یہ مضمون ریاست بھوپال کی خدمات اور اس کے رہنماؤں کی، خصوصا قمرالنسا قمر کی، خواتین کے حقوق کے لیے جدوجہد اور سماجی خدمت کی جانب توجہ دلاتا ہے۔ یہ مضمون بھوپال کی خواتین کے ساتھ ان کی خدمت کی لیاقت اور ان کے لیے آنے والی پرامن اور ترقی پسند تبدیلی کی ایک بھرپور تصویر پیش کرتا ہے۔
ریاست بھوپال نے ہندوستانی مسلمانوں پر احسانات کی جو بھرمار کی ہے اسے کبھی بھی فراموش نہیں کیا جاسکے گابلاشبہ ہم اپنے ملک کو عظیم سے عظیم تر بنانے کی تمنا رکھتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا ملک معاشی، صنعتی، سماجی ، علمی اور اخلاقی میدانوں میں سب سے آگے نظر آئے مگر کیا ہم اپنی خواتین کو میدان عمل میں لائے بغیر یہ مقاصد حاصل کرسکتے ہیں، ہرگز نہیں، اس لیے کہ ہمارے ملک کی آبادی کا نصف حصہ خواتین پر مشتمل...
مزیدبرآں قیام پاکستان کی دستاویز پر گاندھی کے دستخط نہ کراتے تو شاید پاکستان کا قیام تشنہ ہی رہ جاتا۔ قیام پاکستان کے بعد بھی نواب صاحب کی عنایات پاکستان پر جاری رہیں۔ انھیں بچپن سے ہی سماجی کاموں کے کرنے کا شوق تھا۔ وہ بھوپال میں اپنے وکٹوریہ اسکول میں غریب نادار لڑکیوں کو داخل کرا کے بہت خوشی محسوس کرتی تھیں۔ پاکستان آمد کے بعد بھی سماجی خدمت کیے بغیر چین سے نہ بیٹھیں۔ کراچی میں میٹرک اور پھر ایم اے کیا، سماجی خدمات کے صلے میں 1979 میں کونسلر بنیں اور پھر 1985 میں قومی اسمبلی کی ممبر منتخب ہوئیں وہاں حقوق نسواں کے لیے جدوجہد کی۔ ملکی ترقیاتی منصوبوں اور تعلیمی اداروں کو ملک بھر میں قائم کرنے کے لیے حکومت کو آمادہ...
اس سے انھوں نے پاکستانی خواتین کو یہ باور کرانے کی کوشش کی ہے کہ باپردہ رہ کر بھی مردوں کی اس دنیا میں اپنے لیے مقام پیدا کیا جاسکتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ قمر باجی اپنی گونا گوں خوبیوں کی وجہ سے جگت باجی بن گئی ہیں، وہ ایک فعال پاکستانی خاتون ہیں۔ وہ پورے ملک میں عوام کے نزدیک ایک سماجی رہنما اور مذہبی اقدار کی علم بردار کے طور پر اپنی منفرد شناخت رکھتی ہیں، ان کی خدمات صرف کراچی تک محدود نہیں ہیں ملک میں کسی بھی جگہ کے عوام کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو وہ ان کی خدمت کے لیے اپنی خواتین ٹیم کے ساتھ...
سماجی ریاست بھوپال قمرالنسا قمر خواتین سماجی خدمت پاکستان حقوق نسواں
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
صدر سکاؤنٹ بار نے 26ویں آئین دستاویز کو ناتواしくて ناکام قرار دینے کی درخواست کیصدر سکاؤنٹ بار نے سپریم کورٹ میں ایکtition میں 26ویں آئین کی ترمیم کو ناتواしくて ناکام قرار دینے کی درخواست کی ہے۔ اسtition میں عدالتی مہلک میں 26ویں ترمیم کے نفاذ کو ناقابل عمل قرار دے کر عدالتی عمل کے طریقہ کار اور عمل کی قانون کی ترمیم کی بھی درخواست کی ہے۔tition میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 26ویں ترمیم بنیادی حقوق اور عدلیہ کی آزادی کے اصولوں کے خلاف ہے۔tition میں عدالتی مہلک میں 26ویں ترمیم کے نفاذ کو ناقابل عمل قرار دے کر عدالتی عمل کے طریقہ کار اور عمل کی قانون کی ترمیم کی بھی درخواست کی ہے۔tition میں عدالتی مہلک میں 26ویں ترمیم کے نفاذ کو ناقابل عمل قرار دے کر عدالتی عمل کے طریقہ کار اور عمل کی قانون کی ترمیم کی بھی درخواست کی ہے۔petition میں عدالتی مہلک میں 26ویں ترمیم کے نفاذ کو ناقابل عمل قرار دے کر عدالتی عمل کے طریقہ کار اور عمل کی قانون کی ترمیم کی بھی درخواست کی ہے۔petition میں عدالتی مہلک میں 26ویں ترمیم کے نفاذ کو ناقابل عمل قرار دے کر عدالتی عمل کے طریقہ کار اور عمل کی قانون کی ترمیم کی بھی درخواست کی ہے۔petition میں عدالتی مہلک میں 26ویں ترمیم کے نفاذ کو ناقابل عمل قرار دے کر عدالتی عمل کے طریقہ کار اور عمل کی قانون کی ترمیم کی بھی درخواست کی ہے۔
مزید پڑھ »
چیمپیئنز ٹرافی 2025؛ وقار یونس کو کن ٹیموں کے مابین دلچسپ مقابلے کی توقع؟جس کی ضرورت ہو اسی کھلاڑی کو میدان میں اتارنے کی پالیسی درست ہے، سابق کپتان
مزید پڑھ »
خیبر پختونخوا؛ خواتین پر تشدد کی روک تھام کیلیے قانون کی منظوری کے 4سال بعد کمیٹیاں تشکیلحکومتی خواتین ارکان اسمبلی نہ ہونے کی وجہ سے کمیٹیوں کی سربراہی اپوزیشن کو مل گئیں
مزید پڑھ »
پاکستان کی خواتین ٹیم ICC U19 ٹی20 ورلڈ کپ میں USA سے مقابلے کا آغاز کرے گیپاکستان کی خواتین کی U19 کرکٹ ٹیم نے ICC U19 ٹی20 ورلڈ کپ میں USA کے خلاف اپنا پہلا میچ 18 جنوری کو جہور کرکٹ اکیڈمی اوول میں کھیلے گا۔
مزید پڑھ »
قمر باجی: ریاست بھوپال کی بیٹی، پاکستان کی خدمتگزاریہ مضمون بھوپال کی ممتاز خاتون قمر باجی کی زندگی اور خدمات پر مبنی ہے۔ انھوں نے اپنی سماجی خدمات، خواتین کے حقوق کو بڑھانے اور ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، اس کے علاوہ ریاست بھوپال کا ہندوستانی مسلمانوں پر احسانات کا بھی ذکر ہے۔
مزید پڑھ »
عمران خان، بشریٰ بی بی کیخلاف مقدمات کی سماعت سن کر خواتین کانوں کو ہاتھ لگاتی تھیں، کنول شوذبیہ تذلیل صرف بشری بی بی کی نہیں، تمام خواتین کی تھی، عمران خان کو تنگ کرنے کے لئے انہیں ناجائز قید میں رکھا گیا
مزید پڑھ »