سپریم کورٹ میں ایسے لوگ ہیں جو اسٹیبلشمنٹ کا ساتھ دے رہے ہیں، لاہور ہائی کورٹ بار میں وکلا نمائندہ کنونشن سے خطاب
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حامد خان نے کہا ہ کہ سپریم کورٹ میں چند ایسے لوگ ہیں جو اسٹیبلشمنٹ کا ساتھ دے رہے ہیں، چیف جسٹس نے عہدہ قبول کر کے ہمیں بہت مایوس کیا، ہمارے چیف جسٹس منصور علی شاہ ہیں۔
کنونشن میں سینٹر حامد خان ، ہائی کورٹ بار کے صدر اسد منظور بٹ ، لاہور بار کے صدر مبشر رحمان شریک ہوئے، کنونشن میں ہائی کورٹ بار کے سابق صدور احمد اویس ، شفقت چوہان ، اشتیاق اے خان، پی ٹی آئی کے رہنما سینیٹر حامد خان نے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وکلا کی تحریک شروع ہو ، چکی ہے یہ 26 ویں ترمیم کو بہا لے جائے گی، ہماری جدوجہد آگے بڑھ رہی ہے، 26 ویں ترمیم کے خلاف ، وکلا تنظیموں نے درخواستیں دائر کیں، ان درخواستوں پر موجودہ 16 ججز پر مشتمل فل کورٹ سماعت کرے...
ان کا کہنا تھا کہ یہ پارلیمنٹ نہیں محض نمبر ہیں، 26 ویں ترمیم کا وزیراعظم اور وزیر قانون کو بھی علم نہیں تھا یہ فارم 47 کی حکومت ہے مگر کچھ تو اپنے عہدے کی عزت کروائیں، قاضی فائز عیسی نے ہارسٹریڈنگ کا دروازہ کھولا ، 63 اے کا فیصلہ بالکل ٹھیک تھا، ترمیم والے دن ایک سینیٹر کو ڈائلائیسس کرواتے ۔ہوئے لایا گیا
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے جج کی پی ٹی آئی رہنما کی درخواست پر سماعت سے معذرتجسٹس فاروق حیدر نے درخواست چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بھجوا دی
مزید پڑھ »
تقریب میں چیف جسٹس منصور علی شاہ کے نعرے لگنے پر جسٹس منصور نے کیا جواب دیامجھے کوئی شکوہ نہیں کسی سے کہ میں اس وقت چیف جسٹس نہیں ہوں،، جسٹس منصور علی شاہ
مزید پڑھ »
ایڈیشنل رجسٹرار کیخلاف توہینِ عدالت کیس؛ جسٹس منصور نے ججز کمیٹی کو خط لکھ دیاجسٹس منصور علی شاہ نے انٹرا کورٹ اپیل کے بینچ پر اعتراض کردیا
مزید پڑھ »
بینچز اختیارات کیس کا آئینی ترمیم سے تعلق نہیں، خود ہی ڈرنے لگ جائیں تو الگ بات، جسٹس منصورکیا توہین عدالت کیس میں ہم ایسا کوئی حکم جاری کر سکتے ہیں؟، جسٹس منصور
مزید پڑھ »
سپریم کورٹ؛ جسٹس منصور علی شاہ کا 191 اے سے متعلق سماعت کا حکم نامہ جاریجسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی نے 16 جنوری کو سماعت کی تھی
مزید پڑھ »
سپریم کورٹ میں کسٹم ایکٹ کے سیکشن 221 اے کو کالعدم قرار دینے کے خلاف اپیلوں کی سماعتجسٹس منصور علی شاہ نے سپریم کورٹ کے کچھ ججز کو آئینی معاملات سننے سے محروم کیا جا سکتا ہے؟ سوال اٹھایا۔ جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عرفان سعادت خان پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ جسٹس منصور علی شاہ نے آرٹیکل 191 اے کے ذریعے عدالت سے دائرہ اختیار چھینا گیا، کیا ہم سے دائرہ اختیار واپس لیا جا سکتا ہے؟ سوال اٹھایا۔ اس معاملے میں بیرسٹر صلاح الدین نے عدلیہ کی آزادی کے دفاع میں عدالت کے متوازی بنائے گئے ٹربیونلز کالعدم کیے گئے، کیس کی سماعت 15 دن کے لیے ملتوی کردی۔
مزید پڑھ »