مقابلے میں 12 ممالک مدِ مقابل تھے اور ان 12 ممالک میں سے ایک پاکستان جیتا ہے، ان کا دن اچھا تھا اسی لیے وہ جیت گئے: والد کا بیان
بھارتی جیولین تھرور نیرج چوپڑا کی والدہ سروج دیوی نے ارشد ندیم کے پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔
سورج دیوی نے نیرج چوپڑا کی پہلی تھرو ضائع ہونے پر کہا کہ کوئی بات نہیں یہ سب تو کھیل کا حصہ ہے، ہم نیرج کی کارکردگی سے بہت خوش ہیں اور اس بار بھی نیرج کے گھر واپس آنے پر ان کا پسندیدہ کھانا بناؤں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ میدان میں سب کھیلنےکے لیے اترتے ہیں، کسی ایک کو جیتنا ہی ہوتاہے، بات ہریانہ اورپاکستان کی نہیں،یہ خوشی کی بات ہے۔
ستیش کمار نے مزید کہا کہ اولمپکس میں ہم لگاتار دوسری بار میڈل جیتنے میں کامیاب رہے یہ ہمارے لیے بہت خوشی کی بات ہے۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
پیرس اولمپکس؛ ارشد ندیم فائنل میں پہنچ گئےبھارت کے نیرج چوپڑا اور پاکستانی اولمپئین کے درمیان مقابلہ ہوگا
مزید پڑھ »
بیٹے کے خواہشمند باپ نے نومولود جڑواں بیٹیوں کو قتل کر دیابیٹا نہ ہونے کی وجہ سے نیرج اور اس کے گھر والے کافی ناخوش تھے۔
مزید پڑھ »
پیرس اولمپکس؛ پاکستان کی میڈل کی امید ارشد ندیم کیلئے بابراعظم کا پیغامایونٹ کے فائنل میں آج ارشد ندیم کو دفاعی چیمپئن بھارت کے نیرج چوپڑا کا چیلنج درپیش ہوگا
مزید پڑھ »
ارشد ندیم کی وہ پرفارمنس جس نے نیرج چوپڑہ کی والدہ سمیت انڈیا میں بھی لوگوں کا دل جیت لیاناصرف پاکستان بلکہ انڈیا میں بھی جہاں نیرج کے سلور میڈل کی خوشی منائی جا رہی ہے وہیں ارشد کو مبارکبادیں دینے کا سلسلہ بھی جاری ہے اور لوگ اس بات پہ خوش ہیں کہ گولڈ اور سلور دونوں میڈل ایشیا میں ہی آئے ہیں۔
مزید پڑھ »
’اپنے بیٹے کے استقبال کیلئے پھول لیکر جاؤں گی‘، ارشد ندیم کے گھرجشن کا سماںاپنے بیٹے کیلئے بہت خوش ہوں، پورے پاکستان سے بھی زیادہ خوش ہوں اور اپنے بیٹے کو گلے لگانے کیلئے بے چین ہوں: ارشد ندیم کی والدہ کی جیو نیوز سے گفتگو
مزید پڑھ »
پاکستان سے بہت پیار ملا، وہاں میری مائیں بنی ہوئی تھیں جو تحائف بھیجتی تھیں: معروف بھارتی اداکارفنکاروں پر پابندی لگانا ٹھیک نہیں ہے، یہ سیاست کے داؤ پیچ ہیں، سیاست دانوں کو خوش کرنے کے لیے پاکستانی فنکاروں پر عائد پابندی کی حمایت نہیں کرسکتا: راجیو کھنڈیلوال
مزید پڑھ »