اطالوی قصبے مونفالکون کی میئر نے اپنے علاقے کے دو بڑے اسلامِک سینٹرز میں اجتماعی نمازوں کی ادائیگی اور کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
’مسلمانوں کو یہ بتانا کہ وہ اجتماعی طور پر عبادت نہیں کر سکتے ایک نفرت آمیز عمل ہے اور وہ ہمارا مذہب ہم سے چھیننا چاہتی ہیں۔‘
کرن مسلمانوں اور بنگلہ دیشی شہریوں کے خلاف نفرت آمیز رویے کا ذمہ دار مونفالکون کی میئر انا ماریہ سیسنٹ کو قرار دیتی ہیں۔ میئر کا دعویٰ ہے کہ وہاں مقیم مسلمان مرد اپنی خواتین پر ظلم کرتے ہیں۔ تاہم کرن سمجھتی ہیں کہ مسلمانوں کے مراکز کو بند کرنے، تارکینِ وطن پر پابندیاں لگانے اور اُن سے متعلق سخت بیانات دینے سے تو بہتر یہ ہو گا کہ مئیر انا ماریہ سیسنٹ خواتین کی تعلیم اور تربیت پر توجہ دیں اور انھیں قومی دھارے میں لانے کے لیے کام کریں۔انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والی میئر انا ماریہ سیسنٹ اپنے امیگریشن مخالف جذبات کی بنیاد پر اقتدار میں آئیں تھیںاطالوی قصبے مونفالکون کے حالات بھی دُنیا کے چند دیگر مُمالک کے ہی جیسے ہیں، جہاں تارکینِ وطن کو بُری نظر سے دیکھا جاتا...
وہ بنگالی نوجوانوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ وہ لوگ اپنا قومی کھیل کھیلتے ہوئے ایک مقامی پارک میں ’پکڑے‘ گئے تھے۔ ’اس گیم میں کوئی خطرہ نہیں‘: جب انڈر کوور صحافی نے یورپ کے خواب دکھانے والے پاکستانی ایجنٹ کو بے نقاب کیا جہاں تک کرکٹ پر پابندی کی بات ہے تو اس حوالے سے میئر انا ماریہ دعویٰ کرتی ہیں کہ ان کے پاس کرکٹ گراؤنڈ تعمیر کروانے کے لیے نہ تو جگہ ہے اور نہ پیسے اور کرکٹ میں استعمال ہونے والی گیند بھی خطرناک ہے۔
لیکن شپ یارڈ کے ڈائریکٹر کرسٹیانو باززارا اس بات کو مسترد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ کمپنی اور اس کے ٹھیکیداروں کی جانب سے ادا کی جانے والی تنخواہیں اطالوی قانون کے عین مطابق ہیں۔ انتہائی دائیں بازو کی جماعت سے تعلق رکھنے والی اٹلی کی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے اس کمی کو پورا کرنے کے لیے غیر یورپی کارکنوں کے لیے ملک میں ملازمت کرنے کے لیے درکار اجازت ناموں کی تعداد میں اضافہ کر دیا حالانکہ انھوں نے پہلے کہا تھا کہ وہ امیگریشن میں کمی لانا چاہتی ہیں۔
انا ماریہ کہتی ہیں کہ یہ مقامی لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے اور ان کا دعویٰ ہے کہ یہ اسلامک سینٹرز عبادت کے لیے مختص مقامات میں شامل نہیں۔ 19 سالہ مہیلی کا کہنا ہے کہ ’میئر کو لگتا ہے کہ بنگالی اٹلی کو اسلامائز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ہم صرف اپنے کام سے کام رکھتے ہیں۔‘ شپ یارڈ کے کارکن میاہ بپی کہتے ہیں کہ ’ہم تو کسی کے لیے کبھی بھی کوئی پریشانی پیدا نہیں کرتے۔ ہم ٹیکس دیتے ہیں لیکن وہ نہیں چاہتے کہ ہم یہاں اُن کے ساتھ رہیں۔‘
تاہم مونفالکون کی میئر نے اٹلی سے باہر یورپ کی اسلامائزیشن کے خلاف اپنی مہم جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ اب وہ یورپی پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہو چکی ہیں اور جلد ہی انھیں اپنا اسلام مخالف پیغام برسلز تک لے جانے کا موقع ملے گا۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
میئر کراچی کا سڑکوں کی تعمیر میں کوتاہی پر کانٹریکٹرز کیخلاف کارروائی کا اعلانکراچی میں بارش کے بعد صورتحال قابو میں ہے، شہر کے تمام انڈر پاس اور شاہراہیں صاف ہیں، جہاں جہاں پانی جمع ہے وہاں نکاسی آب کا عمل جاری ہے:مرتضیٰ وہاب
مزید پڑھ »
شوہر کے ساتھ کوئی تصویر سوشل میڈیا پر لگاؤ تو لوگ حسد کرتے ہیں: ندا یاسراگر آج لوگوں کے یہ پتا چل جائے کہ کسی شوہر اور بیوی کے درمیان میں کوئی مسئلہ ہے تو ان کے دلوں میں لڈو پھوٹ جاتے ہیں: پروگرام میں گفتگو
مزید پڑھ »
’بجلی جام ہڑتال‘ اور عوامبہت عرصہ بعد کسی سیاسی جماعت نے ’عوامی مسائل‘ پر ہڑتال کی کال دی ہے اور وہ بھی...
مزید پڑھ »
لاہور ائیرپورٹ پر ارشد ندیم کو اے ایس ایف کی جانب سے سلیوٹ پیش کرنے کی ویڈیو وائرلارشد ندیم کو وطن پہنچنے پر جہاں پھولوں کے ہار اور پتیاں نچھاور کی گئیں وہیں اے ایس ایف کے جوان بھی قومی ہیرو کو مبارکباد دینے میں پیچھے نہ رہے
مزید پڑھ »
پاکستانی فری لانسر، پیسوں کا لالچ اور جھوٹ: برطانیہ میں ’انتہا پسندوں کا ہتھیار‘ بننے والی ویب سائٹ کی اصل کہانیپاکستان کے شہر لاہور میں رہنے والے ایک باپ، نووا سکوٹیا کے ایک ہاکی کھلاڑی اور امریکہ کی ریاست ٹیکساس کے رہائشی کیون میں کیا چیز مشترک ہو سکتی ہے؟
مزید پڑھ »
ارشد ندیم! پاکستان کے میڈل کی واحد امیدکیا وہ 32 سال بعد وطن عزیز کو میڈل جتوانے میں کامیاب ہوسکیں گے
مزید پڑھ »