ریڈیو کے عالمی دن پر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے ڈیپارٹمنٹ آف میڈیا اسٹڈیز کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر عدنان ملک سے گفتگو
موجودہ صدی کا ایک تہائی حصہ مکمل ہونے کو ہے ۔ اِن 25 سالوں میں پاکستان نے ماضی کے مقابلے میں زیادہ تواتر کے ساتھ کسی نہ کسی موسمیاتی تغیر کا سامنا کیا ہے ۔ جن میں مختصر دورانیہ کی شدید بارشیں ، شدید گرمی کی لہریں ، خشک سالی ، شدید سردی ، سموگ ، دھند وغیرہ شامل ہیں ۔
سوال: ڈاکٹر عدنان ملک، آج کل کلائمیٹ چینج ایک عالمی مسئلہ ہے ۔ اس مناسبت سے ہم اکثر ایک اصطلاح سنتے ہیں Climate Change Communication آپ اس اصطلاح کی کس طرح وضاحت کریں گے اور یہ معاشرے کے لیے کیوں اہم ہے؟ جواب: یہ ایک حقیقت ہے کہ سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز نے ابلاغ کے طریقوں میں ایک بڑی تبدیلی پیدا کی ہے۔ اور روایتی ذرائع جیسے پرنٹ میڈیا اور حتیٰ کہ ٹیلی ویژن کو بھی چیلنجز کا سامنا ہے ۔ تاہم اس کے باوجود ریڈیو آج بھی ایک طاقتور اور مؤثر ذریعہ ابلاغ ہے ۔ دیکھیںاگر ہم اس تمام دنیا میں ہونے والی تمام تر ترقی کے باوجود ریڈیو کے استعمال کا جائزہ لیں تو آپ کو حیرت ہو گی کہ وہ ممالک جو جدید ابلاغی ٹیکنالوجی میں ہم سے کہیں آگے ہیں وہاں بھی ریڈیو کا استعمال اپنے عروج پر ہے...
سوال: جیسا کہ ورلڈ ریڈیو ڈے 2025 قریب آ رہا ہے ، جس کا موضوع "ریڈیو اور موسمیاتی تبدیلی" ہے آپ کے خیال میں ریڈیو موسمیاتی تبدیلی سے متعلق آگاہی کے لیے ایک اہم ذریعہ کیوں ہے؟ سوال: ابھرتے ہوئے ڈیجیٹل دور کو دیکھتے ہوئے آپ موسمیاتی تبدیلی سے متعلق غلط معلومات اور شکوک و شبہات کا مقابلہ کرنے میں ریڈیو کے کردار کو کیسے دیکھتے ہیں؟
سوال: پاکستان کے لیے موسمیاتی تبدیلی کیوں کر اہمیت کی حامل ہے اور اس منظر نامے میں ریڈیو کیوں اہم ہے ؟ ماضی میں بھی جب پاکستان میں سیلاب اور دیگر آفات آئیں تو ریڈیو نے جانیں بچانے میں اہم کردار ادا کیا ۔ لہٰذاپاکستان جیسے ملک میں جہاں ماحولیاتی خطرات روز بروز بڑھ رہے ہیں ۔ ریڈیو کو موسمیاتی تبدیلی کے خلاف عوامی آگاہی پیدا کرنے، پالیسی سازوں اور عوام کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کرنے اور ہنگامی صورتحال میں ایک مؤثر مواصلاتی ذریعہ کے طور پر استعمال کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ اگر حکومت، میڈیا ادارے اور ماحولیاتی تنظیمیں مشترکہ حکمتِ عملی کے تحت ریڈیو کا مؤثر استعمال کریں تو یہ پاکستان میں...
دنیا کے کئی ممالک میں میڈیا ہاؤسز کو عوامی مفاد کے پیغامات نشر کرنے پر سبسڈی دی جاتی ہے اور پاکستان میں بھی اسی طرز کی پالیسی اپنائی جا سکتی ہے ۔ اس کے علاوہ ماحولیاتی تبدیلی جیسے سنجیدہ موضوعات کو ریڈیو کے تفریحی پروگرامز ، جیسے ٹاک شوز، ڈراموں اور میوزک شوز کے ذریعے مؤثر انداز میں پیش کیا جا سکتا ہے۔ اگر ماحولیاتی پیغامات کو مقامی زبانوں ، کہانیوں اور دلچسپ فارمیٹس کے ذریعے نشر کیا جائے تو سننے والے زیادہ دلچسپی لیں گے اور اس طرح ماحولیاتی آگاہی کو بڑھایا جا سکتا ہے ۔ لہٰذا کمرشل ریڈیو...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
اسٹیٹ آف پاکستان اکانومی رپورٹ 2025 میں اہم عوامل نظراندازحکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلیے ابھی تک کوئی طویل المدتی منصوبہ نہیں بنایا ہے
مزید پڑھ »
پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے 348 ارب ڈالر کی ضرورتفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کو 2030 تک 348 ارب ڈالر کی ضرورت ہے تاکہ وہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹ سکیں۔ انہوں نے کراچی میں پاکستان کلائمیٹ کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ماحولیاتی خطرات سے دوچار ممالک میں دنیا کے پہلے 10 ممالک میں سے ایک ہے۔ اورنگزیب نے بین الاقوامی فنڈنگ کے ذرائع تک رسائی بڑھانے اور گرین بانڈز، پائیداری سے منسلک قرضوں اور کاربن کریڈٹ جیسے ٹولز کا استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
مزید پڑھ »
ریڈیو بحرانی صورتحال میں لائف لائن اور تبدیلی کا محرک ہے، کمشنر کراچی حسن نقویمیڈیا میں تکنیکی مہارت اور تیزی سے بدلتی صورتحال کے اس دور میں ریڈیو انتہائی اہمیت کا حامل ہے
مزید پڑھ »
ڈچ میوزیم سے ہزاروں سال قدیم سونے کے چار نوادرات چوریملزمان نے واردات کے دوران دھماکے کیلئے بارودی مواد بھی استعمال کیا
مزید پڑھ »
کراچی ایئرپورٹ پر کتوں کی بہتات ، پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی نے نوٹس لے لیامسئلے سے نمٹنے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں، پی اے اے
مزید پڑھ »
عدالت عظمیٰ میں مقدمہ کے تاریخ میں تبدیلی کے حوالے سے ایڈیشنل رجسٹرار کا انکشافایڈیشنل رجسٹرار سپریم کورٹ نے انٹرا کورٹ اپیل میں انکشاف کیا ہے کہ عدالت عظمیٰ کے حکم ناموں میں سماعت کے لیے تاریخوں کے ردوبدل کیا گیا ہے۔
مزید پڑھ »