صحت کے بوسیدہ نظام کے ہوتے ہوئے کرونا وائرس سے نمٹنا قابل تحسین ہے: شبلی فراز ARYNewsUrdu
اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ محدود وسائل اور صحت کے بوسیدہ نظام کے ہوتے ہوئے کرونا وائرس سے نمٹنا قابل تحسین ہے، این سی او سی اور احساس پروگرام وبا کے خلاف کامیابی کے 2 بڑے ذریعے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کرونا وائرس کی وبا سے عزم اور احسن طریقے سے نمٹا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محدود وسائل اور صحت کے بوسیدہ نظام کے ہوتے ہوئے کرونا وائرس سے نمٹنا قابل تحسین ہے، این سی او سی اور احساس پروگرام وبا کے خلاف کامیابی کے 2 بڑے ذریعے ہیں۔The resolute & steadfast handling of the corona virus despite our meagre resources & outdated health infrastructure
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
لاک ڈاؤن کے بعد انڈیا کے مسلمان مزدوروں کے لیے زندگی کیسے مشکل ہو گی؟انڈین تحقیقی ادارے سینٹر فار ایکوٹی سٹڈیز کے مطابق مسلمان مزدوروں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن ختم ہونے بعد اُن کو دوبارہ کام پر لوٹنے میں ان کی مذہبی شناخت کی وجہ سے پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
مزید پڑھ »
وزیراعظم کے معاونین اور مشیر اربوں روپے کے اثاثوں کے مالک نکلے - Pakistan - Aaj.tv
مزید پڑھ »
لبنان کا کفالہ نظام، غیر ملکیوں کے استحصال کا آلہ کاراس نظام کے تحت، اِس دور میں بھی یہ غیر ملکی ملازمین اپنے بنیادی حقوق اور عزت نفس کے تحفظ سے محروم رہتے ہیں اور یہاں آپ کا کفیل، آپ کے سیاہ و سفید کا مالک ہوتا ہے۔
مزید پڑھ »
وزیراعظم کا صحت سہولت پروگرام کے تحت انشورنس کی فراہمی پر اطمینان کا اظہاروزیراعظم کا صحت سہولت پروگرام کے تحت انشورنس کی فراہمی پر اطمینان کا اظہار ARYNewsUrdu
مزید پڑھ »
وزیراعظم کا صحت سہولت پروگرام کے تحت انشورنس کی فراہمی پر اطمینان کا اظہاروزیراعظم کا صحت سہولت پروگرام کے تحت انشورنس کی فراہمی پر اطمینان کا اظہار ImranKhanPTI pid_gov PTIofficial
مزید پڑھ »
ماضی میں صحت کے شعبے کو نظر انداز کیا گیا، خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں، وزیراعظمماضی میں صحت کے شعبے کو نظر انداز کیا گیا، خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں، وزیراعظم تفصیلات جانئے: DailyJang
مزید پڑھ »