سنہ 1965 میں بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ کے دوران، 6 ستمبر کی شب پاکستان نے اچانک بھارتی فضائیہ کے اڈوں پر حملہ کر دیا۔ اس حملے سے بھارتی فضائیہ میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ اس جنگ میں بھارت کی فضائیہ کی ایک بڑی ناکامی سرگودھا پر حملے میں تھی، جہاں آدام پور کے فلائٹس کو طلوع آفتاب کے وقت میں غلطی کی وجہ سے حملہ کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
سنہ 1965 میں انڈیا چین کے ہاتھوں ہونے والے شکست سے ابھی سنبھلنے کی کوشش ہی کر رہا تھا۔ دوسری جانب پاکستان اور امریکہ کے تعلقات نہایت خوشگوار چل رہے تھے اور امریکہ پاکستان کو بھاری فوجی امداد فراہم کر رہا تھا۔
آدام پور آنے سے پہلے وہ حکیم پیٹ ایئر فورس فلائنگ کالج میں انڈین فائٹر پائلٹوں کو تربیت دے رہے تھے۔ جب پاکستان کے ساتھ جنگ کی صورتحال کا خدشہ بڑھنے لگا تو انھوں نے خود طیارہ اڑانے کی پیشکش کی۔ایان کارڈوزو اپنی کتاب ’بیانڈ فیر‘ میں لکھتے ہیں کہ ’انڈین ایئر فورس کمانڈ ہیڈ کوارٹر نے 6 ستمبر کی رات دیر گئے حکم دیا کہ آدام پور اور ہلواڑہ کے میسٹر اور ہنٹر سکواڈرن پاکستانی فضائی اڈوں پر جوابی حملہ کریں...
پائلٹوں کو حکم دیا گیا کہ وہ اس دن جلدی رات کا کھانا کھا لیں اور فوراً بستر پر چلے جائیں تاکہ حملے سے پہلے وہ کچھ سو سکیں اور آرام کر لیں۔ ’تمام پائلٹ اپنے پیراشوٹ لے کر گئے تھے سوائے کمانڈنگ آفیسر کے جن کا پیراشوٹ ایک ایئر مین لے جاتا تھا۔ جب پیراشوٹ کی تلاش شروع ہوئی تو یہ قریبی کھائی میں پایا گیا۔‘
’کم روشنی کی وجہ سے شاید زمین پر دیکھنے میں مُشکل ہو مگر اسے حملے کی ناکامی کی وجہ نہیں سمجھا جائے گا۔ جب تک طیارے ٹیک آف پوائنٹ پر نہ پہنچ جائیں تب تک ریڈیو پر مکمل خاموشی رہے گی اور کوئی بھی پائلٹ کسی دوسرے سے بات نہیں کرے گا۔ رن وے کی لائٹس صرف اس وقت آن کی جائیں گی جب جہاز کا انجن سٹارٹ ہو گا۔ تمام طیارے 30 سیکنڈ کے وقفے سے ٹیک آف کریں گے۔‘
پھر اس کی جگہ سکواڈرن لیڈر دیوایا کو جو ریزرو میسٹر کے ساتھ تیار کھڑے تھے میدان میں اُترنے کا کہا گیا۔ دریں اثنا پاکستان کے ساکیسر ریڈار سٹیشن نے پاکستان فضائیہ کے سٹار فائٹرز کو انڈیا کی جانب سے حملے کے بارے میں خبردار کیا تھا۔ ’انھوں نے اپنا سائیڈ ونڈر میزائل فائر کیا جو ہدف سے چوک گیا اور زمین پر گر گیا۔ امجد نے پھر اپنی 20 ایم ایم کی توپ چلائی جس کے گولے دیوایا کے طیارے کو لگے۔ امجد یہ سوچ کر ڈاگ فائٹ سے باہر نکل آئے کہ اب دیوایا کے طیارے کو کریش ہونے سے کوئی نہیں بچا سکتا۔‘اریجیت گھوش نے لکھا ہے کہ ’لیکن دیوایا کا طیارہ خراب ہونے کے باوجود لڑنے کے قابل تھا۔ دیوایا کے پاس دو راستے تھے۔ پہلا یہ کہ وہ سٹار فائٹر سے سر جوڑ کر لڑ سکتے تھے جس میں اگر وہ بچ جاتے تو ان کے پاس اتنا ایندھن نہیں ہوتا کہ وہ انڈیا واپس جا سکیں...
