اسرائیلی طیاروں نے 27 ستمبر 2024ء کو لبنانی تنظیم حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر بمباری کر کے اس کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کو شہید کر دیا۔ حزب اللہ کی قیادت میں حسن نصر اللہ نے اسرائیل کے خلاف گوریلا جنگ کا سہارا لیا اور بڑی عسکری طاقت کو شکست دینے کی کامیابی حاصل کی۔ ان کی شہادت کے بعد، حزب اللہ کی مستقبل اور عالم اسلام کا رد عمل دیکھنے کو ہے۔
جدید ترین آلات اور ہر جگہ پھیلے ان گنت جاسوسوں پر مشتمل جاسوسی کا یہ نظام خاص طور پر اسلامی ممالک میں نفوذ کر چکا
حسن نصر اللہ کی زیرقیادت حزب اللہ نے یوں اسرائیل جیسی بڑی عسکری طاقت کو شکست دے کر لبنان اور عالم اسلام میں شہرت پا لی۔ جلد اس تنظیم کو دنیا کا سب سے بڑا مسلح گروپ کہا جانے لگا۔ اس کے مجاہدین کی تعداد لبنانی فوج سے بھی بڑھ گئی۔ حزب اللہ سے قبل لبنان میں عیسائی مسلح تنظیمیں اسرائیل کی پشت پناہی سے مسلمانوں پہ ظلم کرتی تھیں۔ حزب اللہ طاقتور ہوئی تو ان شر پسند تنظیموں کا خاتمہ ہو گیا۔
تشویش ناک بات: اسرائیلی خفیہ ایجنسیوں نے ایران کی حکومت میں اپنے جاسوس چھوڑ رکھے ہیں۔ایرانی حکومتی ایوانوں میں اسرائیل کی رسائی کتنی زیادہ ہے، اس کا انکشاف حال ہی میں سابق وزیراعظم ، احمدی نژاد کے ایک بیان سے ہوتا ہے۔ یہی نہیں، اس بارود کو اپنی مرضی سے پھوڑنے کے لیے ایک سوئچ بھی نصب کیا گیا۔ یہ واقعہ بھی عیاں کرتا ہے کہ اسرائیلی خفیہ ایجنسیاں حزب اللہ کے بہت اندر تک رسائی رکھتی ہیں۔ کیونکہ حزب اللہ کے کسی رہنما کو یورپی کمپنیوں سے خریدے گئے ان پیجروں اور واکی ٹاکیوں پر شک نہیں ہوا۔ گویا ان کو خریدنے اور تنظیم میں متعارف کرانے والا اسرائیل کا ایجنٹ حزب اللہ میں اہم مقام رکھتا ہو گا، تبھی اس پر شک نہیں کیا گیا۔
’’ پچھلے دس برس کے دوران موساد کے کئی ایجنٹ حکومت کے ایوانوں میں داخل ہو چکے۔ اس لیے ایرانی حکومت کے تمام لیڈروں کو خبردار ہو جانا چاہیے۔ ان جاسوسوں کی مدد سے اسرائیل کسی کی بھی جان لے سکتا ہے۔ ‘‘علی یونس کا یہ انتباہ حقیقت بن گیا جب صدر ایرانی صدر اور اسماعیل ہنیہ اسرائیلی جاسوسوں کی مدد سے انجام پائے حملوں میں شہید ہو گئے۔
اس ہزیمت کے بعد اسرائیلی حکمران طبقے نے اپنے ایلیٹ جاسوسی نیٹ ورک کو حزب اللہ کے خلاف متحرک کر دیا۔ اس ایلیٹ نیٹ ورک میں اسرائیل کا اعلی ٹکنالوجی سے آراستہ سگنلز اینٹلی جنس ادارہ، یونٹ 8200 اور فوج کا ملٹری اینٹلی جنس ڈائرکٹوریٹ، امان شامل تھے۔ دونوں اداروں کے ماہرین اگلے بیس برس تک حزب اللہ کے بارے میں ہر قسم کی معلومات جمع کرتے رہے۔ یہ معلومات ہر ممکن ذریعے سے حاصل کی گئی۔
2012ء میں شام میں بشار الاسد حکومت کے خلاف بغاوت شروع ہو گئی۔ حزب اللہ نے اپنے کمانڈوز بھی شام بھیجے تاکہ وہ شامی حکومت سے برسرپیکار مسلح تنظیموں سے لڑ سکیں۔ شام میں تب کئی گوریلا گروپ وجود میں آ چکے تھے۔ اس لیے اسرائیلی خفیہ ایجنسیوں کے سیکڑوں ایجنٹ ان تنظیموں میں آسانی سے داخل ہو گئے۔ ان اسرائیلی ایجنٹوں نے تنظیموں کے مابین فرقہ ورانہ ، معاشی ، ثقافتی اور معاشرتی اختلافات پیدا کرنے میں نمایاں حصہ لیا۔ یوں گوریلا گروپ متحد نہ ہو سکے ۔ وہ آپس ہی میں لڑ مر کر کمزور ہو...
