یہ کہنا البتہ مشکل ہے کہ الیکٹرک ہیٹرز اور پنکھوں کے ذریعے پچ کو خشک بلکہ باربی کیو کرنے کا عمل کس قدر موثر ثابت ہو گا کیونکہ جو ’ٹرن‘ ملتان کی پچ میں سات روز استعمال کے بعد پیدا ہوا، یہاں شاید وہ تیسرے دن سے پہلے پیدا نہ ہو پائے۔
یہ کیسے ممکن ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ راولپنڈی لَوٹے اور پچ سے جڑے مباحث کی گرد نہ اڑے کہ جب سے پاکستان میں ہوم کرکٹ بحال ہوئی ہے، تب سے راولپنڈی کی پچ نے کئی الگ الگ روپ دکھائے ہیں جن میں سے کچھ پاکستان کے لیے بھیانک بھی ثابت ہوئے۔
رمیز راجہ کے زیرِ انتظام پاکستان کی آسٹریلیا کے خلاف سیریز وہ موقع تھی جب راولپنڈی کی پچ کو ’نیوٹرل‘ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس اقدام کی بدولت وہ پچ پیدا ہوئی جہاں پانچ روز میں پندرہ وکٹیں بھی حاصل نہ ہو سکیں۔ گو، ملتان کی گرمی اور کنڈیشنز نے جو ریورس سوئنگ مہیا کی تھی، ویسی شاید راولپنڈی میں دیکھنے کو نہ ملے مگر پھر بھی بین سٹوکس اور گس ایٹکنسن کی سیم بولنگ اس پچ کے دوغلے باؤنس کا فائدہ اٹھا سکتی ہے۔
اور اگرچہ ملتان میں ساجد خان اور نعمان علی نے انگلش بیٹنگ کو محبوس کیے رکھا مگر یہاں پہلے دو روز اگر انگلش ٹیم کو بیٹنگ کا موقع مل گیا تو وہ ان دونوں پاکستانی سپنرز کے خلاف بھرپور جارحیت سے مقابلہ کریں گے اور سست رن ریٹ کا تدارک چھکوں سے کرنے کی کوشش کریں گے۔ کچھ صارفین کا ماننا ہے کہ ’دونوں ٹیموں نے ایک ایک پیسر شامل کیا، پچ اگر ٹرن نہ ہوئی تو دونوں ٹیموں کو لگ پتا جائے گا۔‘
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس، 26ویں آئینی ترمیم چیلنج کرنے کا کام لیگل کمیٹی کے سپردعمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے ملاقاتوں کی فوری بحالی کا مطالبہ
مزید پڑھ »
انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ میں31 اکتوبر تک توسیعتاریخ میں توسیع تاجر تنظیموں، ٹیکس بار ایسو سی ایشنز کی درخواست اور بینکوں کی چھٹیوں کے پیش نظر کی گئی، ایف بی آر
مزید پڑھ »
پاکستان بمقابلہ انگلینڈ ٹیسٹ: جب ساجد خان نے وقت پلٹا دیا، سمیع چوہدری کی تحریرکریز پر نووارد بین سٹوکس ابھی حالات سے ہم آہنگ ہونے کی کوشش ہی کر رہے تھے کہ ساجد خان کی اس فُل لینتھ گیند پر یہ سجھانا دشوار ٹھہرا کہ آگے بڑھیں یا پیچھے ہٹیں۔ گیند بہت پھرتی سے ان کے بلے کے اندرونی کنارے کو چھوتے ہوئے ہوا میں بلند ہوئی اور شارٹ لیگ پر مامور عبداللہ شفیق نے لپک کر وہ کیچ تھاما جس کا پاکستانی فیلڈنگ کے ہاتھوں ڈراپ ہو جانا غیر متوقع...
مزید پڑھ »
’پاکستان کی عالمی تنہائی اور اُس کا مداوا‘: محمد حنیف کی تحریراس تنہائی کے عالم میں کسی کو یہ خوب سوجھی کہ چونکہ کوئی بڑا لیڈر پاکستان بہت عرصے سے نہیں آیا اس لیے ڈاکٹر ذاکر نائیک کو بلایا جائے تاکہ سرکاری نظام کو یہ تو یاد رہے کہ کسی ریاستی مہمان کے لیے کیا انتظامات کیے جاتے ہیں۔ گورنر ہاؤس میں تقریبات ہوئیں، بادشاہی مسجد کی رونقیں بڑھیں لیکن وہ بھی ایک مرتبہ پاکستان کے بارے میں بول اٹھے ’یہ کیسا دیش...
مزید پڑھ »
پاکستان بمقابلہ انگلینڈ ٹیسٹ: بیز بال کا دوسرا رخ اور بین سٹوکس کی جھلاہٹ، سمیع چوہدری کی تحریریہاں سارا کھیل قسمت پر ٹکا ہے کہ اگر بلے باز اپنا فرنٹ فٹ، بیک فٹ، بیک لفٹ، سبھی کچھ مکمل متوازن درستگی پر لے آئے، تب بھی اسے قسمت کی طرف داری کی ضرورت رہے گی کہ نو دن پرانی پچ پر کون سی گیند پر کس کا نام لکھا ہو، کوئی نہیں جانتا۔ سمیع چوہدری کی...
مزید پڑھ »
پاکستان بمقابلہ انگلینڈ ٹیسٹ میچ: ’بیز بال‘ کا ڈھلتا جادو اور شان مسعود کی آخری مہلت، سمیع چوہدری کی تحریرانگلش کرکٹ اگرچہ فی الوقت اپنی بلند ترین سطح پر نہیں مگر اعتماد سے محروم اور اتفاق کو ترستی شان مسعود کی ٹیم اس کے لیے بہترین ہدف ہو سکتی ہے کہ اس کے خلاف اپنی بے خطر اپروچ برت کر وہ مزید ثمرات بٹور سکے۔
مزید پڑھ »