بھارت کی جارحیت اور بنگلہ دیش کی تشکیل: ایک پڑھائی

سیاسی حالات خبریں

بھارت کی جارحیت اور بنگلہ دیش کی تشکیل: ایک پڑھائی
بنگلہ دیشپاکستانبھارت
  • 📰 ExpressNewsPK
  • ⏱ Reading Time:
  • 183 sec. here
  • 10 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 94%
  • Publisher: 53%

یہ مضمون بھارت کی جانب سے مشرقی پاکستان کو جدا کرنے کے ارادے اور اس کے بعد بنگلہ دیش کی تشکیل کے عمل کی ایک اہم جانچ جانکاری پیش کرتا ہے۔ یہ اس بات پر روشنی ڈالتا ہے کہ بھارت کی دو قومی نظریے کے خلاف جارحیت نے بنگلہ دیش کی ایک علیحدہ اور خود مختار ریاست کی حیثیت کو متاثر کیا۔ مضمون میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ بنگلہ دیش کے قیام میں حسینہ واجد کی آمرانہ حکومت اور بھارتی مداخلت کا کردار کیسے رہا۔

قیام پاکستان کے بعد سے ہی مشرقی پاکستان کو مغربی پاکستان سے جدا کرنے کے لیے بھارت ی رہنماؤں کی کوششیں شروع ہو چکی تھیں۔ نہرو ایک زیرک سیاستدان تھے، وہ لاکھ کوشش کے باوجود بھی مشرقی پاکستان کو نہ ہتھیا سکے۔ بھارت کی ترقی اور اسے ایک اہم ملک بنانے میں نہرو کا اہم کردار تھا۔ نہرو پاکستان کے قیام کے بھی خلاف تھے اور پاکستان توڑنے کی خواہش بھی رکھتے تھے مگر وہ اپنی اس خواہش کو پورا کرنے کی حسرت کے ساتھ دنیا سے چل بسے۔ ان کے بعد ان کی بیٹی اندرا گاندھی نے بھارت ی وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا۔ بدقسمتی سے

