بریکنگ: سابق فوجی آمر پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی اور سنگین غداری کے مقدمے کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے انھیں سزائے موت دینے کا حکم دیا ہے۔
سابق صدر پرویز مشرف مارچ 2016 کو طبی بنیادوں پر بیرون ملک چلے گئے تھے۔ ان کا نام اس وقت کی حکمراں جماعت مسلم لیگ ن نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کرنے کے بعد ملک سے جانے کی اجازت دی تھی۔اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے 31 مارچ 2014 کو غداری کے مقدمے میں پاکستان کے سابق فوجی صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف پر فردِ جرم عائد کی تھی۔سابق وزیرِ اعظم، چیف جسٹس غداری کے مقدمے میں شریکِ جرم
تین رکنی خصوصی عدالت میں شامل جسٹس یاور علی نے اس فیصلے کے خلاف اختلافی نوٹ لکھا جس میں انھوں نے کہا ہے کہ ابھی تک ایسے شواہد نہیں ملے جن سے ظاہر ہوتا ہو کہ شوکت عزیز، عبدالحمید ڈوگر اور زاہد حامد کا ایمرجنسی لگانے کے فیصلے میں کوئی کردار رہا ہو۔ستمبر 2015 میں پاکستانی حکومت کی جانب سے یہ کہا گیا کہ وہ پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کے مقدمے میں اُن کے سہولت کاروں کے خلاف تفتیش کرنے کو تیار ہے۔
عدالت نے سیکرٹری داخلہ کو حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس بارے میں تحریری جواب جمع کروائیں۔ جبکہ اس وقت کے حکومتی وکیل اکرم شیخ نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر ملزم کا نام ای سی ایل سے نکالا گیا۔پرویز مشرف کا بیان سکائپ پر ریکارڈ کرنے کا حکم
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
سنگین غداری کیس؛ حکومت کی مشرف کیخلاف فرد جرم میں ترمیم کی درخواست - ایکسپریس اردودرخواست کا مطلب ہے حکومت کی نیت ٹھیک نہیں، کیا ٹرائل تاخیر کا شکار کرنا چاہتی ہے، خصوصی عدالت
مزید پڑھ »
پرویز مشرف کیخلاف غداری کیس روکنے کی درخواست پر فل بینچ بنانے کی سفارش - ایکسپریس اردودرخواست میں خصوصی عدالت کی تشکیل پر اہم نکات اٹھائے گئے ہیں، لاہور ہائی کورٹ
مزید پڑھ »
سنگین غداری کیس: خصوصی عدالت نے جنرل (ر) پرویز مشرف کو سزائے موت سنادی - Pakistan - Dawn News
مزید پڑھ »
سنگین غداری کیس: خصوصی عدالت نے جنرل (ر) پرویز مشرف کو سزائے موت سنادی - Pakistan - Dawn News
مزید پڑھ »
لاہور ہائیکورٹ: غداری کیس کے خلاف مشرف کی درخواستوں پر فل بینچ بنانے کی سفارش - Pakistan - Dawn News
مزید پڑھ »