صیہونیت: مشرق اور مغرب کی داستان

تاریخ خبریں

صیہونیت: مشرق اور مغرب کی داستان
صیہونیتمشرقمغرب
  • 📰 ExpressNewsPK
  • ⏱ Reading Time:
  • 142 sec. here
  • 11 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 84%
  • Publisher: 53%

یہ مضمون صیہونیت کے نظریے کو یورپ اور مشرق میں مختلف انداز میں دیکھنے والی کہانی کو پیش کرتا ہے۔

اس کے برعکس مشرق میں صدیوں سے پرامن طور پر آباد یہودی اقلیت کو ابتدا میں صیہونیت سے کوئی دلچسپی نہیں تھی۔گزشتہ مضمون سے آپ کو کچھ کچھ اندازہ ہو گیا ہو گا کہ بابائے صیہونیت تھیوڈور ہرزل کیسا مستقبل شناس تھا اور اس نے صیہونی نظریے کو عملی شکل دینے کے لیے آخری دن تک کیسی انتھک محنت کی۔ وہ اپنے ترکے میں ایک کل وقتی عملیت پسند ٹیم بھی چھوڑ گیا جس نے انیس سو چار میں چوالیس برس کی عمر میں ہرزل کی موت کے چوالیس برس بعد ( انیس سو اڑتالیس ) ہرزل کے خواب کو ہر حربہ استعمال کرتے ہوئے حقیقت میں بدل

ڈالا۔ صیہونیت کی جڑیں دراصل دو ہزار برس سے جلاوطن ہر یہودی گھرانے میں روزانہ دہرائی جانے والی اس دعا میں پوشیدہ ہیں ’’ خدا نے چاہا تو اگلے برس یروشلم میں ‘‘۔یہ دعا نسل در نسل منتقل ہوتی رہی۔ مگر انجیل کے عہد نامہ جدید کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے رومن گورنر کو حضرت عیسی کے خلاف بھڑکا کر انھیں مصلوب کروانے کا گناہ بھی وقت کے یہودی کاہنوں کے سر پر ہے۔ لہٰذا عیسائی دنیا میں بالخصوص یہودیوں کے خلاف من حیث القوم ایک دبی دبی نفرت مسلسل برقرار رہی جسے وقتاً فوقتاً آگ میں بدلنا اور انھیں بے دخل کرنا روس سے پرتگال تک ہر سلطنت و حکومت عوام کی توجہ دیگر مسائل سے بٹانے کے لیے تاریخی طور پر بطور ہتھیار استعمال کرتی آئی۔ جب کہ مشرق بالخصوص مسلمان دنیا میں مدینہ سے یہودی قبائل کی بے دخلی کے ایک واقعہ کے بعد بغداد کے عباسی ہوں کہ قرطبہ کے اموی یا استنبول کے عثمانی۔ہر دور میں یہودی نہ صرف عمومی طور پر محفوظ و مامون رہے بلکہ انھوں نے عرب اور مسلمان تہذیب کے ہر شعبے بالخصوص نوکر شاہی ، مالیات امورِ خارجہ ، فلسفے ، طب اور سائنس کے میدان میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اسپین سے تو چودہ سو بانوے میں مسلمان اور یہودی ایک ساتھ نکالے گئے اور پھر یہ یہودی مراکش تا استنبول تا ہندوستان آباد ہوئے اور مقامی ثقافت میں رچ بس گئے۔ جب کہ صیہونیت یورپی ( اشکنازی ) یہودیوں کو درپیش مسلسل عدم تحفظ کا ردِ عمل تھا۔جسے انیسویں صدی کے آخری عشروں میں روسی زار نکولس دوم کی یہود دشمنی پالیسیوں کے سبب تیزی سے پنپنے کا موقع ملا ۔ مگر مشرقی یورپ کے برعکس مغربی یورپ میں انیسویں صدی کے دوسرے وسط میں تعصب اتنا شدید نہیں تھا۔اس دور میں برطانیہ ، فرانس ، جرمنی ، اٹلی ، ہالینڈ ، ڈنمارک وغیرہ میں یہودی برادریوں نے روائیتی پیشے ترک کر کے نئے پیشے اپنانے کے ساتھ ساتھ مذہبی راہبوں کے چنگل سے نکلنے کی بھی سنجیدہ کوشش کی اور اس کوشش میں صیہونیت نے ایک راہِ تازہ فراہم کی۔اعلیٰ تعلیمی اداروں میں یہودی تناسب تیزی سے بڑھنے لگا۔ چنانچہ یورپ کے متوسط اور بالائی طبقات میں بھی ہم پلہ یہودیوں کو قبول کیا جانے لگا۔ مگر جیسا کہ ہوتا آیا ہے۔ نئی ابھرتی یہودی مڈل کلاس ہی صیہونیت کی سب سے پرجوش پرچارک بنی ( جیسا کہ نازی جرمنی اور موجودہ بھارت میں مڈل کلاس ہی نظریاتی انتہاپسندی کا ہراول طبقہ بنی )۔ اس کے برعکس مشرق میں صیہونیت یورپی ( اشکنازی ) یہودیوں کو درپیش مسلسل عدم تحفظ کا ردِ عمل تھا۔جسے انیسویں صدی کے آخری عشروں میں روسی زار نکولس دوم کی یہود دشمنی پالیسیوں کے سبب تیزی سے پنپنے کا موقع ملا ۔ مگر مشرقی یورپ کے برعکس مغربی یورپ میں انیسویں صدی کے دوسرے وسط میں تعصب اتنا شدید نہیں تھا۔اس دور میں برطانیہ ، فرانس ، جرمنی ، اٹلی ، ہالینڈ ، ڈنمارک وغیرہ میں یہودی برادریوں نے روائیتی پیشے ترک کر کے نئے پیشے اپنانے کے ساتھ ساتھ مذہبی راہبوں کے چنگل سے نکلنے کی بھی سنجیدہ کوشش کی اور اس کوشش میں صیہونیت نے ایک راہِ تازہ فراہم کی۔اعلیٰ تعلیمی اداروں میں یہودی تناسب تیزی سے بڑھنے لگا۔ چنانچہ یورپ کے متوسط اور بالائی طبقات میں بھی ہم پلہ یہودیوں کو قبول کیا جانے لگا۔ مگر جیسا کہ ہوتا آیا ہے۔ نئی ابھرتی یہودی مڈل کلاس ہی صیہونیت کی سب سے پرجوش پرچارک بنی ( جیسا کہ نازی جرمنی اور موجودہ بھارت میں مڈل کلاس ہی نظریاتی انتہاپسندی کا ہراول طبقہ بنی )

