امریکہ میں یہ بحث چل رہی ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کا کریڈٹ کس کو ملنا چاہیے۔
’ا یکسپریس‘ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے نتیجے میں دنیا اور بالخصوص پاکستان پر اس کے اثرات کے حوالے سے پاکستان کے سابق وزیر خارجہ اور عالمی امور کے ماہر خورشید محمود قصوری سے بات چیت کی جس میں انہوں نے کہا،سب سے پہلے تو یہ دیکھ لیں کہ نئی صدارتی مدت کے آغاز سے پہلے ہی بہت کچھ تبدیل ہوچکا ہے۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ امریکہ کی تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ جانے والی حکومت اور آنے والی حکومت نے کسی بین الاقوامی معاملے پر مل کر کام کیا ہے۔ ہمیشہ کوشش یہ کی جاتی ہے کہ سیاسی مخالف جماعت کی حکومت کو کسی اہم کام کرنے کا کریڈٹ نہ جائے۔ جہاں پر کوئی بنیادی مفادکی بات آ جائے تو فوج اپنا فیصلہ خود کرتی ہے جیسے کہ ایٹمی پروگرام کے سلسلے میں ہم نے دیکھا۔ اگر آپ آج مجھ سے پوچھیں تو پاکستان پر اثر انداز ہونے والے اہم ترین ملکوں میں سعودی عرب ‘ چین‘ یو اے ای اور کسی حد تک قطر شامل ہیں جبکہ اخلاقی اعتبار سے ترکی کا بڑا اثر ہے۔ اسٹیبلشمنٹ جب کوئی فیصلہ کرتی ہے تو وہ اس کا اثر نہیں لیتی۔ آپ دیکھ لیں بھٹو صاحب کے لئے عربوں سمیت ساری دنیا نے کہا لیکن بھٹو کو پھانسی دیدی گئی۔ کیونکہ ضیاء الحق نے طے کر لیا تھا کہ اسے نہیں چھوڑنا ۔ اس میں شک...
اصل بات یہ ہے کہ ملکوں کے اپنے مفادات ہوتے ہیں۔ امریکہ کا چین کے ساتھ تناؤ چل رہا ہے۔ امریکہ چینی درآمدات پر مزید محصولات لگانے کا سوچ رہا ہے۔ دوسری بات یہ کہ پاکستان چین کے خلاف امریکہ کا اتحادی بن ہی نہیں سکتا، یہ ناممکنات میں سے ہے۔ اس بات کا امریکہ کو بھی پتہ ہے‘ بھارت ا مریکہ کا بھاگ بھاگ کر اتحادی جا بنا ہے۔کیونکہ بھارت چاہتا ہے کہ چین کو محدود کیا جا ئے، اس کی طاقت کو توڑا جائے۔
جب سوویت یونین ٹوٹا ہے، اسوقت ساتھ ہی ورسا پیکٹ بھی ختم ہو گیا تھا۔ تب یہ سوچا جا رہا تھا کہ اب نیٹو کی بھی کوئی ضرورت نہیں رہے گی، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ یہ اس لئے ختم نہیں ہوا تھا کہ روس کو کچھ یقین دہانیاں کرائی گئی تھیں اور اس میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ نیٹو روس کی سرحدوں تک نہیں آئے گا۔ سوویت یونین ٹوٹنے کے بعد کئی ملک جو پہلے وارسا پیکٹ میں شائل تھے اب نیٹو کا حصہ بن چکے تھے۔ یورپی ملک چاہتے تھے کہ یوکرین کو بھی نیٹو میں شامل کر لیا جائے، جس سے سارا مسلہ پیدا...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
سیاسی تصفیہ، پاکستان پر امریکی دباؤ کی اطلاع نہیں، قصوریبائیڈن دور میں دوطرفہ روابط جتنے خراب تھے، اس سے زیادہ ہو نہیں سکتے، خورشید محمود قصوری
مزید پڑھ »
آئی ایم ایف کا بڑا مطالبہ پورا، سرکاری ملازمین کی پنشن کا طریقہ تبدیلسرکاری ملازمین کی پنشن کی کیلکولیشن کے طریقہ کار میں تبدیلی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
مزید پڑھ »
صنعتکاروں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر سخت تنقید کیصنعتکاروں نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے پر سخت تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کیے گئے اضافے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
مزید پڑھ »
صنعت کاروں نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے پر تنقید کیپاکستان کے صنعت کاروں نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے پر سخت تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم سے قیمتوں میں کیے گئے اضافے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
مزید پڑھ »
برطانیہ نے فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل پر تشویش کا اظہار کیابرطانوی دفتر خارجہ نے فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائیاں شہریوں کے منصفانہ ٹرائل کے حق کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
مزید پڑھ »
مذاکرات اور سیاسی قید: تحریک انصاف، مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کی رائےشوکت یوسفزئی، خلیل طاہر سندھو اور شہلا رضا نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں مذاکرات، سیاسی قیدیوں اور رول آف لا کے موضوع پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔
مزید پڑھ »