وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج کو مسخرہ سرکس قرار دیا اور پیپلزپارٹی نے کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی عائد کرنے کی مخالفت کی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج کا مسخرہ سرکس تھا، کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی عائد کرنے کی پیپلزپارٹی مخالف ہے۔ پرویز شہاب کے احتجاج کے خلاف وزیراعلیٰ کے خطابات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس احتجاج کا مسخرہ سرکس تھا، کسی کی رہائی عدالتوں سے ہی ممکن ہے۔ مراد علی شاہ نے ایک بنیادی طور پر گمراہ کن مطالبہ کی بنیاد پر احتجاج کو مسخرہ سرکس قرار دیا۔ پی ٹی آئی حکومت میں سندھ میں گورنر راج کی باتیں ہوتی رہی ہیں۔ مشترکہ مفادات کونسل کے
اجلاس کے بغیر پانی کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔ کالا باغ ڈیم کے خلاف پیپلزپارٹی نے کام کیا ہے
پی ٹی آئی پیپلزپارٹی مراد علی شاہ سندھ گورنر راج مشترکہ مفادات کونسل
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
پی ٹی آئی نے 24 نومبر کے احتجاج کیلئے خصوصی اسکواڈ تیار کرلیاوزیراعلیٰ کے پی نے اسکواڈ کو جہادی قرار دیا تھا، اسکواڈ میں پی ٹی آئی یوتھ ونگ کے 9 ہزار کارکنان شامل ہوں گے: ذرائع
مزید پڑھ »
پی ٹی آئی احتجاج کیخلاف درخواست؛ وفاقی وزیر داخلہ آج ہی اسلام آباد ہائیکورٹ طلبپی ٹی آئی کے غیر قانونی احتجاج کو روکنے کا حکم دیا جائے ، درخواست میں استدعا
مزید پڑھ »
پی ٹی آئی احتجاج کے دوران مظاہرین کی اموات کی خبروں کو من گھڑت اور جھوٹا قرار دیاسیکیورٹی ذرائع نے پی ٹی آئی احتجاج کے دوران مظاہرین کی اموات کے بارے میں جھوٹی خبروں کو من گھڑت اور جھوٹ قرار دے دیا۔
مزید پڑھ »
پی ٹی آئی کارکنان بشریٰ بی بی کی قیادت میں جی10 سگنل کی رکاوٹیں عبور کرگئےبانی پی ٹی آئی نے بشریٰ بی بی کو احتجاج کے لیے متبادل مقام پر جانے کی تجویز دی تھی، جس پر بشریٰ بی بی نے انکار کر دیا
مزید پڑھ »
بچے اور نوجوان موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، مراد علی شاہوزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس (COP29) سے خطاب
مزید پڑھ »
پشاور؛ پی ٹی آئی 24 نومبر کے احتجاج سے قبل اندرونی اختلافات کا شکارپی ٹی آئی پشاور کے اہم عہدیداروں نے اختلافات کے بعد استعفیٰ دے دیا
مزید پڑھ »