شوگر انکوائری کمیشن: وزیراعلیٰ پنجاب نے بیان ریکارڈ کرادیا تفصيلات جانئے: DailyJang
ذرائع کے مطابق عثمان بزدار نے چینی کمیشن کے سربراہ واجد ضیا کے روبرو پیش ہوئے اور اپنا بیان ریکارڈ کرانے کے ساتھ سوالات کے جوابات بھی دیے۔
ذرائع کے مطابق اپنے بیان میں انہوں نے شوگر ملز کو دی گئی سبسڈی کے فیصلے اور محکمہ خوراک میں افسران کی تبدیلیوں کے پس منظر سے بھی کمیشن کو آگاہ کیا۔گزشتہ روز وفاقی وزیر منصوبہ اسد عمر بھی شوگر کمیشن کے روبرو پیش ہوئے تھے ،انہوں نے ای سی سی کے فیصلوں کے حوالے سے اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں اسد عمر نے کہا تھا کہ میں نے خود کہا تھا کہ میں چینی کمیشن کے سامنے پیش ہونا چاہتا ہوں، وزیراعظم چینی کمیشن کو جواب دہ نہیں ہیں۔
انہو ں نے مزید کہا کہ ای سی سی کا چیئرمین تھا، اسی حیثیت میں جواب دینے آیا، کمیشن نے مجھ سے سوالات پوچھے، جس کے جوابات میں نے دیے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان قوم کو ناامید نہیں کریں گے، میرے علم میں کمیشن کی توسیع سے متعلق کوئی بات نہیں۔اسد عمر نے یہ بھی کہا کہ لوگ حفاظتی تدابیر پر عمل کریں گے تو محفوظ ہوں گے، جس طرح کل لوگوں کو دیکھا یہ بے احتیاطی ٹھیک نہیں، مشورہ ہے کہ عوام اپنے اور اپنی فیملی کےلیے احتیاط کریں۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب آج شوگر تحقیقاتی کمیشن کےسامنے پیش ہوں گے | Abb Takk News
مزید پڑھ »
چینی اسکینڈل کا معاملہ، وزیراعلیٰ پنجاب آج تحقیقاتی کمیشن کے سامنے پیش ہوں گے
مزید پڑھ »
چینی اسکینڈل؛ وزیراعلیٰ پنجاب تحقیقاتی کمیشن کے سامنے پیش - ایکسپریس اردووزیراعلیٰ پنجاب نے سبسڈی اسکینڈل کے حوالے سے اپنا تحریری بیان بھی تیار کرلیا
مزید پڑھ »
رمضان شوگر ملز ریفرنس پر سماعت آج ہو گیرمضان شوگر ملز ریفرنس پر سماعت آج ہو گی Read News RamazanSugarMill Reference NAB pmln_org
مزید پڑھ »
نو تشکیل شدہ اقلیتی کمیشن کا نوٹیفکیشن جاری - Pakistan - Dawn News
مزید پڑھ »
’اقلیتی کمیشن میں شامل ہونے کی درخواست کی نہ حکومت کی جانب سے رابطہ کیا گیا‘پاکستان میں جماعت احمدیہ کا کہنا ہے کہ انھوں نے کبھی کوئی ایسی درخواست نہیں کی کہ انھیں اقلیتی کمیشن میں شامل کیا جائے اور یہ کہ اس بحث سے متعلق حکومتی عہدیداروں کے بیانات سے انھیں مزید امتیازی سلوک اور نفرت کا نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔
مزید پڑھ »