پاکستان میں سیاسی چپقلش اور طویل فوجی اقتدار نے اندرا کو اس کے مقصد میں کامیاب ہونے کا موقع فراہم کر دیا۔ 1971 میں پاکستان دولخت ہوگیا۔ یہ سانحہ اندرا گاندھی کی کھلی جارحیت اور دو قومی نظریے کو شکست دینے کی کوشش تھی۔ حسینہ واجد نے الزام لگایا تھا کہ پاک فوج نے لاکھوں بنگالیوں کا قتل عام کیا تھا اور خواتین کی بے عزتی کی تھی۔ اب یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ عام بنگالیوں کا قتل عام اور خواتین کی بے حرمتی بھارتی اشارے پر مکتی باہنی نے انجام دی تھی جس کا مقصد عام بنگالیوں کو پاکستان سے بدظن کرنا اور بنگلہ دیش کے قیام کو جائز قرار دینا تھا۔ مکتی باہنی دراصل بھارتی تربیت یافتہ فوجیوں پر مشتمل تھی، اسے پاکستانی فوج کی وردی میں بھیجا گیا تھا تاکہ بنگالی انھیں پاکستانی سمجھیں اور پاکستان سے نفرت کرنے لگیں۔ اس سانحے میں بڑی عالمی طاقتوں کی چشم پوشی بھی قابل ذکر ہے۔ امریکا نے پاکستان کو ٹوٹنے سے بچانے کے لیے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔ اس نے اپنے بحری بیڑے کے پہنچنے کا دلاسا ضرور دیا تھا مگر وہ سب مکر و فریب کا گورکھ دھندا تھا۔ بنگلہ دیش تو بن گیا تھا جس کی معیشت اس قابل نہیں تھی کہ وہ ایک ملک کے طور پر قائم رہ سکے چنانچہ بھارت نے تو مالی مدد ضرور فراہم کی، اس کے ساتھ یورپی ممالک سے بنگلہ دیش میں سرمایہ کاری کرائی گئی۔ اسے اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے گارمنٹس ایکسپورٹ ملک بنا دیا گیا۔ مجیب الرحمن نے تقریباً چار سال حکومت کی مگر اس دوران اس پر کرپشن کے بے حساب الزامات لگے، افسوس کہ اس نے بنگلہ دیش کا بابائے قوم ہوتے ہوئے ایسے کام کیے بالآخر اسے بنگالی فوجیوں نے قتل کردیا اور اس کے خاندان کے کئی افراد بھی کام آئے۔ جو باقی بچے ان میں حسینہ بھی شامل تھی جو بعد میں بنگلہ دیش کی بھارت کی مدد سے وزیر اعظم بن گئی۔ اس نے اپنے والد کی طرح بھارت سے گہرے تعلقات قائم کر لیے تھے۔ بھارت نے اسے نہ صرف ’’را‘‘ کی مدد سے تین مرتبہ الیکشن میں کامیاب کرایا بلکہ برے وقت میں اپنے ہاں پناہ دینے کی پیشکش کی۔ حسینہ واجد پندرہ سال بغیرکسی مزاحمت کے حکومت کرتی رہی۔ گوکہ ہر پانچ سال بعد الیکشن کرائے گئے مگر ہر دفعہ وہی الیکشن میں کامیاب قرار دی جاتی رہی۔ اس لیے کہ یہی بھارتی حکومت کا فرمان تھا۔ حقیقت یہ ہے کہ اس کے دور میں بنگلہ دیش بھارت کا ایک صوبہ بن کر رہ گیا تھا۔ بنگلہ دیشی عوام بھارت کی اپنے ملک میں اس پیمانے پر مداخلت کو برداشت نہیں کر پائے۔ جماعت اسلامی کے کئی پرانے عہدیداران کو حسینہ واجد نے 1971 میں پاکستان کی حمایت کرنے کے الزام میں پھانسی پر لٹکایا مگر ان پھانسیوں کا اصل حکم نئی دہلی سے آیا تھا۔ مودی نے اقتدار سنبھال کر مسلمانوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کو ایک بڑے دشمن کے طور پر پیش کیا۔ یہ حقیقت ہے کہ حسینہ واجد بھارت کی غلامی میں پاکستان کی سب سے بڑی دشمن بن گئی تھی، تاہم وہاں کے عوام حسینہ واجد کی پاکستان دشمنی میں اس کے ساتھ نہیں تھے۔ حسینہ ایک آمر کے طور پر پورے بنگلہ دیش کی سفید و سیاہ کی مالک بن گئی تھی۔ اسے عوام سے زیادہ بھارت کی فکر تھی اس نے بنگلہ دیشی عوام کی مرضی کے خلاف بھارت کو بہت سی سہولتیں فراہم کیں جن میں بھارتی فوج کو بنگلہ دیش کی سرزمین سے گزر کر اس کی مشرقی ریاستوں تک رسائی کی سہولت بھی شامل تھی۔ بنگلہ دیش بھارت کی خارجہ پالیسی کا سب سے بڑا حمایتی تھا وہ بھارت کے حکم پر ہی کسی ملک سے تعلقات استوار کر سکتا تھا۔ پاکستان سے نفرت کرنا بنیادی نکتہ تھا۔ یہی وجہ ہے کہ بنگلہ دیش مسئلہ کشمیر پر بھی بھارتی طرف دار بن گیا تھا۔ بنگلہ دیشی عوام حسینہ واجد کی آمرانہ حکومت سے بالآخر تنگ آ گئے۔ وہ بھارت سے پہلے سے ہی بدظن تھے اور پھر پورے بنگلہ دیش میں طلبا نے حسینہ کے خلاف علم بغاوت بلند کر دیا جس کا جواز تو نوکریوں میں حکومتی زیادتی قرار پایا مگر اصل میں اس کی ڈکٹیٹر شپ اور بدعنوانی نے طلبا کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی اس کے خلاف کھڑا کر دیا تھا، بالآخر اسے بھاگ کر مودی کے قدموں میں پناہ لینی پڑی۔ حسینہ واجد کو ایک مطلق العنان حکمران بنانے میں مودی کا پورا پورا ہاتھ تھا۔ بالآخر نتیجہ یہ نکلا کہ اندرا گاندھی نے دو قومی نظریے کی دشمنی میں پاکستان کو توڑ کر بنگلہ دیش بنایا اور مودی نے مسلم دشمنی میں اسے کھو دیا اور اب بنگلہ دیشی عوام کی بھارت سے نفرت سے لگتا ہے کہ وہ کبھی اسے اپنے ملک میں مداخلت کا موقع نہیں دیں گے

