26ویں ترمیم کے بعد کمیشن میں عدلیہ اقلیت میں آچکی، ججز تعیناتی رولز کیلئے عدلیہ کی آزادی اہمیت کی حامل ہے، خط
سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور نے ججز تعیناتی کے معاملے پر خط لکھ دیا جس میں کہا ہے کہ ایگزیکٹو کی اکثریت سے سیاسی تعیناتیاں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور جوڈیشل کمیشن میں عدلیہ اقلیت جبکہ ایگزیکٹو اکثریت میں ہیں۔
اپنے خط میں جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ ججز تعیناتی میں عدلیہ کا اہم کردار ہوتا تھا، چھبیسویں ترمیم کے بعد یہ توازن بگڑ چکا ہے، اب ججز تعیناتی میں ایگزیکٹو کا کردار بڑھ چکا ہے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
جوڈیشل کمیشن کا ہائیکورٹس میں ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کا فیصلہآئندہ اجلاس میں پشاور ہائی کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ میں ایڈیشنل ججز کی تعیناتی پر غور کیا جائے گا
مزید پڑھ »
ہائی کورٹوں میں ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کا فیصلہجوڈیشل کمیشن کے آئندہ اجلاس میں، پشاور اور سندھ ہائی کورٹوں میں ایڈیشنل ججز کی تعیناتی پر غور کیا جائے گا۔
مزید پڑھ »
لاہور ہائیکورٹ میں ججوں کی تعیناتی کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلبلاہور ہائیکورٹ کے لیے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے 21 نام تجویز کیے ہیں
مزید پڑھ »
جوان افراد میں فالج اور ہارٹ اٹیک کے کیسز بڑھنے کی اہم وجہ دریافتچینی سے بنے مشروبات کے زیادہ استعمال سے دل کی شریانوں سے جڑے امراض بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
مزید پڑھ »
بیرسٹر گوہر جوڈیشل کمیشن کے رکن بن گئےعمر ایوب نے جوڈیشل کمیشن کی رکنیت سے استعفی دیا تھا۔
مزید پڑھ »
چیف جسٹس کا جسٹس منصور علی شاہ کو 26 ویں ترمیم سے متعلق خط کا جوابجوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں چیف جسٹس نے کہا کہ آئینی ترمیم کے خلاف درخواستیں فکس کرنے کا اختیار آئینی کمیٹی کے پاس ہے
مزید پڑھ »