’دیوایا نے اس کا فائدہ اٹھایا۔ انھوں نے سٹار فائٹر کو نشانہ بنایا اور اس پر اپنی دیفنا 2x30ایم ایم توپ سے فائرنگ کی۔‘ ’یہ بھی ممکن ہے کہ آخری وقت میں انھیں نے جہاز پر کنٹرول کھو دیا ہو اور وہ زمین سے ٹکرا گئے ہوں۔ یہ بھی ممکن ہے کہ انھوں نے جہاز سے نکلنے کی کوشش تو کی ہو مگر وہ جہاز کی بلندی کم ہونے کی وجہ سے ایسا کرنے میں ناکام رہے ہوں۔‘
سنہ 1980 میں کتاب کے شائع ہونے کے ایک سال بعد اور جنگ ختم ہونے کے 15 سال بعد گروپ کیپٹن تنیجا نے جان فریکر کا بیان پڑھا جس میں خود امجد حسین نے اعتراف کیا کہ اُن کے جہاز کو 7 ستمبر 1965 کو سرگودھا کے قریب ایک ’دوسرے‘ انڈین میسٹر نے نشانہ بنایا تھا اور اُن کا جہاز تباہ کر دیا تھا۔
1965 کی جنگ پاکستان بھارت فضائیہ سرگودھا حملہ غلطی
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
چائنہ اور پاکستان ملاقات میں مستقبل کے تعاون پر اتفاقچائنہ کے سفیر اور پاکستان کے ڈپٹی پرائم منسٹر نے پاکستان اور چین کے سفارتی تعلقات کو مضبوط بنانے اور CPEC 2.0 کی ترقی پر بات کی۔
مزید پڑھ »
وزیراعظم شہباز: قتل اور جائیداد تباہ کرنے والے پاکستان کے دشمن ہیںوزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جو لوگ قتل کرتے ہیں اور جائیداد تباہ کرتے ہیں وہ صرف بلوچستان کے دشمن نہیں بلکہ پاکستان کے تمام دشمن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ پاکستان کے دشمن ہیں اور انہیں سمجھنا چاہیے کہ یہ پاکستان کے خلاف کھلی دشمنی ہے۔ انہوں نے غाजہ پر اسرائیل کے حملے کے بارے میں بات کی اور 42 دن کا جنگ بندی ابدی جنگ بندی ہونے کی امید ظاہر کی۔ انہوں نے گوادر ایئرپورٹ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور اسے چین کا تحفہ قرار دیا۔
مزید پڑھ »
سہ ملکی سیریز؛ چیمپئینز ٹرافی سے قبل پی سی بی کا پلان کیا ہے؟جنوبی افریقا اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں کب پاکستان پہنچیں گی، تفیصلات منظر پر
مزید پڑھ »
پاکستان نے ٹrump کی دوبارہ کامیابی پر مبارکباد دیدیپاکستان کے رہنماؤں نے ڈونلڈ ٹrump کی دوبارہ کامیابی پر مبارکباد دیدی اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کی امید ظاہر کی۔
مزید پڑھ »
لڑکیوں کی تعلیم: پاکستان اور جنوبی ایشیا میں موجود چیلنجزیہ مضمون لڑکیوں کی تعلیم کی اہمیت اور جنوبی ایشیا میں، خاص طور پر پاکستان میں اس حوالے سے موجود چیلنجز پر روشنی ڈالتا ہے۔
مزید پڑھ »
مسئلہ کشمیر: ایک دیرینہ تنازعیہ مضمون مسئلہ کشمیر کو اس کی تاریخی پس منظر، اقوام متحدہ کے کردار، ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تناؤ اور کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی پر روشنی ڈالتا ہے۔
مزید پڑھ »