متعدد افراد کو اپنی ریکارڈڈ آواز پسند نہیں آتی یا ناخوشگوار محسوس ہوتی ہے، مگر ایسا ہوتا کیوں ہے؟
کیا اپنی آواز کی ریکارڈنگ آپ کو کان بند کرنے پر مجبور کر دیتی ہے؟ اگر ہاں تو آپ تنہا نہیں۔یقین کرنا مشکل ہوگا مگر اپنی آواز کو پسند نہ کرنا بہت عام ہوتا ہے اور اس کے لیے وائس کنفرنٹیشن کی اصطلاح بھی استعمال کی جاتی ہے۔
مختلف حلقوں کے مطابق ہم جب بات کرتے ہوئے تو اپنی آواز سنتے ہیں تو وہ آواز باہر سے ہوا اور اندرونی طور پر ہڈیوں کے ذریعے کانوں تک منتقل ہوتی ہے۔مگر جب ہم اپنی ریکارڈڈ آواز سنتے ہیں تو وہ صرف ہوا سے گزر کر کانوں تک پہنچتی ہے اور ہڈیوں والی فریکوئنسیز موجود نہیں ہوتی، جس کے باعث وہ ہمیں اجنبی اور بری محسوس ہوتی ہے۔وہ آپ کو بالکل نئی محسوس ہوتی ہے یعنی ہماری توقعات سے بالکل مختلف ہوتی ہے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
علی ظفر کو شاہ رخ خان کی بات سے اتفاق کیوں نہیں ہے؟کامیابی کا مفہوم ہر کسی کیلئے الگ ہوسکتا ہے اور نئی نسل نے کامیابی کا مطلب سے مالی فائدے کو سمجھا ہے، اداکار
مزید پڑھ »
چھٹیوں پر کیوں نہیں چلے جاتے، نوکری سے نکالنے کے بعد باس کا ملازم کو مشورہمیں قطعی طور پر نہیں کہہ سکتا کہ میرا باس اتنا بیوقوف ہے یا میرا مذاق اڑا رہا تھا، صارف
مزید پڑھ »
بشریٰ بی بی کو زہر دینے کی تصدیق نہیں ہوئی: ذاتی معالج عمران خانبشریٰ بی بی کو زہر دیے جانے کے اس وقت کوئی شواہد نہیں ہیں، بشریٰ بی بی کو زہر دینے سے متعلق کوئی ٹیسٹ نہیں کررہے: ڈاکٹر عاصم
مزید پڑھ »
دیپیکا پڈوکون کی ویڈیو آسکرز کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر نمایاںرنویر سنگھ نے اپنی اہلیہ دیپیکا پڈوکون کی پرفارمنس کو 'جادوئی' قرار دیا
مزید پڑھ »
اپنی زندگی میں سری دیوی پر بائیوپک نہیں بنانے دوں گا، بونی کپورسری دیوی نے ہمیشہ اپنی نجی زندگی کو میڈیا سے دور رکھا، بونی کپور
مزید پڑھ »
افطار پارٹیز کی تصاویر شیئر کرنیوالے مظلوم فلسطینیوں کا خیال کریں: مشی خانمعروف پاکستانی اداکارہ مشی خان کو ایسے وقت میں لوگوں کا شاندار افطار پارٹیز کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرنا بالکل پسند نہیں آیا جب اسرائیلی بربریت کا شکار مظلوم فلسطینیوں کے پاس کھانے کو کچھ نہیں ہے۔ مشی خان نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اپنی ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں اُنہیں ایسے لوگوں کو آڑے ہاتھوں لیتے دیکھا جا سکتا ہے جو...
مزید پڑھ »