ضیا محی الدین: ریڈیو سے تھیٹر تک

Biography خبریں

ضیا محی الدین: ریڈیو سے تھیٹر تک
BIOGRAPHYMUSICTHEATRE
  • 📰 BBCUrdu
  • ⏱ Reading Time:
  • 91 sec. here
  • 8 min. at publisher
  • 📊 Quality Score:
  • News: 57%
  • Publisher: 59%

یہ مضمون ضیا محی الدین کی زندگی کا مختصر جائزہ پیش کرتا ہے، ان کی موسیقی اور تھیٹر سے وابستگی، اور ان کی انگریزی ادب میں دلچسپی کی کہانی۔

’میرے والد خادم محی الدین نے مجھے شدھ سنگیت کی پہچان کروائی، انھوں نے مجھے سٹیج سے روشناس کیا، بڑے بخاری صاحب نے اچھے ادب کی طرف اشارہ کیا، کچھ راہ بھی دکھائی۔ چھوٹے بخاری صاحب نے آواز کے اتار چڑھاؤ اور مائیکرو فون کے آداب سکھائے۔‘

یہ ہے اس خط کا اقتباس جو ضیا محی الدین نے اپنے بھانجے شوکت زین العابدین کو لکھا۔ یہ ان دنوں کا ذکر ہے جب شوکت زین العابدین ان کے بارے میں ایک کتاب لکھ رہے تھے۔ سنہ 1951 میں انپیں کولمبو پلان کے تحت آسٹریلین براڈ کاسٹنگ کارپوریشن میں تربیت کے لیے منتخب کیا گیا۔ اس فیلوشپ نے ضیا محی الدین کی زندگی بدل دی۔ضیا محی الدین کہتے ہیں کہ ’آسٹریلیا میں مجھے احساس ہوا کہ میری منزل ریڈیو نہیں تھیٹر ہے۔‘ چنانچہ وہ ایک طرف براڈ کاسٹنگ کی تربیت حاصل کرتے رہے اور دوسری طرف بطور ایکٹر، ڈائریکٹر اور مصنف تھیٹر میں بھی حصہ لیتے رہے۔ آسٹریلیا میں قیام کے دوران ہی انھوں نے ریڈیو پاکستان کو اپنا استعفیٰ بھجوا...

ضیا محی الدین لندن میں رائل اکیڈمی آف ڈرامیٹک آرٹس سے وابستہ ہوئے، جس نے ان کے انداز زندگی کو یکسر بدل کر رکھ دیا۔ اب ڈرامہ ہی ان کا اوڑھنا بچھونا تھا۔ وہ بی بی سی سے بھی بطور پروڈیوسر وابستہ ہوئے، جہاں انھوں نے ڈیڑھ سال بطور پروڈیوسر خدمات انجام دیں۔ 1971 میں ضیا محی الدین نے پاکستان ٹیلی وژن کو ایک سٹیج پروگرام کا آئیڈیا پیش کیا جس کا پہلا پروگرام جنوری 1971 میں نشر ہوا۔ اس پروگرام کے ذریعے ضیا محی الدین اپنی شہرت کے بام عروج پر پہنچ گئے۔ یہ پاکستان ٹیلی وژن پر پیش کیا جانے والا پہلا سٹیج پروگرام تھا، اس پروگرام میں جن شخصیات نے شرکت کی ان میں جوش ملیح آبادی، مشتاق احمد یوسفی، خوش بخت عالیہ، محمد علی، شمیم آرا، وحید مراد، صبیحہ خانم، حفیظ جالندھری، رونا لیلیٰ، نیر سلطانہ، نیلو، منور ظریف، ناہید صدیقی، مہاراج کتھک، اعجاز حسین بٹالوی، اشفاق...

اب وہ مستقل طور پر برمنگھم میں مقیم ہو گئے اور گاہے گاہے وطن بھی آتے رہے جہاں انھوں نے کچھ ٹیلی وژن پروگراموں میں بھی حصہ لیا اور پڑھنے کا ایک سلسلہ شروع کیا جس میں وہ سال کی آخری شام 31 دسمبر کو اردو کے نثری اور شعری شاہکاروں کو سٹیج پر پیش کرتے تھے۔ 1986 میں انھوں نے پاکستان ٹیلی وژن سے فیض احمد فیض کی شاعری پر پروگرام فیض صاحب کی محبت میں پیش کیا۔ 1995 میں ان کے بھانجے شوکت زین العابدین نے ان کا ٹیلی وژن پروگرام ضیا کے ساتھ پیش...

ہم نے اس خبر کا خلاصہ کیا ہے تاکہ آپ اسے جلدی سے پڑھ سکیں۔ اگر آپ خبر میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ مکمل متن یہاں پڑھ سکتے ہیں۔ مزید پڑھ:

BBCUrdu /  🏆 11. in PK

BIOGRAPHY MUSIC THEATRE LITERATURE ENGLISH LITERATURE

پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات

Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔

لاہور: جماعت اسلامی کا 17 جنوری کو مال روڈ پر احتجاج کا اعلانلاہور: جماعت اسلامی کا 17 جنوری کو مال روڈ پر احتجاج کا اعلانبجلی بلوں میں عوام کو ریلیف نہ دیئے جانے کے خلاف ملک بھر میں احتجاج ہوگا، ضیا الدین انصاری
مزید پڑھ »

افغانستان داعش کا گڑھ، دہشت گرد گروہ عالمی سلامتی کیلیے خطرہ، پاکستانافغانستان داعش کا گڑھ، دہشت گرد گروہ عالمی سلامتی کیلیے خطرہ، پاکستانپاکستان کی کوششوں سے ہی القاعدہ کوافغانستان سے بڑی حد تک ختم کیا جاسکا ہے
مزید پڑھ »

بنگلا دیش؛ سابق وزیر اعظم خالدہ ضیا کرپشن کیس میں بریبنگلا دیش؛ سابق وزیر اعظم خالدہ ضیا کرپشن کیس میں بریشیخ حسینہ واجد کے بھارت فرار کے بعد خالدہ ضیا کو جیل سے رہا کردیا گیا تھا
مزید پڑھ »

جنید خان کا عامر کی سابقہ بیویوں پر تبصرے کے بعد ندامت کا اظہارجنید خان کا عامر کی سابقہ بیویوں پر تبصرے کے بعد ندامت کا اظہارلوویاپا جنید خان اور خوشی کپور کی پہلی تھیٹر ریلیز فلم ہے، جو 2022 کی تمل فلم Love Today سے متاثر ہے
مزید پڑھ »

ریڈیو بحرانی صورتحال میں لائف لائن اور تبدیلی کا محرک ہے، کمشنر کراچی حسن نقویریڈیو بحرانی صورتحال میں لائف لائن اور تبدیلی کا محرک ہے، کمشنر کراچی حسن نقویمیڈیا میں تکنیکی مہارت اور تیزی سے بدلتی صورتحال کے اس دور میں ریڈیو انتہائی اہمیت کا حامل ہے
مزید پڑھ »

موسمیاتی تبدیلی کے بحرانوں سے نمٹنے کیلئے ریڈیو کا استعمال ناگزیرموسمیاتی تبدیلی کے بحرانوں سے نمٹنے کیلئے ریڈیو کا استعمال ناگزیرریڈیو کے عالمی دن پر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے ڈیپارٹمنٹ آف میڈیا اسٹڈیز کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر عدنان ملک سے گفتگو
مزید پڑھ »



Render Time: 2025-02-21 04:46:08