برصغیر کے مشہور گلوکار کی درجن بھر ناکامیوں کی روداد! ARYNewsUrdu
فلم انڈسٹری میں درجن سے زائد فلموں میں اداکاری کا موقع دیے جانے کے باوجود طلعت محمود شائقین کو متأثر نہ کرسکے.
برصغیر میں پسِ پردہ گائیکی کے حوالے سے طلعت محمود کا نام شہرت کی بلندیوں پر تھا جب انھوں نے فلم راج لکشمی سائن کی۔ یہ 1945 کی بات ہے۔ وہ بڑے پردے پر ہیرو کے روپ میں نظر آئے۔ اس وقت ممبئی کی فلم نگری میں طلعت محمود کے اس فیصلے کا تو بہت شور ہوا، لیکن بڑے پردے پر اداکار کے روپ میں انہیں پزیرائی نہ ملی۔ پہلی فلم کی ناکامی کے باوجود طلعت محمود کو بڑے بینر تلے مزید فلموں میں رول دیے گئے، لیکن ہر بار ناکامی ان کا مقدر...
فلم نگری بہ حیثیت گلوکار ان کی شہرت کا آغاز آرزو نامی فلم کے گیت ‘‘اے دل مجھے ایسی جگہ لے چل جہاں کوئی نہ ہو’’ سے ہوا۔ فلم داغ کے لیے انہوں نے ‘‘اے میرے دل کہیں اور چل’’ اور ‘‘ہم درد کے ماروں کا’’ جیسے گیت گائے اور اپنے فن کو منوایا۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
دعا منگی کے اغوا کے پیچھے عسکریت پسند گروہ کے ہونے کا شبہ - Pakistan - Dawn News
مزید پڑھ »
اسپغول کے چھلکوں کے میڈیکل سائنس سے ثابت شدہ طبی فوائد، آپ بھی جانیےاسپغول کے چھلکوں کے میڈیکل سائنس سے ثابت شدہ طبی فوائد، آپ بھی جانیے ARYNewsUrdu
مزید پڑھ »
لندن‘نواز شریف کے گھر کے باہر احتجاجی مظاہرہلندن‘نواز شریف کے گھر کے باہر احتجاجی مظاہرہ تفصیلات جانئے: DailyJang
مزید پڑھ »