زرعی آمدن پر ٹیکس کی مد میں 300 ارب جمع ہونے کی گنجائش ہے، ایف بی آر

پاکستان خبریں خبریں

زرعی آمدن پر ٹیکس کی مد میں 300 ارب جمع ہونے کی گنجائش ہے، ایف بی آر
پاکستان تازہ ترین خبریں,پاکستان عنوانات
  • 📰 ExpressNewsPK
  • ⏱ Reading Time:
  • 34 sec. here
  • 2 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 17%
  • Publisher: 53%

آئی ایم ایف وفد کی آمد سے قبل چاروں صوبوں میں زرعی آمدن پر ٹیکس کی قانون سازی مکمل ہو چکی ہے

فیڈرل بورڈ آف ریونیوکا کہنا ہے زرعی آمدن پر ٹیکس کی مد میں 300 ارب روپے جمع ہونے کی گنجائش ہے اور اس کا پلان بھی آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کر دیا گیا ہے۔

ذرائع ایف بی آر کے مطابق زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کا گوشوارہ 30 ستمبر 2025 میں شامل کر لیا جائے گا، زرعی آمدن پر تمام صوبائی محکمہ محصولات نے اہم سنگ میل عبور کر لیا ہے، ۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق صوبوں میں زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کا نفاذ آئندہ مالی سال کے آغاز سے کر دیا جائے گا، زرعی آمدن پر ٹیکس محصولات سے صوبے اخراجات میں خودمختار ہو سکیں گے، آئی ایم ایف کا وفد اقتصادی جائزے کیلیے رواں سال کے آخر میں پاکستان آئے گا۔اسلام آباد میں سیاسی سرگرمی کا معاملہ؛ دفعہ 144 پہلے ہی نافذ ہے، انتظامیہپنجاب بھر میں جلسے اور جلوسوں پر پابندی، دفعہ 144 نافذچیمپئنز ٹرافی؛ ٹکٹ مانگ کر شرمندہ نہ کریں، نسیم شاہ کی پیشگی معذرتخبروں اور حالات حاضرہ سے متعلق پاکستان کی سب سے زیادہ...

ہم نے اس خبر کا خلاصہ کیا ہے تاکہ آپ اسے جلدی سے پڑھ سکیں۔ اگر آپ خبر میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ مکمل متن یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ مزید پڑھ:

ExpressNewsPK /  🏆 13. in PK

پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات

Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔

آئی ایم ایف وفد کی آمد سے قبل چاروں صوبوں میں زرعی آمدن پر ٹیکس کی قانون سازی مکملآئی ایم ایف وفد کی آمد سے قبل چاروں صوبوں میں زرعی آمدن پر ٹیکس کی قانون سازی مکملفیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)کا کہنا ہے زرعی آمدن پر ٹیکس کی مد میں 300 ارب روپے جمع ہونے کی گنجائش ہے اور اس کا پلان بھی آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کر دیا گیا ہے۔ ذرائع ایف بی آر کے مطابق زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کا گوشوارہ 30 ستمبر 2025 میں شامل کر لیا جائے گا، زرعی آمدن پر تمام صوبائی محکمہ محصولات نے اہم سنگ میل عبور کر لیا ہے، آئی ایم ایفوفد کی آمد سے قبل چاروں صوبوں میں زرعی آمدن پر ٹیکس کی قانون سازی مکمل ہو چکی ہے۔
مزید پڑھ »

سینیٹ کمیٹی نے 6 ارب روپے کی ایف بی آر گاڑی خریداری کو روکنے کی ہدایت دیسینیٹ کمیٹی نے 6 ارب روپے کی ایف بی آر گاڑی خریداری کو روکنے کی ہدایت دیسینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے ایف بی آر کو 6 ارب روپے کی ایک ہزار گاڑیوں کی خریداری روکنے کی ہدایت کردی ہے۔ کمیٹی کے رکن سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ 386 ارب روپے کا ٹیکس شارٹ فال ہے پہلے اسے ختم کریں، اگر گاڑیاں خریدی گئیں تو میں اس کے خلاف نیب میں جاؤں گا۔ ایف بی آر کے افسران کیلئے 6 ارب روپے کی لاگت سے ایک ہزار دس گاڑیوں کی خریداری کا معاملہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ میں پہنچ گیا جس پر غور کیا گیا۔
مزید پڑھ »

محمد بن قاسم پورٹ فیکٹریوں سے ٹیکس کی وصولیاں میں بہتریمحمد بن قاسم پورٹ فیکٹریوں سے ٹیکس کی وصولیاں میں بہتریفیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے محمد بن قاسم پورٹ فیکٹریوں سے ٹیکس کی مد میں اربوں روپے کی وصولیاں کرلیں اور 2024 میں اس حوالے سے طویل عرصے بعد بہتری آئی۔ ایف بی آر کے اعدادوشمار کے مطابق جنوری 2024 میں سات سال بعد کراچی ایکسپورٹ پراسسیسنگ زون سے ٹیکس کی وصولیاں بہتر رہیں اور محمد بن قاسم پورٹ فیکٹریوں سے جاری تنازعات حل کرکے ایف بی آر نے 306 فیصد اضافے سے ٹیکس جمع کیا۔
مزید پڑھ »

جاگیرداری پابندیاں نرم کرنے سے انکارجاگیرداری پابندیاں نرم کرنے سے انکارقومی اسمبلی کی خزانہ کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے ایف بی آر کی تجاویز کو مسترد کرتے ہوئے جائیداد کی خریداری پر عائد پابندیاں نرم کرنے سے انکار کر دیا۔
مزید پڑھ »

پاکستان میں زرعی آمدن پر ٹیکس کیوں لگایا گیا ہے اور ’سُپر ٹیکس‘ کا اطلاق کتنی آمدن پر ہو گا؟پاکستان میں زرعی آمدن پر ٹیکس کیوں لگایا گیا ہے اور ’سُپر ٹیکس‘ کا اطلاق کتنی آمدن پر ہو گا؟پاکستان نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے ملنے والے سات ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی شرائط کے تحت زرعی آمدن پر ٹیکس کا نفاذ کر دیا ہے۔ زرعی آمدن پر کس شرح سے ٹیکس اور ’سُپر ٹیکس‘ عائد کیا گیا ہے اور اس پر تنقید کیوں کی جا رہی ہے؟
مزید پڑھ »

ایف بی آر نے 30 جنوری تک 800 ارب روپے سے زیادہ ٹیکس جمع کر لیاایف بی آر نے 30 جنوری تک 800 ارب روپے سے زیادہ ٹیکس جمع کر لیافیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 30 جنوری تک 800 ارب روپے سے زیادہ ٹیکس جمع کر لیا ہے۔ یہ رقم جنوری 2025 میں 956 ارب روپے کے ٹیکس ہدف سے کافی کم ہے، لیکن حکام کو یقین ہے کہ وہ رواں ماہ کے ٹیکس وصولی کے ہدف تک پہنچ جائیں گے۔
مزید پڑھ »



Render Time: 2025-04-18 21:37:49