دوسرے اہم کرنسیوں کی نسبت ڈالر مضبوط ہونے، ٹرمپ انتظامیہ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد امریکی درآمدات پر ڈیوٹی کی شرح میں ممکنہ اضافے اور چین، روس کی مصنوعات پر ممکنہ پابندیاں عائد ہونے جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں بدھ کو ایک بار پھر ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی۔ عالمی بینک کی جانب سے 10سالہ شراکت داری پلان کے تحت پاکستان کو 40ارب ڈالر مالیت کا قرض فراہم کرنے کے عندیے، سعودی کمپنی کی ریکوڈک منصوبے میں سرمایہ کاری دلچسپی اور جون میں پانڈا بانڈز کے اجرا جیسی مثبت اطلاعات کو زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں نے نظرانداز رکھا۔ انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے اختتام پر ڈالر کی قدر 04پیسے کے اضافے سے 278روپے 76 پیسے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 15پیسے کے اضافے سے 280روپے 67 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
عالمی سطح پر دیگر اہم کرنسیوں کی نسبت ڈالر مضبوط ہونے، ٹرمپ انتظامیہ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد امریکی درآمدات پر ڈیوٹی کی شرح میں ممکنہ اضافے اور چین، روس کی مصنوعات پر ممکنہ پابندیاں عائد ہونے جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں بدھ کو ایک بار پھر ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی۔
عالمی بینک کی جانب سے 10سالہ شراکت داری پلان کے تحت پاکستان کو 40ارب ڈالر مالیت کا قرض فراہم کرنے کے عندیے، سعودی کمپنی کی ریکوڈک منصوبے میں سرمایہ کاری دلچسپی اور جون میں پانڈا بانڈز کے اجرا جیسی مثبت اطلاعات کو زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں نے نظرانداز رکھا۔ انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے اختتام پر ڈالر کی قدر 04پیسے کے اضافے سے 278روپے 76 پیسے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 15پیسے کے اضافے سے 280روپے 67 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔Jan 14, 2025 01:10 AMپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پھر اضافے کا امکانبنگلہ دیشی دفاعی وفد کی ایئرچیف سے ملاقات، جے ایف 17 تھنڈر طیاروں میں گہری دلچسپی کا اظہاراسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری؛ شہادتوں کی تعداد 60 سے زائد ہوگئیںخبروں اور حالات حاضرہ سے متعلق پاکستان کی سب سے زیادہ وزٹ...
ڈالر زرمبادلہ امریکی درآمدات ڈیوٹی کی شرح عالمی بینک
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ڈالر کی قیمت میں جمعرات کو اضافہزرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمعرات کو ڈالر کی قیمت میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
مزید پڑھ »
ڈالر کی قدر میں اضافہ، زرمبادلہ کی دو مارکیٹوں میں پیش قدمیمہنگائی اور درآمدات کی بڑھتی ہوئی طلب کے باعث ڈالر کی قدر میں منگل کو بھی اضافہ ہوا۔ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر 12 پیسے تک گھٹ گئی تھی لیکن بعد ازاں ادائیگیوں کے دباؤ اور برآمدی ترسیلات بھنانے کے عوض پریمیئم میں کمی کے باعث ڈالر کی قدر میں 05 پیسے کا اضافہ ہوا۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 04 پیسے بڑھ کر 280 روپے 52 پیسے پر بند ہوئی۔
مزید پڑھ »
ڈالر کی قدر میں اضافہ: بیرونی ادائیگیوں کا دباؤڈالر کی قدر میں اضافہ کا رجحان جاری رہنے کا امکان ہے، یہ بیرونی ادائیگیوں اور زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کے لیے محدود ہے۔
مزید پڑھ »
پیسر میں ڈالر کی قدر میں اضافہبیرونی قرضوں اور سود کی مد میں ادائیگیوں کے دباؤ اور درآمدی نوع کی طلب بڑھنے سے پیر کو زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ایک بار پھر روپے کی نسبت ڈالر تگڑا رہا۔
مزید پڑھ »
ڈالر کی قدر میں اضافے کے امکانات رہےبیرونی ادائیگیوں اور زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر بڑھانے کیلیے آنے والے دنوں میں بھی ڈالر کی قدر میں اضافے کے امکانات ہیں درآمدات 16فیصد بڑھ کر 5ارب ڈالر سے متجاوز ہونے، برآمدات میں اضافہ محدود ہونے اور بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمعرات کو بھی ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی۔ نئے سال میں معیشت کی نمو کے لیے زرمبادلہ کی طلب بڑھنے اور بدلہ ٹرانزیکشن 'سواپ' گرنے سے ایکسپورٹرز کی جانب سے اپنی برآمدی آمدنی بھنانے سے گریز جیسے عوامل کے باعث ڈالر کی قدر میں اضافے کا رحجان رہا۔ انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 10پیسے کی کمی سے 278روپے 45پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن سپلائی میں بہتری آتے ہی معیشت میں زرمبادلہ کی طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 09پیسے کے اضافے سے 278روپے 64پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔واضح رہے کہ رواں ماہ اور اگلے ماہ بھی پاکستان کو بیرونی قرضوں کی ادائیگیاں کرنی ہیں لہذا بیرونی ادائیگیوں اور زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر بڑھانے کے لیے آنے والے دنوں میں بھی ڈالر کی قدر میں بتدریج اضافے کے امکانات ہیں۔
مزید پڑھ »
نئی مانیٹری پالیسی کے بعد ڈالر کی قدر میں اضافہنئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود 2 فیصد گھٹنے کے باعث روپیہ پر بالواسطہ دباؤ بڑھنے سے منگل کو بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں اتارچڑھاؤ کے بعد ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی۔ انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 07 پیسے کی کمی سے 278روپے 10پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن درآمدی و بیرونی نوعیت کی ادائیگیوں کے لیے ڈیمانڈ بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر مزید 10پیسے کے اضافے سے 278روپے 27پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں عالمی سطح پر ڈالر مضبوط ہونے کے اثرات بھی مرتب ہوئے۔ پاکستان کے حقیقی موثر شرح تبادلہ بڑھنے سے اس امر کی نشاندہی ہوتی ہے کہ درآمدات سستی اور برآمدات کی لاگت زیادہ ہوگئی ہے۔ زرمبادلہ کی مارکیٹوں نے کرنٹ اکاؤنٹ 10سال کی بلند سطح پر سرپلس ہونے کو نظرانداز کیا حالانکہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہونے سے اس بات کی نشاندہی ہورہی ہے کہ ذرمبادلہ کی مارکیٹوں اور سسٹم میں ڈالر کی وافر سپلائی موجود ہے۔
مزید پڑھ »