آئی سی سی اور کرکٹ جنوبی افریقہ کے درمیان کوئی رابطہ ہی نہ ہوا، رپورٹس
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کو مکمل طور پر جنوبی افریقا منتقل کرنے کی بھارتی افواہوں سے افریقی بورڈ ہی لاعلم نکلا۔
چیمپیئنز ٹرافی 2025 میں بھارتی ٹیم کے پاکستان آنے سے انکار کے بعد انڈین میڈیا نے خبریں چلائیں تھی کہ اگر میزبان ملک ہائبرڈ ماڈل کیلئے ٹورنامنٹ کی میزبانی کیلئے نہ مانا تو ایونٹ کو جنوبی افریقہ منتقل کردیا جائے گا۔ تاہم انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور جنوبی افریقی کرکٹ بورڈ دونوں ہی ایسی خبروں سے لاعلم ہیں اور باضابطہ طور پر کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے۔دوسری جانب محدود وقت کے پیش نظر بورڈ کے پاس فی الحال میزبانی کا کوئی قابل عمل آپشن نہیں ہے۔
بھارتی میڈیا جنوبی افریقہ کو ممکنہ میزبان کے طور پر تجویز کررہا ہے تاکہ اصل میزبان پاکستان کی پوزیشن کو کمزور کیا جا سکے تاہم اتنے کم وقت میں چیمپئینز ٹرافی کا انعقاد جنوبی افریقا کیلئے چیلنج ہوگا۔قبل ازیں بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ اگر پاکستان نے ہائبرڈ ماڈل کو مسترد کیا تو میزبانی بھی چھین سکتی ہے جبکہ ٹورنامنٹ کو جنوبی افریقہ منتقل کیا جاسکتا ہے لیکن چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا تھا کہ ہائبرڈ ماڈل پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔Nov 13, 2024 09:46 AMخبروں اور حالات...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
'جے شنکر کا دورہ؛ پاک بھارت کرکٹ بحالی پر کوئی بات نہیں ہوئی'بھارتی ٹیم کو اگلے برس فروری میں چیمپئینز ٹرافی میں شرکت کیلئے پاکستان آنا ہے
مزید پڑھ »
بھارت کو جنوبی افریقہ سے دوسرے ٹی20 میں شکستجنوبی افریقہ نے بھارت کے 6 وکٹوں پر 124 رنز کے جواب میں 7 وکٹوں پر ہدف حاصل کرکے سیریز1-1 سے برابر کردی
مزید پڑھ »
چیمپئینز ٹرافی؛ مداح نے سوریا کمار سے پاکستان نہ جانے پر سوال داغ دیاویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تیزی سے وائرل ہونے لگی
مزید پڑھ »
چیمپئینز ٹرافی؛ آئی سی سی نے بھارتی بورڈ سے رابطہ کرلیاپاکستان کے سوالات کے جوابات مانگے جائیں گے، ذرائع
مزید پڑھ »
چیمپئینز ٹرافی؛ بھارتی بورڈ پاکستان کو مالی نقصان سے ڈرانے لگاکسی دوسرے ملک منتقل ہوئی تو 65 ملین ڈالر میزبانی فیس سے ہاتھ دھونا پڑیں گے، بھارتی میڈیا
مزید پڑھ »
چیمپئینز ٹرافی؛ پاکستان کے سخت موقف پر ''نیا آپشن'' بھی آگیاکچھ لو کچھ دو کی پالیسی پر غور کیا جانے لگا
مزید پڑھ »