18 فیصد سیلز ٹیکس کم کرکے 5 پر لایا جائے، وفد کا حکومت سے مطالبہ
وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ ڈبے کے دودھ پر عائد 18 فیصد سیلز ٹیکس کا جائزہ لے گی کیونکہ یہ کہا جارہا ہے کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں ڈبے کے دودھ پر سب سے زیادہ ٹیکس عائد ہے.
اس حوالے سے وفد نے وزیر خزانہ کو مختلف آزاد سروے اور جائزہ رپورٹوں سے بھی آگاہ کیا جن سے اس خیال کی نفی ہوتی ہے کہ پاکستان میں عائد ٹیکس دنیا بھرکے دیگر ممالک کے مساوی ہے اور یہ بھی کہ ملک بھرمیں ڈبے کا دودھ استعمال کرنے والے صارفین کا تعلق امیر طبقے سے ہے. ڈیری صنعت سے وابستہ افراد کا کہنا تھا کہ جولائی میں ٹیکس کے نفاذ کے بعد سے ڈبے کے دودھ کی فروخت میں 20 فیصد کمی ہوئی ہے اور مالی سال کی دوسری شش ماہی کے دوران اس فروخت میں مزید 14 فیصد کمی آنے کا امکان ہے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
کینیڈا ٹرمپ کے ٹیکس پر جواب میں ٹیکس لگانے کا فیصلہ کرتا ہےکینیڈا کے پرائم منسٹر جاستن ٹرڈو نے پیر کو صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے 25 فیصد ٹیکسوں کے جواب میں امریکی درآمدات پر 25 فیصد ٹیکس لگانے کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھ »
سینیٹ کمیٹی برائے خزانہ سے انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025 منظوربینکوں کے منافع پر ٹیکس کی شرح کو 42 فیصد کر دیا گیا ہے، وزیر خزانہ
مزید پڑھ »
ایف بی آر کی حکومت سے 17 سو سے زائد خالی ملازمتیں برقرار رکھنے کی درخواستکابینہ کے فیصلے کے مطابق ٹوٹل خالی پوسٹوں میں سے کم از کم 60 فیصد یا 1730 کو مستقل طور پر ختم کرنا ہوگا
مزید پڑھ »
بلوچستان اسمبلی نے بھی کاشت درآمد پر ٹیکس بل منظور کر لیابلوچستان اسمبلی نے پنجاب، خیبر پختونخوا اور سندھ کے بعد کاشت درآمد پر ٹیکس لگانے کے بل کو بھی منظور کر لیا۔ بلوچستان میں کاشت درآمد پر ٹیکس نافذ کرنے کا راستہ ہموار ہو گیا ہے۔ بلوچستان اسمبلی نے بلوچستان ٹیکس اُتے زمين اور کاشت درآمد ترمیم بل کا قانون منظور کر لیا۔ اس قانون کے مطابق، سالانہ 600,000 روپے کی کاشت درآمد پر کوئی ٹیکس عائد نہیں کیا جائے گا، لیکن 600,000 روپے سے 1.2 ملین روپے تک کی کاشت درآمد پر 15 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ اس قانون کے مطابق، 1.2 ملین روپے تا 1.6 ملین روپے کی کاشت درآمد پر 90,000 روپے کا فٹ ٹیکس اور 1.2 ملین روپے کی کل کاشت درآمد پر 20 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
مزید پڑھ »
حافظ نعیم الرحمٰن کا کسانوں کو خطاب: آئی ایم ایف کا نام لے کر استحصال نہ کریںحافظ نعیم الرحمٰن نے کسانوں کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایم ایف کے نام لے کر کسانوں کا استحصال نہ کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ 90 فیصد کسانوں کو جن کے پاس ساڑھے بارہ ایکڑ سے کم زمین ہے انہیں سہولیات اور بجلی پر سبسڈی دی جائے۔ انہوں نے حکومت سے کسانوں کو زمین اور مراعات دینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ بغیر ان تمام سہولیات کے کسانوں کو حق نہیں ہے۔ انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت فلسطینیوں اور کشمیریوں کے حق کے لیے نہیں کھڑی ہوتی۔
مزید پڑھ »
ایف بی آر کے اختیارات کم کرنے کے حکومتی فیصلے پر بزنس کمیونٹی کا خیر مقدمایف بی آر سے ٹیکس پالیسی اور ٹیکس وصولی کو الگ کرنا ملکی مفاد میں ہے، پاکستان بزنس کونسل
مزید پڑھ »