جناح زیارت میں ایک ماہ قیام کے بعد جب 13 اگست 1948 کی شام کوئٹہ واپس پہنچے تو انھوں نے اپنی معالجوں سے کہا: ’بہت اچھا کیا کہ آپ مجھے یہاں لے آئے۔۔۔ زیارت میں مجھے ایسا محسوس ہوتا تھا جیسے پنجرے میں بند ہوں۔‘
تیس جولائی 1948 کو جناح کے یہ تمام معالجین زیارت پہنچ گئے۔ اس سے ایک دن پہلے بابائے قوم کی دیکھ بھال کے لیے کوئٹہ سے ایک تربیت یافتہ نرس، فلس ڈلہم کو بھی زیارت بلوایا جا چکا تھا۔ اب خدا خدا کرکے جناح کا باقاعدگی سے علاج شروع ہونے کے امکانات پیدا ہوگئے تھے کہ اسی دن ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس پر اب تک خاموشی کے پراسرار پردے پڑے ہوئے ہیں اور جو لوگ اس سے واقف بھی ہیں ان کا یہی اصرار ہے کہ اس واقعے کو اب بھی راز ہی رہنے دیا...
محترمہ نے اپنی اس کتاب میں لکھا: ’جولائی کے اواخر میں ایک روز وزیراعظم لیاقت علی خان اور چوہدری محمد علی بغیر کسی پیشگی اطلاع کے اچانک زیارت پہنچ گئے۔ وزیراعظم نے ڈاکٹر الٰہی بخش سے پوچھا کہ جناح کے مرض کے بارے میں ان کی تشخیص کیا ہے؟ ڈاکٹر نے کہا کہ انھیں فاطمہ جناح نے بلایا ہے اور وہ اپنے مریض کے بارے میں صرف ان ہی کو کچھ بتا سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے اصرار کیا کہ وہ بطور وزیراعظم، گورنر جنرل کی صحت کے بارے میں فکر مند ہیں لیکن تب بھی ڈاکٹر الٰہی بخش کا مؤقف یہی رہا کہ وہ اپنے مریض کی اجازت کے...
اس کے بعد فاطمہ جناح لکھتی ہیں: ’کھانے کی میز پر میں نے وزیراعظم کو بہت خوشگوار موڈ میں پایا۔ وہ لطیفے سنا رہے تھے اور ہنسی مذاق کر رہے تھے جبکہ میں بھائی کی صحت کے لیے خوف سے کانپ رہی تھی جو اوپر کی منزل میں بستر علالت پر پڑے ہوئے تھے۔ کھانے کے دوران چوہدری محمد علی چپ چاپ کسی سوچ میں گم رہے۔ کھانا ختم ہونے سے پہلے میں اوپر چلی گئی۔ جب میں کمرے میں داخل ہوئی تو بھائی مجھے دیکھ کر مسکرائے اور بولے ’فاطی، تمہیں ہمت سے کام لینا چاہیے۔‘ میں نے اپنے آنسوؤں کو چھپانے کی بڑی کوشش کی جو میری آنکھوں...
ہمایوں خان نے مزید بتایا: ’قائداعظم کے انتقال کے فوراً بعد لیاقت علی خان نے میرے والد کو بلاوا بھیجا۔ لیاقت علی خان نے ان سے پوچھا کہ اس روز زیارت میں جب میں کمرے سے باہر نکل آیا اور آپ اندر گئے تو قائداعظم نے آپ سے کیا بات کی تھی۔ میرے والد نے لیاقت علی خان کو بہترا یقین دلانے کی کوشش کی قائد نے آپ دونوں کے مابین ہونے والی گفتگو کے بارے میں مجھ سے قعطاً کوئی بات نہیں کی تھی سوائے اس کے کہ اس کے بعد قائد نے دوا کھانی بند کر دی تھی، لیکن میرے والد کے اس جواب سے لیاقت علی خان کو تسلی نہیں...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
کے الیکٹرک کے دعوے دھرے کے دھرے لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاریکے الیکٹرک کے دعوے دھرے کے دھرے، لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری KElectric LoadShedding Continues Unabated Karachi SindhCMHouse MediaCellPPP pid_gov
مزید پڑھ »
منگل کو زمین اور مشتری کے ایک دوسرے کے قریب آنے کے مظاہرسعودی ماہر فلکیات ملھم الھندی نے بتایا ہے کہ اکل منگل کو زمین اور ہمارے نظام شمسی میں شامل ایک سیارہ مشتری ایک دوسرے کے قریب آئے۔عرب فیڈریشن برائے فلکیات و
مزید پڑھ »
کرونا وائرس سے ایک بار متاثر افراد کتنے دن تک اس سے محفوظ رہ سکتے ہیں؟کرونا وائرس سے ایک بار متاثر افراد کتنے دن تک اس سے محفوظ رہ سکتے ہیں؟ ARYNewsUrdu
مزید پڑھ »
کروناویکسین: آسٹریلیا میں جان لیوا وائرس کے خلاف اہم ترین دنکورونا ویکسین: آسٹریلیا میں جان لیوا وائرس کے خلاف اہم ترین دن مزید پڑھیں: ARYNewsUrdu COVID19
مزید پڑھ »