ویسے بھی اسرائیل کے سرکاری اسکولوں میں جو تاریخ پڑھائی جاتی ہے اس میں نقبہ کا ذکر سرے سے غائب ہے
اب تو پوری دنیا کہہ رہی ہے کہ اسرائیل نسل پرست اور اپارتھائیڈ ریاست ہے۔اگرچہ انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث ہونے کے الزام میں نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیرِ دفاع یوو گیلنٹ کے انٹرنیشنل کرائم کورٹ نے گرفتاری وارنٹ بھی نکال دیے ہیں مگر یہ مجرم قیادت اور اس کے اتحادی ممالک بضد ہیں کہ یہ سب الزامات یہود دشمنی کا نتیجہ ہے۔
تعلیم ایکٹ مجریہ انیس سو تریپن کے تحت جدید اسکولوں اور مذہبی مدارس میں ایسا نصاب پڑھایا جاتا رہا ہے جس سے صرف یہودی ثقافت اور صیہونی نظریہ اجاگر ہو۔سن دو ہزار میں اس ایکٹ میں یہ اضافہ کیا گیا کہ سرکاری سطح کی تعلیم میں اسرائیل کے عرب اور دیگر شہریوں کی ثقافت، روایات اور تاریخ کے پہلوؤں کو بھی تسلیم کیا جائے۔
انیس سو اسی میں فاؤنڈیشن آف لا ایکٹ نافذ ہوا۔اس کے تحت اگر عدالتیں موجودہ قانونی نظام میں کسی سوال کا تسلی بخش جواب تلاش نہ کر پائیں تو تورات پر مبنی ضابطہِ قانون ہلاخا سے رجوع کر سکتی ہیں۔یعنی شریعتِ موسوی کو اسرائیلی قانونی نظام میں مساوی درجہ حاصل ہے۔ باالفاظِ دیگر مقبوضہ یروشلم کو باقاعدہ اسرائیل میں شامل کر لیا گیا۔دو ہزار سترہ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے اس دعوی کو تسلیم کر لیا۔حالانکہ اوسلو سمجھوتے کے تحت مشرقی یروشلم فلسطینی ریاست کا دارالحکومت بننا تھا۔انیس سو اکیاسی میں ایک اور قانون کے تحت مقبوضہ گولان کو اسرائیل میں ضم کر لیا گیا۔
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
غیر یہودیوں کو جکڑنے والے اسرائیلی قوانین (قسط اول)اسرائیلی قیادت فلسطینیوں کو سینہ ٹھونک کر نیم انسان اور دو ٹانگوں پر چلنے والا چوپایا کہتی ہے ۔
مزید پڑھ »
اسرائیل مخالف یہودیوں کی جدوجہد (قسط دوم)اسرائیل نے ظاہر ہے اس الزام کو حقارت سے مسترد کر دیا۔
مزید پڑھ »
اسرائیل مخالف یہودیوں کی جدوجہد (قسط چہارم)ظاہر ہے ایسے بیان کے بعد اسرائیل میں ہنگامہ ناگزیر تھا۔
مزید پڑھ »
اسرائیل مخالف یہودیوں کی جدوجہد (قسط اول)اکثریتی صیہونی موقف کے ان باغیوں کا تعلق بنیاد پرست یہودی فرقے ہریدی سے ہے۔
مزید پڑھ »
اسرائیل مخالف یہودیوں کی جدوجہد (قسط پنجم)ہم یہودی قوم کے لیے صیہونیت سے پاک مستقبل دیکھنا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھ »
اسرائیل مخالف یہودیوں کی جدوجہد (قسط سوم)صحافی اسرائیلی قابض فوج ، فلسطینی اتھارٹی اور حماس کے درمیان سینڈوچ بنے ہوئے تھے
مزید پڑھ »