خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ نے بیک ڈور رابطوں کی موجودگی کے بارے میں کہا ہے کہ یہ پارٹی کے لیڈر کے موقف کو دیتے رہتے ہیں اور موجودہ حالات پر بحث ہوتی رہتی ہے۔ اس کے علاوہ، تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ بیک چینل رابطے مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ بن سکتے ہیں اور حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان تناؤ کو بڑھ سکتے ہیں۔ اس ملکہ میں عوام کی سنجیدگی اور مذاکرات کی پیشرفت پر بھی بحث ہوئی۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے طاقتور حلقوں سے بیک ڈور رابطوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بیک ڈور اور آفیشل رابطے بھی ہوتے رہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان رابطوں میں پارٹی کا موقف اپنے لیڈر بانی چیئرمین کا موقف دیتا رہتا ہوں، جو حالات چل رہے ہیں، ان کا ذکر اور ان پر بحث ہوتی رہتی ہے۔\ یاد رہے کہ گزشتہ روز ہی گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان نے کہا تھا کہ بیک چینل رابطے نہ ہوتے تو بات یہاں تک نہیں پہنچنی تھی، یہ تو ممکن ہی نہیں ہے کہ بیک چینل رابطے نہ ہوں وہ ہمیشہ رہتے ہیں، چلتے رہتے ہیں، کوئی انکار کرے
اقرار کرے یہ علیحدہ بات ہوتی ہے۔ ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مطالبات کی فہرست میں جو کمی ہوئی اس کی بنیادی وجہ بھی بیک چینل رابطے ہیں، ظاہر ہے کسی لیول پر انڈر اسٹینڈنگ ہوتی ہے اس کے بعد بات آگے بڑھتی ہے پھر آپ مذاکرات کی ٹیبل تک بھی جاتے ہیں۔\ تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا تھا کہ بات یہ ہے کہ نظر بھی آ رہا ہے اور یہ محسوس بھی ہو رہا ہے کہ بیک ڈور رابطے ہو رہے ہیں، تشویش کی بات (ن) لیگ کے لیے ہے اگر واقعی ان کی نظر میں اس بات کی اہمیت ہے جب وہ بیک ڈور رابطوں کی بات کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ مائنس مسلم لیگ بات ہو رہی ہے، مسلم لیگ اس بیک ڈور ڈپلومیسی کا یا بیک ڈورمذاکرات کا ایک حصہ نہیں ہے۔ تجزیہ کار نوید حسین نے کہا تھا کہ حکومت پہلے دن سے سنجیدہ نہیں ہے، جب مذاکرات شروع ہوئے تو ہم نے ان کو خوش آئند قرار دیا کہ اس سے کشیدگی کم ہوگی لیکن حکومت کی سنجیدگی نظر نہیں آ رہی، دوسری طرف دیکھیں تو پی ٹی آئی کی طرف سے سنجیدگی، اس تناظر میں دیکھا جائے کہ جو ان کے ابتدائی مطالبات تھے ان میں کم از کم مینڈیٹ، چھبیسویں آئینی ترمیم کے مطالبات سے یوٹرن لیا اور ان سے دستبردار ہو گئے۔ تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا تھا کہ عوام لگتے کیا ہیں؟ عوام عوام کی بات ہو رہی ہے، کس نے کب سنجیدگی سے دیکھا؟ وہ جو بیک ڈور ہے ، عمران خان نے خود تسلیم کیا کہ بالواسطہ طور پر مجھے میسج آتے ہیں ، جب ان سے پوچھا گیا تو انھوں نے انکار کیا کہ جو میسج لایا نہ اس کا بتاؤں گا جس کا میسج لایا وہ بھی نہیں بتاؤں گا، بیرسٹر سیف نے بھی یہی بات کی۔ تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا تھا کہ یہ بالکل صحیح بات ہے کہ ایک دوسرے پر تنقید نہیں کرنی چاہیے، مذاکرات کے دروازے کھلے رکھنے چاہییں چاہے بیک ڈور رابطے ہو رہے ہوں، آپس میں بیٹھ کر ایک دوسرے پر تنقید نہیں کرنی چاہیے، مسئلہ حل ہو رہا ہے تو اس کو حل کرنا چاہیے لیکن بات یہ ہے کہ یہ ایک دوسرے پر تنقید کیے بغیر رہ نہیں سکتے،حکومت کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی کو بھی سنجیدہ ہونا چاہیے
بیک ڈور رابطے مذاکرات پی ٹی آئی حکومت توجہ عوام
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
فوج کا ترجمان: مذاکرات مثبت، انتشاری سیاست کی مذمتفوج کے ترجمان نے پریس کانفرنس میں تحریک انصاف کی ’’انتشاری‘‘ طرز سیاست کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کو خوش آئند قرار دیا۔
مزید پڑھ »
مذاکرات، ہچکچاہٹ اور سیاسی مستقبلحکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کی کامیابی کا انحصار ’کچھ لو اور کچھ دو‘ کی پالیسی پر ہے
مزید پڑھ »
پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے حکومت سے مذاکرات کی شروعات کیپی ٹی آئی کے رہنماؤں نے اس وقت حکومت سے مذاکرات کی شروعات کی جب ان کے رہنماؤں اور کارکنوں کی رہائی پر بات چیت شروع ہوئی۔
مزید پڑھ »
مذاکرات شروع: تحریک انصاف اور حکومت کے نمائندےوں کے درمیان مذاکرات کا آغازمذاکرات شروع: تحریک انصاف اور حکومت کے نمائندےوں کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوا ہے جن میں سیاسی ورکروں کی رہائی اور سپریم کورٹ کا جوڈیشل کمیشن ایجنڈے کی سرفہرست آئٹمز ہیں۔
مزید پڑھ »
کیوی کرکٹرز کی نمائندگی میں ممکن پریشانیپاکستان دورے اور آئی پی ایل 2025 کی ونڈو میں تصادم کی وجہ سے کیوی کرکٹرز آئی پی ایل اور سیریز کے درمیان انتخاب کا سامنا کریں گے۔
مزید پڑھ »
سینیٹر عرفان صدیقی حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان مقررپی ٹی آئی اور حکومت کی کمیٹیوں کی اگلی بیٹھک 2 جنوری کو ہوگی
مزید پڑھ »