قومی اور ریاستی سطح پر دونوں امیدواروں کے درمیان وائٹ ہاؤس تک پہنچے کی دوڑ میں سخت مقابلہ ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ جیت کا مارجن کم ہوتا نظر آ رہا ہے۔ اس صورت حال میں ہر ایک ووٹ ناک آؤٹ کرنے جیسی طاقت رکھتا ہے چاہے وہ نئے ووٹرز کا ہو یا پھر ان کا جنھوں نے ابھی تک فیصلہ نہیں کیا ہے کہ وہ کس کو ووٹ دیں...
امریکی صدارتی انتخابات: کیا کملا ہیرس اور ٹرمپ کے درمیان سخت مقابلے میں ’اکتوبر سرپرائز‘ نتائج کا رخ بدل سکتا ہے؟امریکی صدارتی انتخابات میں اب محض ایک ماہ باقی رہ گیا ہے اور اس دوران ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان انتخابی مقابلہ کانٹے کا ہو گیا ہے۔
پہلے سے ہی یہ سیاسی جھٹکوں کا سال رہا ہے کیونکہ ایک امیدوار دو بار قاتلانہ کوششوں میں زندہ بچے ہیں اور جرم کے مرتکب بھی ہوئے ہیں۔ جبکہ دوسری جانب صدر جو بائیڈن انتخابی مہم کے دوران اپنے سے بہت چھوٹے نائب صدر کے حق میں صدارتی دوڑ سے دستبردار ہوئے ہیں۔ درحقیقت ان دونوں الگ الگ پروگراموں کے عیلحدہ عیلحدہ بجٹ ہیں اور بائیڈن انتظامیہ نے ریپبلکنز پر ’کھلے عام جھوٹ‘ پھیلانے کا الزام لگایا۔
کملا ہیرس: امریکہ کے صدارتی الیکشن میں پہلی سیاہ فام خاتون امیدوار، جو اپنے آپ کو محض ’امریکی‘ کہنا پسند کرتی ہیں اگر ایک چیز جس کے بارے میں امریکی صارفین خاص طور پر حساس ہیں تو وہ پٹرول پمپ پر پٹرول کی زیادہ قیمت ہے۔تمام رائے عامہ کے سروے یہ ظاہر کرتے رہتے ہیں کہ امریکی ووٹروں کے لیے معیشت سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ اور ہیرس اور ڈیموکریٹس کو جمعہ کے روز اس محاذ پر کچھ اچھی خبریں موصول ہوئی ہیں اور وہ یہ ہیں کہ روزگار کے تازہ ترین اعداد و شمار میں گذشتہ چند مہینوں کے دوران ملازمت میں زبردست اضافہ دیکھا گيا ہے اور بے روزگاری کی سطح 4.
سی این این کے حالیہ سروے میں بھی یہ بات سامنے آئی ہے۔ لیکن اس بات کے شواہد ہیں کہ ان کی برتری کو پتھر پر لکیر نہیں مانا جا سکتا کیونکہ سوئنگ ریاستوں میں کیے جانے والے کُک پولیٹیکل رپورٹ کے سروے میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دونوں امیدوار اس معاملے پر برابر ہیں کہ کون مہنگائی سے نمٹنے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گا۔
اگرچہ سرحد سے لوگوں کے آنے میں اضافے کا اثر اب بھی بہت سے امریکی شہروں میں محسوس کیا جا رہا ہے لیکن اس بحران سے نمٹنے کی فوری ضرورت کم ہو رہی ہے۔اگرچہ رواں ہفتے کی زیادہ تر خبریں ہیریس اور ڈیموکریٹس کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتی ہیں لیکن یہ ہفتہ ٹرمپ کے لیے ہموار نہیں تھا۔ اس موقعے پر رائے عامہ کی ایک چھوٹی سی بھی لہر وائٹ ہاؤس تک پہنچنے کی دوڑ کے ایک سال کی مہم پر بھاری پڑ سکتی اور وہ بھی ایسے میں جب سوئنگ ریاستوں میں انتخابی مارجن کو صرف دسیوں ہزار ووٹوں میں جانچا جا سکتا ہے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان صدارتی انتخابات کے مباحثے میں پہلا ٹاکرابحث کے پہلے آدھے گھنٹے میں دونوں امیدوار بار بار ایک دوسرے کو جھوٹا قرار دے چکے ہیں
مزید پڑھ »
امریکی صدارتی انتخابات: ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس پہلے مباحثے میں آمنے سامنے آگئےامریکی نشریاتی ادارے کے زیر اہتمام مباحثے میں دونوں رہنما اپنا اپنا مؤقف پیش کر رہے ہیں
مزید پڑھ »
ٹرمپ نے کملا ہیرس کے ساتھ مباحثے سے راہ فرار اختیار کر لیکملا ہیرس کے ساتھ مباحثے میں ٹرمپ اپنی باتوں پر قائم رہنے میں ناکام رہے تھے
مزید پڑھ »
امریکی صدارتی مباحثہ: ٹرمپ اور کملا ہیرس میں سے کس نے زیادہ جھوٹ بولا؟مباحثے کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے 7 ایسے دعوے کیے جوکہ گمراہ کن تھے، اس کے برعکس کملا ہیرس نے 2 گمراہ کن دعوے کیے۔
مزید پڑھ »
امریکہ کے صدارتی انتخابات کی دوڑ میں آگے کون، کملا ہیرس یا ڈونلڈ ٹرمپ؟پانچ نومبر کو صدارتی انتخاب ابتدائی طور پر 2020 میں ہونے والے مقابلے کی طرح ری میچ تھا لیکن اس میں جولائی میں اُس وقت تبدیلی نظر آئی جب صدر جو بائیڈن نے اپنا نام واپس لیتے ہوئے نائب صدر کملا ہیرس کی حمایت کی۔
مزید پڑھ »
شہری نے ٹیلر سوئفٹ کا گٹار خرید کر ہتھوڑے مار مار کر توڑ دیایہ غصہ 2024 کے صدارتی انتخابات میں ٹیلر سوئفٹ کی کملا ہیرس کی حمایت کے خلاف احتجاج تھا
مزید پڑھ »