غزہ کے 20 لاکھ سے زیادہ بے گھر فلسطینیوں کے لیے ’خوبصورت اور محفوظ کمیونٹیز‘ بنائیں گے، ٹرمپ
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا کے غزہ میں ترقیاتی کاموں کے منصوبے کے تحت فلسطینیوں کو اپنے گھروں کو واپسی کا حق حاصل نہیں ہوگا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ غزہ پر امریکی قبضے کے منصوبے کے تحت فلسطینیوں کو واپسی کا کوئی حق نہیں ہوگا اور اس دوران وہاں ہونے والی ترقی قابل دید ہوگی۔ فاکس کو انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ غزہ کے 20 لاکھ سے زیادہ بے گھر فلسطینیوں کے لیے ’خوبصورت اور محفوظ کمیونٹیز‘ بنائیں گے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ٹرمپ کے غزہ پر قبضے اور فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کے منصوبے پر حماس کا ردعمل آگیانو منتخب امریکی صدر کا ’ڈیولپمنٹ‘ کے نام پر غزہ پر قبضے اور فلسطینیوں کو دوسرے ممالک میں بسانے کا منصوبہ
مزید پڑھ »
ٹرمپ کا کینیڈا، میکسیکو پرٹیرف لگانے کا فیصلہ ایک ماہ کیلیے معطل، چین کیلیے برقرارصدر ٹرمپ رواں ہفتےکے آخر تک چینی صدر سے گفتگو نہیں کریں گے، وائٹ ہاؤس
مزید پڑھ »
فلسطینیوں کو غزہ سے جبری برطرف کرنا بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، اقوام متحدہدنیا میں کوئی طاقت فلسطینیوں کو ہمارے آبا اجداد کی سرزمین سے نکال نہیں سکتی، بشمول غزہ کے، سفیر ریاض منصور
مزید پڑھ »
ٹرمپ نے غزہ کی پٹی خریدنے کا عزم ظاہر کیاامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کی پٹی کو خریدنے اور اس کی ملکیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر فلسطینی ممالک فلسطینیوں کو اپنے ملک میں پناہ دیں گے تو انہیں بھی غزہ کے کچھ حصے دینے پر غور کیا جا سکتا ہے تاکہ اس علاقے میں تعمیر نو کا عمل شروع کیا جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکا ہر ممکن فلسطینیوں کی مدد کرے گا اور اس کے لیے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سمیت دیگر عرب ممالک سے بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں۔
مزید پڑھ »
نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیںٹرمپ نے 20 جنوری 2021 کو بائیڈن کی حلف برداری میں شرکت نہیں کی تھی
مزید پڑھ »
امریکی صدر ٹرمپ کا غزہ سے فلسطینیوں کی نقل مکانی کی تجویزامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ سے فلسطینیوں کی نقل مکانی کی تجویز پیش کی ہے اور اسرائیل کو 2,000 پاؤنڈ وزنی بم بھیجنے پر عائد پابندی ختم کر دی ہے۔ یہ تجویز فلسطینی حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے بعد آئی ہے اور اس سے عرب دنیا میں تنقید برپا ہوگئی ہے۔
مزید پڑھ »