عثمان خواجہ اور ریچل کو یونیورسٹی میں دور طالب علمی میں مختلف نشیب و فراز کا سامنا رہا
پاکستانی نژاد آسٹریلیا کے بیٹر عثمان خواجہ نے حال ہی میں سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میں ریکارڈ ساز اننگز کھیلی اور خود کو کرکٹ کے لیجنڈز کی فہرست میں موجود عظیم کھلاڑیوں میں شامل کرلیا اور ان کی اہلیہ بھی میڈیا اور بزنس ڈیولپمنٹ منیجر کے طور پر پروفیشنل کیریئر بنا چکی ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ریچل خواجہ ایک 21 جنوری 1987 کو آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں پیدا ہوئیں اور خود ایک بزنس ڈیولپمنٹ منیجر کے طور پر منوایا اور سیون کرکٹ کے ساتھ بطور رپورٹر کام کیا۔ دونوں نے تین سال تک دوستی میں رہنے کے بعد اپنے اس تعلق کو مزید مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا تاہم دونوں کا مذہبی پس منظر اور پیش منظر بالکل مختلف تھا لیکن ریچل نے عثمان خواجہ کو زندگی کا ہم سفر چننے سے پہلے ایک اور بڑا فیصلہ کیا۔
شادی کی تقریب سے قبل عثمان خواجہ اور ریچل نے اسلامی قواعد کے مطابق نکاح پڑھ لیا تھا اور نکاح کی تقریب 2017 میں ہوئی تھی، ریچل نکاح سے قبل ہی دائرہ اسلام میں داخل ہوگئی تھیں۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
تھل ایکسپریس پر سفر کی ایک یادگار کہانیایک سیاح دوستوں کی ٹھیل ایکسپریس پر سفر کرنے کی کہانی جو ان کے تجربات اور ریل کی سیر کی خوبصورتی کو بیان کرتے ہیں۔
مزید پڑھ »
کبریٰ خان نے فروری میں شادی کی تصدیق کردیکبریٰ خان اور گوہر رشید کے درمیان رومانوی تعلقات اور شادی کی افواہیں گردش میں تھیں
مزید پڑھ »
کبریٰ خان نے فروری میں شادی کی تصدیق کردیکبریٰ خان اور گوہر رشید کے درمیان رومانوی تعلقات اور شادی کی افواہیں گردش میں تھیں
مزید پڑھ »
ساحل خان کی اہلیہ نے اسلام قبول کیابھارتی اداکار ساحل خان کی اہلیہ نے اسلام قبول کر لیا ہے، اداکار نے سوشل میڈیا پر اہلیہ کے ساتھ تصویر شیئر کرتے ہوئے اس خوشی کا اعلان کیا۔
مزید پڑھ »
ملائشیہ کے سابق وزیراعظم نجاب را जैک کو گھر پر حراست کی اجازت دینے والی دستاویز کی موجودگی پر بحثملائشیہ کے سابق وزیراعظم نجاب را जैک کو ان کی جیل سزائے کی باقی مدت گھر پر حراست پر بسر کرنے کی اجازت دینے والی دستاویز کی موجودگی پر بحث جاری ہے۔
مزید پڑھ »
صدر ہاؤس نے ڈاکٹر سہیل انجم کی جعلی تقرری کی تردید کیصدر ہاؤس نے ڈاکٹر سہیل انجم کی جعلی تقرری کا فیصلہ کرنے والی جعلی نوٹیفکیشن کی تردید کی ہے اور اس معاملے کو FIA کو تفتیش کے لیے پیش کر دیا ہے۔
مزید پڑھ »