ہم نے اس خبر کا خلاصہ کیا ہے تاکہ آپ اسے جلدی سے پڑھ سکیں۔ اگر آپ خبر میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ مکمل متن یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ مزید پڑھ:

ExpressNewsPK /  🏆 13. in PK

بنگلہ دیش پاکستان بھارت دو قومی نظریہ حسینہ واجد

پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات

Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔

بنگلہ دیش اور پاکستان: بھارت کی کالونی سے آزادی کی منزل کی طرفبنگلہ دیش اور پاکستان: بھارت کی کالونی سے آزادی کی منزل کی طرفجرمنی کی مثالیں پیش کرتے ہوئے سیاست میں مستقل دوست یا دشمن نہ ہونے کی بات ثابت کی جاتی ہے۔ یورپ کی جنگوں سے اتحاد تک کی کہانی پیش کی جاتی ہے اور اس کے برعکس، پاکستان اور بنگلہ دیش کی تاریخ میں تقسیم کے بعد نفرت کی داستان اور بھارتی مداخلت کا ذکر کیا جاتا ہے۔ شیخ حسینہ واجد کے دور حکومت میں بنگلہ دیش کی بھارتی کالونی بننے کی بات کی جاتی ہے لیکن حالیہ احتجاج کے بعد بدلتی صورتحال کا تذکرہ کیا جاتا ہے۔ بنگلہ دیش کی نئی خارجہ پالیسی اور پاکستان کے قریب ہونے کا تاثر پیش کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھ »

بنگلہ دیش کی ٹی20 کپتانی سے استعفیٰ دے دیابنگلہ دیش کی ٹی20 کپتانی سے استعفیٰ دے دیانجم الحق شنٹو نے بنگلہ دیش کی ٹی20 ٹیم کی کپتانی سے استعفیٰ دے دیا ہے، لیکن وہ ٹیسٹ اور ون ڈے میں کپتانی جاری رکھیں گے۔
مزید پڑھ »

بنگلہ دیش کے سابق وزیراعظم شیخ ح asinہ کو ویزہ کی توسیع دینے پر موقت حکومت نے ابہام جھلکایابنگلہ دیش کے سابق وزیراعظم شیخ ح asinہ کو ویزہ کی توسیع دینے پر موقت حکومت نے ابہام جھلکایابنگلہ دیش کی موقت حکومت نے سابق وزیراعظم شیخ ح asinہ کو ویزہ کی توسیع دینے پر خدشات ظاہر کیں، جس کے بعد ان کی پاسپورٹ منسوخ کر دی گئی تھی۔
مزید پڑھ »

پاکستان بنگلہ دیش ، میجر ڈیلم کا انٹرویوپاکستان بنگلہ دیش ، میجر ڈیلم کا انٹرویوبنگلہ دیش کے ایک سابق ہیرو میجر ڈیلم بھی کئی سال کی گمنامی کے بعد سامنے آئے ہیں۔
مزید پڑھ »

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے 16 سالہ قید فوجیوں کو رہا کیابنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے 16 سالہ قید فوجیوں کو رہا کیابنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے 2009 میں ناکام فوجی بغاوت میں ملوث 178 سابق نیم فوجی اہلکاروں کو 16 سال کی قید کے بعد رہا کیا ہے۔
مزید پڑھ »

پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں اور جوہری تنصیبات کی فہرستوں کا تبادلہپاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں اور جوہری تنصیبات کی فہرستوں کا تبادلہپاکستان اور بھارت نے جوہری تنصیبات اور قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا۔
مزید پڑھ »



Render Time: 2025-02-21 01:08:04