کینیڈا نے انڈیا پر ملک کے جمہوری اور انتخابی اداروں میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ کینیڈا کی فارن انٹرفیرینس کمیشن کی سربراہ جسٹس میری ہوزی ہاگ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ انڈیا کینیڈا میں اپنے سفارتی عملے اور ایجنٹوں کے ذریعے ملک کے اندورنی معاملات میں مداخلت کرتا ہے۔ انڈیا نے یہ الزامات مسترد کرتے ہوئے کینیڈا پر ہی انڈیا کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا جوابی الزام عائد کیا ہے۔
کینیڈا اور انڈیا کے درمیان تقریباً ڈیڑھ برس سے سفارتی تعلقات میں تناؤ کے بعد اب ایک بار پھر درجۂ حرارت بڑھتا دکھائی دے رہا ہے کیونکہ حال ہی میں کینیڈا نے انڈیا پر ملک کے جمہوری اور انتخابی اداروں میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
انڈیا کی مبینہ مداخلت کے بارے میں یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں آئی ہے جب گذشتہ ڈیڑھ برس سے دونوں ملکوں کے تعلقات بہت کشیدہ ہیں۔ دوسری جانب انڈیا نے رپورٹ میں لگائے گئے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے الٹا کینیڈا پر ہی انڈیا کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا جوابی الزام عائد کر دیا ہے۔بی بی سی اردو کی خبروں اور فیچرز کو اپنے فون پر حاصل کریں اور سب سے پہلے جانیں پاکستان اور دنیا بھر سے ان کہانیوں کے بارے میں جو آپ کے لیے معنی رکھتی ہیںکینیڈا کے فارن انٹرفرینس کمیشن کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ضروری نہیں ہے کہ متعلقہ منتخب اہلکاروں اور امیدواروں کو مداخلت کی ان کوششوں کے بارے میں پتا ہو یا یہ کہ یہ کوششیں کامیاب ہی ہوئی...
انڈین وزارت خارجہ نے جاری بیان میں کہا ہے کہ ’ہم انڈیا پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہیں اور یہ امید کرتے ہیں کہ غیر قانونی مائیگریشن کی اعانت کرنے والا جو نظام موجود ہے اسے مزید نہیں چلنے دیا جائے گا۔‘ کینیڈا کے فارن انٹر فرینس کمیشن کی یہ دوسری اور حتمی رپورٹ ہے۔ پہلی رپورٹ میں چین پر مداخلت کا الزام لگایا تھا۔
کینیڈا کے کمیشن کا کہنا ہے کہ کینیڈا میں بڑی تعداد میں آباد جنوبی ایشیائی تارکین وطن کی موجودگی سبب انڈیا کو کیںیڈا میں گہری دلچسپی رہتی ہے۔ انڈیا کی حکومت یہ مانتی ہے کہ کینیڈین انڈین آبادی کا ایک حصہ انڈیا مخالف جذبات رکھتا ہے اور اس سبب وہ انھیں انڈیا کی قومی سکیورٹی اور استحکام کے لیے ایک خطرہ سمجھتی ہے۔
’انڈیا کی حکومت قانون کے دائرے میں رہ کر خالصتان کی سیاسی حمایت کرنے والوں اور کینیڈا میں واقع پر نسبتآ چھوٹے سے پرتشدد انتہا پسند گروپ کے درمیان فرق نہیں کرتی۔ کوئی بھی شخص جو خالصتان کے علیحدگی پسندی کے ایجنڈے سے وابستہ ہے۔ انڈیا اسے ایک باغیانہ خطرہ تصور کرتا ہے۔‘ اس الزام کے بعد دونوں ممالک نے بڑی تعداد میں ایک دوسرے کے سفارتکاروں کو ملک سے نکال دیا تھا۔ دونوں ملکوں کے تعلقات بہت تلخ اور منجمد ہیں۔
انڈیا کے سفارتی حلقوں میں یہی تاثر ہے کہ موجودہ حالات میں دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری کینیڈا میں جسٹن ٹروڈو اور ان کی جماعت کی جگہ کسی دیگر رہنما کے اقتدار میں آنے کے بعد ہی ممکن ہو سکے گی۔
کینیڈا انڈیا سفارتی تعلقات مداخلت انتخابی ادارے جمہوریہ انڈیا کی حکومت کینیڈا کی فارن انٹرفیرینس کمیشن
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
انڈیا میں 18 سالہ دلت خاتون پر 64 مردوں نے گینگ ریپ کا الزام عائد کیاانڈیا کی جنوبی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والی 18 سالہ دلت خاتون نے 64 مردوں پر گینگ ریپ کا الزام عائد کیا ہے۔ پولیس نے اس سلسلے میں اب تک 28 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔
مزید پڑھ »
انڈیا میں تیار ہو رہی گہرائی میں انسانی سفر کی آبدوزانڈیا کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف میرین ٹیکنالوجی میں تیار ہونے والی متسایا 6000 آبدوز انڈیا کو سمندر کی گہرائیوں میں انسانی سفر کی سمت دھके گی۔
مزید پڑھ »
وینزویلا کے نکولس مادورو تیسری مدت کیلیے صدر بن گئے، امریکا نے گرفتاری پربڑا انعام رکھ دیاوینزویلا کے صدر پر امریکا میں کوکین اسمگل کرنے کا الزام ہے
مزید پڑھ »
ایلون مسک پر جرمن حکومت کا الزام: ملکی انتخابات میں مداخلتجرمن حکومت نے ایلون مسک کو انتہائی دائیں بازو کی جماعت 'الٹرنیٹو فار جرمنی' کی حمایت میں مداخلت کا الزام لگایا ہے۔
مزید پڑھ »
دلجیت دوسانجھ کی فلم پر انڈیا میں پابندی، دنیا بھر میں ریلیز کی تاریخ سامنے آگئییہ فلم انسانی حقوق کے علمبردار جسونت سنگھ کھالرا کی زندگی پر مبنی ہے
مزید پڑھ »
انڈیا خلا میں سپیس ڈاکنگ کا کامیاب تجربہ کرنے والا دنیا کا چوتھا ملکانڈین سپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے اپنی تاریخ میں پہلی مرتبہ دو چھوٹی خلائی گاڑیوں کو جوڑ کر سپیس ڈاکنگ کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ یہ ملک کے لیے ایک اہم سنگِ میل ہے کیونکہ انڈیا مستقبل میں چاند پر ایک سپیس سٹیشن بنانا چاہتا ہے۔
مزید پڑھ »