قطری وزارت خار
جدہ مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدہ صورتحال پر سعودی عرب اور قطر نے بھی اسرائیل کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے موجودہ صورتحال کا ذمہ دار قرار دےد یا ہے۔
ایک بیان میں قطری وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ حالیہ کشیدہ صورت حال اور تشددکا ذمہ دار صرف اسرائیل ہے، حالیہ کشیدگی میں فریقین سے تحمل کا مطالبہ کرتے ہیں۔قطری وزارت خارجہ نے مطالبہ کیا ہےکہ عالمی برادری اسرائیل کو ان واقعات کا بہانہ بنا کر فلسطینیوں پر جنگ مسلط کرنے سے روکے۔ اس حوالے سے سعودی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ فلسطین کی غیر معمولی صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں، فلسطین اسرائیل کشیدگی میں متعدد محاذوں پر تشدد کے واقعات ہوئے ہیں، فریقین سے تشدد فوری روکنےکا مطالبہ کرتے ہیں۔سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہےکہ فریقین شہریوں کے تحفظ کا خیال رکھیں اور تحمل سےکام لیں، سعودی عرب نے پہلے ہی فلسطینیوں کے خلاف اشتعال انگیز کارروائیوں کے تباہ کن نتائج سے خبردار کردیا تھا۔سعودی وزارت خارجہ نے مطالبہ کیا ہےکہ عالمی برادری اپنی ذمہ داریاں نبھانے اور امن کے لیے دو...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
حماس کا اسرائیل پر بڑا حملہ، ہزاروں راکٹ فائر، آپریشن الاقصی طوفان کا اعلانمتعدد فلسطینی مجاہدین اسرائیل میں داخل، سڑکوں اور گلیوں پر اسرائیلی فوجیوں سے جھڑپیں
مزید پڑھ »
عمرے کی آڑ میں بھیک مانگنے کیلئے سعودی عرب جانیوالے 4 مسافر گرفتارلاہور : عمرے کی آڑ میں بھیک مانگنے کیلئے سعودی عرب جانیوالے چار مسافر گرفتار کرلئے گئے، ملزمان کوسعودی عرب پہنچنے پرپاکستانی ایجنٹوں نے وصول کرنا تھا۔
مزید پڑھ »
عمرے کی آڑ میں بھیک مانگنے کیلئے سعودی عرب جانیوالے 4 مسافر گرفتارلاہور : عمرے کی آڑ میں بھیک مانگنے کیلئے سعودی عرب جانیوالے چار مسافر گرفتار کرلئے گئے، ملزمان کوسعودی عرب پہنچنے پرپاکستانی ایجنٹوں نے وصول کرنا تھا۔
مزید پڑھ »
سعودی عرب کا فیفا ورلڈکپ کے انعقاد کے حوالے سے بڑا فیصلہفیفا ورلڈ کپ2034 کی میزبانی کے لیے سعودی عرب میدان میں آگیا، ایونٹ کے انعقاد کے لیے اپنا نام فٹبال کی عالمی باڈی کو پیش کرنے کا اعلان کردیا۔
مزید پڑھ »
16 گھنٹے طویل سرجری، سعودی ڈاکٹر جڑے بچوں کو الگ کرنے میں کامیابسعودی جراحی ٹیم نے تنزانیہ کے جسم سے جڑے ہوئے بچوں کو الگ کرنے کے لیے جمعرات کو 16 گھنٹے کا ایک پیچیدہ آپریشن انجام دیا۔ یہ آپریشن معروف پیڈیاٹرک سرجن ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ کی نگرانی میں کیا گیا جو سعودی انسانی امداد کے ادارے کے ایس ریلیف کے سربراہ ہیں میڈیکل اور سرجیکل ٹیم نے ریاض میں وزارتِ قومی محافظ کے شاہ عبدالعزیز میڈیکل سٹی میں شاہ عبداللہ سپیشلسٹ چلڈرن ہسپتال میں 2 سالہ حسن اور حسین کو الگ کر دیا۔آپریشن 16 گھنٹے تک 9 مراحل میں جاری رہا جس میں 35 مشیران، ماہر ڈاکٹروں اور تکنیکی، نرسنگ اور معاون عملہ نے حصہ لیا۔یہ سرجری جو جڑے ہوئے بچوں کو الگ کرنے کے سعودی پروگرام کی 59 ویں سرجری تھی، انجام دینے کے بعد ڈاکٹر الربیعہ نے میڈیکل ٹیم کے ارکان کی کوششوں پر ان کا شکریہ ادا کیا اور جڑواں بچوں کی ماں اور تنزانیہ کے لوگوں کو کامیاب آپریشن پر مبارکباد دی۔انہوں نے انسانی ہمدردی کے کاموں میں بالعموم اور طبی کاموں میں بالخصوص مملکت کے اہم کردار کا اعادہ کیا جو سعودی حکومت کے لامحدود تعاون کے بغیر حاصل نہیں ہو سکتا تھا۔ یہ کامیابی سعودی طبی مہارت کی عکاسی کرتی ہے جو صحت کے شعبے کی ترقی اور اس کے معیار اور کارکردگی کو بڑھانے کے لیے سعودی وژن 2030 کے اہداف کے مطابق ہے۔جڑواں بچوں کی والدہ نے مملکت کے عظیم انسانی کاموں اور سعودی عرب میں پورے قیام کے دوران انہیں جو پرتپاک استقبال اور فراخدلانہ مہمان نوازی ملی، اس کی تعریف کرتے ہوئے سعودی قیادت اور طبی ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔سعودی عرب میں تنزانیہ کے سفیر علی موادینی نے شاہ سلمان، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور طبی ٹیم کے ارکان کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے جڑواں بچوں کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے سعودی شعبۂ طب کی ترقی کی تعریف کی جو باوقار بین الاقوامی سطح پر پہنچ گیا ہے۔جڑواں بچے اگست میں دارالسلام سے طبی معائنے کے لیے آئے تھے جس سے معلوم ہوا کہ وہ سینے کے نچلے حصے، پیٹ، شرونی، جگر، پیشاب کی نالی، آنتیں اور ایک تولیدی عضو میں جڑے ہوئے تھے۔مملکت جدید طب میں جراحی کے پیچیدہ ترین طریقۂ کار میں سرخیل ہے۔ 1990 میں آغاز کے بعد سے سعودی عرب کے جسم سے جڑے ہوئے بچوں کے پروگرام نے دنیا بھر کے ممالک سے جڑواں بچوں کے تقریباً 130 کیسز کا علاج کیا ہے۔ الربیعہ نے خود 23 ممالک کے غریب خاندانوں میں پیدا ہونے والے جسم سے جڑے
مزید پڑھ »