ہم کراچی والے ویسے ہی لاہور کی کچھ خصوصیات کے باعث اس سے جلے بُھنے رہتے ہیں۔
ارے بھئی یونیسکو! یہ کیا بات ہوئی، لاہور کو تخلیقی شہر قرار دے کر اسے تخلیق کار شہروں کی فہرست میں شامل کرلیا۔
کراچی میں کوئی کچراکُنڈی ہی بنا جاتے، اپنے کسی بادشاہ کو کراچی میں دفن ہی کردیتے، کم ازکم مغلیہ سلطنت کے آخر والے بادشاہوں کی تدفین تو کراچی میں ہوسکتی تھی، جن کے پاس میئرکراچی سے بھی کم اختیارات تھے۔ ہماری قسمت میں شاہ لکھے بھی تھے تو سائیں قائم علی شاہ جیسے۔ اور تو اور ہم اہل کراچی دریا سے بھی محروم ہیں، اسی لیے یہاں خون کی ندیاں بہاکر دریا کا متبادل دینے کی کوششیں بڑے خلوص سے کی جاتی رہی ہیں۔ اتنی محرومیاں کیا کم تھیں کہ یونیسکو نے ان میں مزید اضافہ...
جتنا ہم نے سرمایہ داری کے پاکستانی مرکز کو کرڈالا۔ دیواروں پر نقش دل اور تیر کی وہ تصاویر اس کے علاوہ ہیں جو بتاتی ہیں کہ ان دنوں ’’ایس‘‘ یعنی شبو اور ’’بی‘‘ مطلب بَنے کے درمیان زوردار عشق ’’چل ریا ہے۔‘‘ کچھ عرصے پہلے تک تو ہمارے شہر میں گلی گلی اور چوراہوں پر ’’ایک صاحب‘‘ کی قدآدم تصاویر لگی تھیں، دراصل بات یہ ہے کہ پورے شہر میں ایک ہی تصویر کی نمائش لگی تھی، پھر یہ ایگزیبیشن آپریشن کی نذر ہوگئی۔ یہ ایک ہی ’’ماڈل‘‘ کی تصویر کو کئی طرح سے پیش کرنے کا مقابلہ تھا، گویا ’’اک پھول کا مضموں ہو تو...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
پیپلز پارٹی سمجھتی ہے آئین میں ترمیم لازمی ہے: شیری رحمانسینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی سمجھتی ہے آئین میں ترمیم لازمی ہے، عدالت نے بھی اب حکومت کو پارلیمان میں جانے کی ہدایت کی ہے۔
مزید پڑھ »
پی پی پی اور کراچی کی سیاستیہ 1987کی بات ہے جب کراچی میں بلدیاتی انتخابات ہونے والے تھے۔ کراچی کے نوجوانوں کی ایک تنظیم کے لوگ بینظیر بھٹو سے 70کلفٹن میں ملنا... کالم پڑھئے: (MazharAbbasGEO) تحریر: مظہر عباس DailyJang
مزید پڑھ »
کراچی گرین لائن منصوبہ 3.5سال بعد بھی نامکملکراچی گرین لائن منصوبہ 3.5سال بعد بھی نامکمل مزید پڑھیئے: AajNews AajUpdates
مزید پڑھ »