ذرائع کے مطابق فیض حمید ڈپٹی جیل سپرنٹنڈنٹ سے اینڈرائیڈ فون کے بجائے پرانے فیچر فون پر رابطہ کرتے تھے
، فوٹو: فائل
انکوائری فیض حمید کے خلاف ٹاپ سٹی کیس میں شکایات کی درستگی کا پتا لگانے کیلئے کی، انکے خلاف ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان آرمی ایکٹ کی کئی خلاف ورزیاں ثابت ہوچکی ہیں: آئی ایس پی آر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ کی دفعات کے تحت مناسب انضباطی کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے۔جنرل فیض حمید 1973 کے آئین کو مکمل طور پر دریا برد کر کے پاکستان میں صدارتی نظام لانا چاہتے تھے: سینئر صحافی
آئی ایس پی آر کے مطابق فیض حمید کے خلاف ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان آرمی ایکٹ کی کئی خلاف ورزیاں ثابت ہوچکی ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو فوجی تحویل میں لے لیا گیا ہے اور ان کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کیلیے سہولت کاری کے الزام پر اڈیالہ جیل کے دو اہم سابق افسران سے تفتیشسابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل محمد اکرم اور اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ بلال سے پوچھ گچھ، دونوں افسران سیل تک جانے کے مجاز تھے
مزید پڑھ »
عمران خان گرفتاری کے بعد بھی فیض حمید کے ساتھ رابطے میں تھے: ذرائعجنرل فیض کو ریٹائرمنٹ کے بعد قابل اعتراض سرگرمیوں پر فوجی حکام نے ایک سے زیادہ مرتبہ خبردار کیا تھا لیکن وہ باز نہ آئے: ذرائع
مزید پڑھ »
فیض حمید نے 9 مئی میں عمران کے ملوث ہونے کے ثبوت دیے، فیصل واوڈایہ فیض حمید کا مشورہ نہیں تھا تاہم عمران خان اس سارے کھیل کا حصہ تھے
مزید پڑھ »
وسعت اللہ خان کی تحریر: کیا عمران خان کا کورٹ مارشل ہو سکتا ہے؟اگر فیض حمید نو مئی کے تعلق سے وعدہ معاف گواہ بننے پر تیار ہو جاتے ہیں تو پھر عمران خان کا زد میں آنا ناگزیر ہے۔
مزید پڑھ »
عمران خان کی مبینہ سہولتکاری کا الزام، اڈیالہ جیل کے زیر تحویل سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ رہاڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ظفر اقبال کو 13اگست کو پوچھ گچھ کے لیے تحویل میں لیا گیا تھا اور وہ گزشتہ رات اڈیالہ جیل کے قریب اپنی رہائش گاہ پہنچے: ذرائع
مزید پڑھ »
فیض حمید نے ملک پر 30 سال تک قبضے کا منصوبہ بنا رکھا تھا: حامد میرجنرل فیض حمید 1973 کے آئین کو مکمل طور پر دریا برد کر کے پاکستان میں صدارتی نظام لانا چاہتے تھے: سینئر صحافی
مزید پڑھ »