حکومت کے بعض وزرا عمران خان کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار نہ ہونے پر سخت لہجہ اختیار کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے اپنے دور میں ان کے ساتھ برتاؤ ناپسند کیا اور مذاکرات کے لیے یہ مناسب وقت نہیں ہے۔ تاہم، کچھ رائے میں مذاکرات کی ضرورت اب سب سے زیادہ ہے کیونکہ معیشت میں چیلنجز اب بھی موجود ہیں۔
وہ لوگ عظیم سمجھے جاتے ہیں جو طاقتور ہوکر بھی اپنے کمزور حریف کے بارے میں صلہ رحمی سے کام لیں اور وہی لوگ کامیاب ٹھہرتے جو طاقت کی پوزیشن بات چیت کرے۔ حکومت کے بعض وزرا کے بیانات دیکھ کر لگتا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ عمران خان اب کمزور پوزیشن میں آگئے ہیں۔ انہوں نے احتجاج کے سارے آپشن آزمالئے ۔
پہلی بات تو یہ ہے کہ اگر مسلم لیگ کے کچھ رہنماؤں کے ساتھ زیادتی ہوگئی تھی اور وہ جیلوں میں ڈالے گئے تھے تو اب تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ساتھ بھی ایسا ہوگیا ہے۔ ان کے لیڈر نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز اور مریم نواز نے جیل کاٹی تو عمران خان اور ان کی اہلیہ بھی اس مرحلے سے گزرے۔ حکومتی وزرا کے زعم کی دوسری وجہ یہ ہے کہ معیشت کے کچھ اشاریے بہتر ہوگئے ہیں لیکن معیشت کے کچھ اشاریوں کے بہتر ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ ملک معاشی طورپر مستحکم ہوگیا ہے بلکہ اب بھی کافی چیلنجز درپیش ہیں۔ بجلی کے بل اب...
چوتھی وجہ یہ ہے کہ معاشرتی حوالوں سے اس وقت ملک کو شدید نقصان پہنچ رہا۔ اداروں پر عوام کے اعتماد میں کمی آرہی ہے۔ جو پولیٹکل پولرائزیشن ہے اس کی وجہ سے سیاست معمول کی سیاست نہیں بن سکتی اور ریاست کے وجود کو لگے زخم مزید گہرے ہوتے جارہے ہیں۔ یہ وہ وجوہات ہیں جو تقاضہ کرتی ہیں کہ انتقامی سوچ ترک کرکے آپس میں بات کی جائے۔ ایک دوسرے کی کمزوریوں سے فائدہ اٹھانے کی بجائے ایک دوسرے کی کمزوریوں کو مدنظر رکھا جائے ۔ بس بہت ہوگیا ۔اب ایک فریق بھی کچھ پیچھے ہٹے اور دوسرا فریق بھی ۔ صرف مسلم لیگ اور پی ٹی آئی نہیں بلکہ تمام سیاسی اور دینی جماعتیں آپس میں بیٹھیں ۔ میثاق معیشت اور میثاق جمہوریت پر اتفاق رائے پیدا کریں ۔ یا تو قومی حکومت پر اتفاق کرلیں اور اگر وہ نہیں ہوسکتا تو ایسے قوانین بنائیں کہ اگلے الیکشن میں دھاندلی نہ ہوسکے ۔ پانچ سال...
مذاکرات عمران خان حکومت معیشت سیاسی استحکام
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
صدر آزاد کشمیر کی حکومت کو آرڈیننس فوری واپس لینے اور گرفتار افراد کی رہائی کی ہدایتعوامی ایکشن کمیٹی اور وزرا کی مذاکراتی کمیٹی کے درمیان مذاکرات ناکام ہونے کے بعد لانگ مارچ برارکوٹ کے مقام پر پہنچ گیا
مزید پڑھ »
چیئرمین پی ٹی آئی اور علیمہ خان کے درمیان جاں بحق افراد کی تعداد کے بارے میں تکرارچیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور عمران خان کی بہن علیمہ خان کے درمیان جاں بحق افراد کی تعداد کے بارے میں تکرار ہوئی۔
مزید پڑھ »
حکومت اورپی ٹی آئی رابطے بحال، مذاکرات کیلئے پارلیمنٹ کا فورم استعمال کی تجویز مان لیحکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات بغیر کسی پیشگی شرائط کے ہوں گے، جلد مذاکراتی کمیٹیوں کے اراکین کے نام مشاورت سے دیں گے: ذرائع
مزید پڑھ »
احتجاج کی کال صرف عمران خان ہی واپس لے سکتے ہیں: بیرسٹرگوہرپی ٹی آئی کے حکومت سے مذاکرات نہیں ہورہے، صرف ابتدائی رابطہ ہوا تھا، کسی نے عمران خان کی رہائی کی یقین دہانی نہیں کروائی تھی: چیئرمین پی ٹی آئی
مزید پڑھ »
’’جنرل فیض کے کیس سے نظیر بن گئی، دیکھیں آگے کیا ہوتا ہے‘‘عمران خان کی جو حکومت لائی گئی وہ ایک ہائبرڈ ماڈل تھا اور اس کے تحت اس حکومت کو چلایا گیا
مزید پڑھ »
بے حکمتی کے گرداب میں مذاکراتی تنکے کی تلاش!عمران خان کی اٹھائیس سالہ سیاسی زندگی، مذاکرات، مفاہمت اور مصلحت جیسے...
مزید پڑھ »