نیب ترمیمی آرڈیننس: وقت کی ضرورت یا ’نیا این آر او‘؟

پاکستان خبریں خبریں

نیب ترمیمی آرڈیننس: وقت کی ضرورت یا ’نیا این آر او‘؟
پاکستان تازہ ترین خبریں,پاکستان عنوانات
  • 📰 BBCUrdu
  • ⏱ Reading Time:
  • 70 sec. here
  • 3 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 31%
  • Publisher: 59%

جہاں ایک رائے یہ ہے کہ اس نئے قانون کی واقعتاً ضرورت تھی اور اس کام کو بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا، وہیں یہ رائے بھی اپنی جگہ موجود ہے کہ اس آرڈیننس کے ذریعے نیب کو بالکل ہی بے اختیار کر دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل ملک کی سرکردہ کاروباری شخصیات نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کے دوران نیب کی جانب سے بزنس کمیونٹی کے حوالے سے لیے جانے والے اقدامات پر تشویش کا اظہار بھی کیا تھا۔اس حوالے سے وفاقی کابینہ کو بھیجی جانے والی سمری میں کہا گیا ہے کہ نیب نے ایک متوازی عملداری اختیار کر لی ہے اور یہ ٹیکس سے متعلقہ معاملات کی انکوائری کر رہا ہے جو کہ ٹیکس کے نگران اداروں کے دائرہ کار میں مداخلت جیسا ہے۔ لہٰذا اس ضمن میں نیب کے عملی دائرہ کار کی وضاحت ان ترامیم کے ذریعے کرنی ضروری...

اس کے علاوہ انھوں نے بتایا کہ نئے ترمیمی آرڈیننس کے بعد کسی سرکاری عہدیدار پر بھی انتظامی کوتاہیوں پر اختیارات کے غلط استعمال کا کیس نہیں بنایا جا سکتا، جبکہ اختیارات کے غلط استعمال کو ثابت کرنے کے لیے پہلے یہ ثابت کرنا ہو گا کہ اس غلط استعمال کے ذریعے ناجائز اثاثے بنائے گئے ہیں اور وہ ناجائز اثاثے ان کی جائز آمدن سے زیادہ ہیں چنانچہ اختیارات کے ناجائز استعمال کے کیس میں بھی آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات کرنی پڑیں...

ان کا کہنا تھا کہ بیوروکریٹس کو فیصلے لینے چاہییں، اور انھیں اپنے دائرہ کار میں موجود چیزوں کے بارے میں فیصلہ لینے کی آزادی ہونی چاہیے، ورنہ ’سرکاری افسر جائز فیصلہ کرے تو بھی اس پر کرپشن کا کیس بنا دیا جاتا ہے۔‘پاکستان کے سابق وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال نارووال سپورٹس کمپلیکس منصوبے میں مبینہ بے ظابطگیوں پر نیب کی حراست میں ہیں

ان کا کہنا تھا کہ چونکہ اختیارات کے غلط استعمال کی وضاحت ہی بدل دی گئی ہے تو اس کا اطلاق سب پر ہو گا۔ ’ایسا نہیں کہ کچھ افراد پر اس کا اطلاق ہو اور کچھ پر نہ ہو۔‘بیوروکریٹس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اختیارات کا غلط استعمال جو کہ ویسے ہی غلط ہے، لیکن اختیارات استعمال کرنے میں ناکامی سے یہ اخذ نہیں کیا جا سکتا کہ انھوں نے کرپشن کی ہے اگر اس میں کوئی کک بیک یا کرپشن کے شواہد نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’وہ بھی انتہا تھی اور یہ بھی انتہا ہے، یہ ایک این آر او کی صورت ہے اور جو تمام لوگ اختیارات کے غلط استعمال کے کیسز بھگت رہے تھے، انھیں اس کی دوبارہ وضاحت کر کے اسے ختم کر دیا گیا ہے۔‘

ہم نے اس خبر کا خلاصہ کیا ہے تاکہ آپ اسے جلدی سے پڑھ سکیں۔ اگر آپ خبر میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ مکمل متن یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ مزید پڑھ:

BBCUrdu /  🏆 11. in PK

پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات

Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔

وفاقی کابینہ نے نیب آرڈیننس 2019 کی منظوری دے دیوفاقی کابینہ نے نیب آرڈیننس 2019 کی منظوری دے دیاسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی کابینہ نے قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی
مزید پڑھ »

بینظیر بھٹو کی برسی:اس بار سوگ کی جگہ جوش اور جشنبینظیر بھٹو کی برسی:اس بار سوگ کی جگہ جوش اور جشن’جو بات محترمہ کی بارہ برس پہلے ادھوری رہ گئی تھی۔ آج ہم اسی کو ان کے بیٹے بلاول کے منہ سے سننے آئے ہیں۔‘ بینظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر لیاقت باغ میں موجود پی پی پی کے کارکن کے جذبات۔
مزید پڑھ »

حکومت کا نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 لانے کا فیصلہ، سمری وزیراعظم آفس ارسالحکومت کا نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 لانے کا فیصلہ، سمری وزیراعظم آفس ارسال
مزید پڑھ »

حکومت نے نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 لانے کا فیصلہ کرلیاحکومت نے نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 لانے کا فیصلہ کرلیاحکومت کا ایک اور آرڈیننس لانے کا فیصلہ تفصیلات جانیئے:AajNews AajUpdates
مزید پڑھ »

نئے آرڈیننس کے ذریعے نیب کو تاجر برادری سے الگ کردیا، وزیر اعظم - Pakistan - Dawn News
مزید پڑھ »

نئے آرڈیننس کے ذریعے نیب کو تاجر برادری سے الگ کردیا، وزیر اعظم - Pakistan - Dawn Newsنئے آرڈیننس کے ذریعے نیب کو تاجر برادری سے الگ کردیا، وزیر اعظم - Pakistan - Dawn News
مزید پڑھ »



Render Time: 2025-03-12 15:52:10