ہم نے اس خبر کا خلاصہ کیا ہے تاکہ آپ اسے جلدی سے پڑھ سکیں۔ اگر آپ خبر میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ مکمل متن یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ مزید پڑھ:

ExpressNewsPK /  🏆 13. in PK

صیہونیت مشرق مغرب یہودی اقلیت تاریخ پرتگال روس

پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات

Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔

صیہونیت: مشرق اور مغرب کی کہانیاںصیہونیت: مشرق اور مغرب کی کہانیاںیہ مضمون صیہونیت کی تاریخ اور اس کی مشرق اور مغرب میں مختلف صورت حال کی روشنی میں پیش کرتا ہے۔ یہودی برادریوں کی پرامن زندگی اور مغربی یورپ میں صیہونیت کی بیداری کو سمجھنے میں مدد کرتا ہے۔
مزید پڑھ »

صیہونیت کا نئے دور میں عروج و زوالصیہونیت کا نئے دور میں عروج و زوالیہ مضمون صیہونیت کو ایک قوم پرست نسلی برتری کے نظریے کے طور پر پیش کرتا ہے اور اس کے نئے دور میں عروج اور زوال کی وضاحت کرتا ہے۔
مزید پڑھ »

صیہونیت کی الف ب ت (قسط اول)صیہونیت کی الف ب ت (قسط اول)اس وقت اسرائیل اور صیہونیت کا مستقبل امریکا کے اندرونی و بیرونی مستقبل سے نتھی ہے۔
مزید پڑھ »

پاکستان میں بین الاقوامی مسافروں کیلئے ٹریول سم متعارفپاکستان میں بین الاقوامی مسافروں کیلئے ٹریول سم متعارفمشرق وسطیٰ، امریکا اور یورپ کے مسافروں کیلئے خصوصی بنڈلز بنائے ہیں، ٹیلی کام کمپنی
مزید پڑھ »

بنگلہ دیش اور پاکستان: بھارت کی کالونی سے آزادی کی منزل کی طرفبنگلہ دیش اور پاکستان: بھارت کی کالونی سے آزادی کی منزل کی طرفجرمنی کی مثالیں پیش کرتے ہوئے سیاست میں مستقل دوست یا دشمن نہ ہونے کی بات ثابت کی جاتی ہے۔ یورپ کی جنگوں سے اتحاد تک کی کہانی پیش کی جاتی ہے اور اس کے برعکس، پاکستان اور بنگلہ دیش کی تاریخ میں تقسیم کے بعد نفرت کی داستان اور بھارتی مداخلت کا ذکر کیا جاتا ہے۔ شیخ حسینہ واجد کے دور حکومت میں بنگلہ دیش کی بھارتی کالونی بننے کی بات کی جاتی ہے لیکن حالیہ احتجاج کے بعد بدلتی صورتحال کا تذکرہ کیا جاتا ہے۔ بنگلہ دیش کی نئی خارجہ پالیسی اور پاکستان کے قریب ہونے کا تاثر پیش کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھ »

اقوامِ متحدہ میں فلسطین اور صیہونیت کے بارے میں قرار دادیںاقوامِ متحدہ میں فلسطین اور صیہونیت کے بارے میں قرار دادیںیہ مضمون اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کے آزادی اور صیہونیت کے بارے میں منظور ہونے والی قرار دادوں پر روشنی ڈالتا ہے۔ یہ قرار دادیں اقوامِ متحدہ کے تاریخ کا حصہ ہیں اور ان سے یہ سمجھنے میں مدد ملتی ہے کہ بیسویں اور اکیسویں صدی میں حق اور باطل کہاں موجود تھے۔
مزید پڑھ »



Render Time: 2025-04-14 10:36:52