وزیر دفاع خواجہ آصف نے پی ٹی آئی کے حکومت کے ساتھ مذاکرات سے انکار پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کرنے والوں کو خود ہی پتا تھا کہ اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلنا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے کسی بھی بات پر مخلص نہیں اور نہ ہی اپنے لیڈر کے ساتھ مخلص ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب میں قید میں تھا تو مجھے بس ایک کمبل دیا گیا تھا۔ ہماری پوری لیڈرشپ کو قید کیا گیا مگر ہم نے ملک کے نقصان کا نہیں سوچا۔ پیکا ایکٹ کی منظوری پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ساری دنیا میں سوشل میڈیا پر پابندی ہے، یہ چیز امریکا میں بھی ہورہی ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات سے انکار پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ مذاکرات کرنے والوں کو خود بھی پتا تھا کہ اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلنا۔ پی ٹی آئی والے کسی بھی بات پر مخلص نہیں اور نہ ہی اپنے لیڈر کے ساتھ مخلص ہیں۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مذاکرات سے انکار کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ علی امین گنڈاپور نے خود ہی اعتراف جرم کیا ہے کہُ ہمارے لوگ گمراہ ہوئے۔ یہ کس چیز کا جوڈیشل کمیشن بنانا چاہتے ہیں، جن کو سزائے ہوئی انہوں نے اعتراف جرم کیا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ جب میں قید میں تھا تو مجھے بس ایک کمبل دیا گیا تھا۔ ہماری پوری لیڈرشپ کو قید کیا گیا مگر ہم نے ملک کے نقصان کا نہیں سوچا۔
پیکا ایکٹ کی منظوری پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ساری دنیا میں سوشل میڈیا پر پابندی ہے، یہ چیز امریکا میں بھی ہورہی ہے۔Jan 21, 2025 11:59 AMکشمیر ضرور آزاد ہوگا، آرمی چیف کی کشمیریوں سے وابستگی ڈھکی چھپی نہیں، وزیراعظمایس آئی ایف سی اجلاس؛ جاری منصوبوں اور پالیسی اقدامات کی پیشرفت کا جائزہفیصل آباد میں طلبا نے صاحبزادہ حامد رضا کی گرفتاری کی کوشش ناکام بنادیگوگل کا ’ہاف مون جنوری‘ کے نام سے ڈوڈل جاریخبروں اور حالات حاضرہ سے متعلق پاکستان کی سب سے زیادہ وزٹ کی جانے والی ویب سائٹ ہے۔ اس...
مذاکرات پی ٹی آئی خواجہ آصف حکومت پیکا ایکٹ
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
پی ٹی آئی نے تحریری مطالبات پیش نہ کیں: سینیٹر عرفان صدیقیمذاکرات میں مشکلات کی خدشات، پی ٹی آئی سے لاپتہ افراد کی فہرست کا مطالبہ
مزید پڑھ »
پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسف زئی: عمران خان کو سزا دینے سے مذاکرات پر کوئی اثر نہیں پڑے گاپی ٹی آئی رہنما شوکت یوسف زئی کا کہنا ہے کہ عمران خان کو سزا دینے سے مذاکرات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ انہوں نے حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کو پی ٹی آئی کی مطالبات لکھ کر دینے کے حوالے سے کہا کہ ہمارے مطالبات واضح ہیں، تمام کارکنوں کی رہائی اور جوڈیشل کمیشن کا قیام۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات تاخیر کی وجہ سے عمران خان سے پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کو ملاقات نہیں ہو سکی۔ شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ حکومت مذاکرات کو تیز کرنا چاہتی ہے تو پی ٹی آئی کمیٹی کو فیسلیٹیٹ کرے۔
مزید پڑھ »
پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے حکومت سے مذاکرات کی شروعات کیپی ٹی آئی کے رہنماؤں نے اس وقت حکومت سے مذاکرات کی شروعات کی جب ان کے رہنماؤں اور کارکنوں کی رہائی پر بات چیت شروع ہوئی۔
مزید پڑھ »
پی ٹی آئی اور حکومت کے مذاکرات کا آغازپی ٹی آئی نے موجودہ حکومت سے مذاکرات شروع کرانے کا فیصلہ کیا ہے اور پہلی مذاکرات کی نشست سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہوئی ہے۔ مذاکرات میں پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی میں رہنماؤں اور دو حلیف شامل ہوئے ہیں، جبکہ حکومت کی طرف سے مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے رہنما اور حکومتی کمیٹی کے مختلف پارٹیوں کے نمائندے موجود ہیں۔ مذاکرات میں پی ٹی آئی کے دو مطالبات سے دستبردار ہونے کا فیصلہ لیا ہے اور رہائی اور مقدمات کی واپسی کو اہم مطالبات قرار دیا ہے۔
مزید پڑھ »
پی ٹی آئی رہنما: مذاکرات میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا مطالبہپی ٹی آئی رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ مذاکرات میں پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی با اختیار ہے لیکن فیصلے عمران خان کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں پہلا مطالبہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہے، ملاقات کے لیے مناسب ماحول دیا جائے جس میں مشاورت ممکن ہو۔
مزید پڑھ »
مذاکرات، ہچکچاہٹ اور سیاسی مستقبلحکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کی کامیابی کا انحصار ’کچھ لو اور کچھ دو‘ کی پالیسی پر ہے
مزید پڑھ »