ڈیٹا تک رسائی و مدد: شام کی جنگ نے بہت سارا ڈیٹا بھی پیدا کیا جو دنیائے انٹرنیٹ اور پرنٹ و الیکٹرونک میڈیا کی صورت بھی ہر کسی کو میّسر تھا۔ اسرائیلی خفیہ ایجنسیاں تو ڈیٹا جمع کرنے کے جدید ترین آلات و ذرائع رکھتی ہیں، لہذا ان کے لیے یہ ڈیٹا سونے کی کان ثابت ہوا ۔ مثال کے طور پر حزب اللہ نیٹ پر اپنے مقتول کارکنوں اور لیڈروں کے تعزیتی مضامین بکثرت دینے لگی۔ ان مضامین میں مقتولوں کی زندگی اور خدمات کے بارے میں کافی معلومات موجود ہوتیں۔ مثلاً یہ کہ متوفی کس قصبے یا شہر سے تعلق رکھتا تھا، وہ کہاں...
جاسوسی کے نت نئے آلات: اسرائیل جب حزب اللہ کی وسیع پیمانے پر جاسوسی کر رہا تھا تو اسی دوران سائنس و ٹکنالوجی میں بھی محیر العقول ترقی ہو رہی تھی۔ اس ترقی کے باعث جاسوسی کے نت نئے آلات سامنے آ گئے…جاسوس سیٹلائٹ، جدید آلات سے لیس ڈرون اور نیٹ پر جاسوسی کرنے والے سافٹ وئیر ۔ ان آلات کے ذریعے کسی کے بھی موبائل فون پر ہوتی گفتگو سننا آسان ہو گیا۔ یہ بھی معلوم ہونے لگا کہ نشانے پر آیا فرد کہاں موجود...
کئی برس لگ گئے: یہ تمام سرگرمیاں چند ماہ بلکہ کچھ برسوں میں مکمل نہیں ہوئیں، بلکہ ان کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں کئی برس لگ گئے۔ اس کے بعد ہی اسرائیلی خفیہ ایجنسیاں اس قابل ہوئیں کہ لبنان میں آباد لاکھوں انسانوں میں سے حزب اللہ کے ہزارہا لیڈروں اور کارکنوں کو شناخت کر سکے۔ یہی وجہ ہے، جب اسرائیل نے لبنان پر حالیہ بم باری شروع کی تو ماہرین کا کہنا ہے، اسرائیلی طیاروں نے انھیں ہی نشانہ بنایا۔ خیال ہے کہ اب تک بم باری سے حزب اللہ کے کئی ہزار سے زائد کمانڈر اور عام جنگجو مارے جا چکے۔ اسرائیلی...
حسن نصر اللہ حزب اللہ اسرائیل لبنان فلسطین
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
حزب اللہ کا شہید حسن نصراللہ کی نماز جنازہ اور تدفین کا اعلانحزب اللہ کا شہید حسن نصراللہ کی نماز جنازہ اور تدفین کا اعلان
مزید پڑھ »
اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کی توقع، 36 گھنٹوں میں اعلان کا امکانحزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں، اور اسرائیلی کابینہ اس بارے میں آج مزید بحث کرے گی
مزید پڑھ »
اسرائیلی فوج کا حزب اللہ کے اہم رہنما سلمان جمعہ کو شہید کرنے کا دعویٰاگر جنگ بندی ناکام ہوتی ہے تو اسرائیل حزب اللہ اور لبنانی ریاست میں فرق نہیں کرے گا: اسرائیلی وزیر دفاع کی دھمکی
مزید پڑھ »
Biden اور France کی مدد سے ایسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان سیسیف کے سلیمآئیسرائیل اور ایران کے پشتیبان حزب اللہ کے درمیان سیسیف کے سلیم 17 اگست کو نیشنل وقت کے 2 سے آرام کے معاہدے کے تحت آئی کر کے اٹھے. بیروٹ کے رقبے میں گولی کے پینے کی نغمے سامنے آئے، چونکہ پہلے اسرائیلی تعہدات کے نکالنے کے لیے بھی گولی کے پینے کا استعمال کیا گیا تھا. سلیم کے بعد ملتی گاڑیوں میں لوگ مشرقی لبنان سے واپس چلے گئے جہاں پہلے اسرائیل کے حملے نے ایک مدت انسانوں کو گمراہ کر دی تھی۔
مزید پڑھ »
اسرائیلی انٹیلیجنس نے حزب اللہ کو واکی ٹاکیز اور پیجرز کی مدد سے دھوکہ دیااسرائیلی انٹیلیجنس کے دو سابق ایجنٹوں نے انکشاف کیا ہے کہ وہ 10 سال قبل سے حزب اللہ کو اسرائیلی تیار کردہ بارودی مواد سے بھرے واکی ٹاکیز اور پیجرز کی مدد سے دھوکہ دے رہے تھے۔
مزید پڑھ »
غزہ میں اسرائیل کی بربریت جاری، لبنان میں حزب اللہ فتح کا اعلانغزہ میں اسرائیل کے حملوں میں مزید 100 فلسطینی شہید ہو گئے، شمالی غزہ میں 2700 شہید۔ لبنان میں حزب اللہ نے امریکی فوج کے کمانڈر کو اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کی نگرانی کے لیے بیروت میں چلتے ہیں۔
مزید پڑھ »