چودھری پرویز الہٰی کے خلاف غیر قانونی بھرتیوں کے کیس کا فیصلہ محفوظ Chparvezelahi PTI PDM PPP PMLN Pakistan lahore Punjab
پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں اینٹی کرپشن کی جانب سے تحریک انصاف کے صدر چودھری پرویز الہٰی کو لاہور کچہری میں پیش کیا گیا، دوران سماعت اینٹی کرپشن کی جانب سے معزز جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ ورک پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا گیا۔
پرویز الہٰی کے وکیل رانا انتظار نے اپنے دلائل میں کہا کہ ایف آئی آر کی کاپی ہمیں نہیں دی گئی، آپ کے یہ کیس سننے پر اعتراض کر دیا گیا ہے، جس کے بعد عدالت نے سماعت میں کچھ دیر کیلئے وقفہ کر دیا۔وقفے کے بعد سماعت شروع ہوئی تو جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ ورک نے ریمارکس میں کہا کہ میں وہی جج ہوں جس نے پی ٹی آئی کارکنوں کا ریمانڈ دیا، میرا منصب مجھے بولنے کی اجازت نہیں دیتا، میں آپ کی حمایت کی بات کروں تو ٹھیک نہ کروں تو...
پرویز الہٰی کے وکیل رانا انتظار نے کہا کہ یہ ساتویں ایف آئی آر ہے جو پرویز الہٰی کے خلاف کی گئی ہے، الزام ہے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے نا اہل امیدواروں کو بھرتی کیا گیا، اینٹی کرپشن کی اتھارٹی نہیں ہے کہ وہ وزیر اعلیٰ کیخلاف کوئی کارروائی کرے، اینٹی کرپشن کی جانب سے کوئی بھی کام قانون کے مطابق نہیں کیا گیا، وزیر اعلیٰ کے پاس کسی کو بھی بھرتی کرنے کا ہر قسم کا اختیار ہے۔
وکیل رانا انتظار نے کہا ہے کہ امتحان کے نتائج کے بعد ان کو سیکرٹری پنجاب اسمبلی کو بھیج دیا گیا، میرٹ کے مطابق انٹرویو لیے گئے اور جو پاس ہوئے ان کو جوائننگ کا لیٹر دیا گیا، جو لوگ اپوائنٹ ہوئے وہ ابھی تک کام کر رہے ہیں، اگر کوئی پرابلم ہوتی تو ان کو کام کرنے سے روک دیا جاتا، تمام ریکارڈ عدالت میں اینٹی کرپشن کی جانب سے بھجوا دیا گیا ہے۔