ای کامرس کے ماہر شہباز صدیقی سے گفتگو
محمد شہباز صدیقی، پاکستان میں Riches to Rags کی عملی مثال ہیں۔ بہت معمولی شروعات کے باوجود ، صبر، محنت ، سیکھنے کی لگن کے ساتھ ایک کامیاب کاروباری فرد بنے ہیں۔
انٹر نیٹ کا آغاز ہو رہا تھا۔ تو مجھے شوق تھا کہ میں اس کو سیکھوں۔ ان دنوں کمپنی کا ایک مینیجر جاب چھوڑ کر چلا گیا۔ وہ مارکیٹنگ اور سیلز کی جاب تھی۔ یہ کمپنی انٹرنیٹ کی سروسز بھی فراہم کیاکرتی تھی۔ صرف کاروباری لوگ یا کچھ طلباء اس کا استعمال کرتے تھے۔ میں نے اس کی مارکیٹنگ شروع کی۔ کمپنی نے مجھے کہا کہ آپ تین ماہ کے لیے مارکیٹنگ میں آ جائیں۔ محض سیکھنے کے لیے یہ کام بھی کیا۔ یہ کام بڑا سخت تھا۔ ایک دن میں موٹر سائیکل پر تقریباً ڈھائی ، تین سو کلومیٹر کا سفر طے کیا کرتا...
جواب: میں یہ سمجھتا ہوں کہ ہر بندہ ہی سوچتا ہے ، لیکن اس پر فوکس نہیں کرتا۔ لوگ فوکسڈ نہیں رہتے۔ لیکن مثبت سوچ بہت ضروری ہے۔ ایمانداری بہت ضروری ہے۔ مثلاً جب میں اس کمپنی میں تھا تو میں نے یہ نہیں سوچا کہ یہ میرا کام ہے یا نہیں۔ میں سوچتا تھا کہ یہ بہتر کیسے ہو سکتا ہے۔ تو چیزوں کو بہتر کرنے کے لیے بندہ مارکیٹ کا تجزیہ یا تقابل کر سکتا ہے۔ کچھ لوگ کیا کرتے ہیں کہ وہ صرف جاب کرتے ہیں۔
جواب: جی بالکل ، میں نے جاب کے ساتھ ہی اپنا ایکسپورٹ کا کام شروع کر لیا تھا۔ آفس ورک کا میرا تجربہ تھا اور پھر میرا مارکیٹنگ کا بھی تجربہ تھا۔ تو میں نے سوچا کہ اس کو استعمال کیا جائے۔ لیکن میں اپنی کمپنی والا کام نہیں کرنا چاہتا تھا۔ کیونکہ پھر اس کے اور میرے کلائنٹس ایک جیسے ہوتے۔ تو میں نے سوچا کہ مختلف کام کروں۔ تو پھر میں ایکسپورٹ کی طرف آیا۔ کیونکہ سیالکوٹ ایک ایسی جگہ ہے جہاں بندہ کام کرنا چاہے تو کر سکتا...
جواب: یہ مشکل کام تھا۔ میری جاب صبح نو سے شام چھ بجے تک ہوتی تھی۔ شروع میں جاب سے واپس آنے کے بعد میں انٹرنیٹ پر رات ایک بجے تک یہی کام کرتا تھا۔ پھر جب میری کمپنی کی پروڈکٹ کی سیل کم ہوئی تو میں نے سوچا کہ کیا وجہ ہے۔ تو معلوم ہواکہ کوالٹی کنٹرول والا بندہ اپنی ڈیوٹی صحیح نہیں کر رہا۔ پھر میں نے خود وہ کام کرنا شروع کر دیا۔ اور میں صبح چار بجے تک کام کیا کرتا تھا۔ سوال: آپ کی ایک بڑے چینی کاروباری گروپ کے ساتھ شراکت داری کیسے...
اس کاخیال مجھے ایسے آیا کہ جب میں نے یہ دیکھا کہ اس سے بڑے خریدار ملتے ہیں۔ میں نے اس کو سٹڈی کیا۔ مجھے فائدہ ہوا ، میں نے سوچاکہ لوگوں کو بھی اس سے فائدہ ہونا چاہیے۔ اس کو لوگوں کو پتہ نہیں اس کو کیسے استعمال کرنا ہے، اگر ہم علی بابا کے پلیٹ فارم پر کوئی پروڈکٹ لگاتے ہیں تو تقریباً دو سو ملکوں میں لوگ اس کودیکھتے اور سرچ کرتے ہیں۔ آپ کو کہیں جانا نہیں پڑتا، آپ گھر بیٹھے اپنی پروڈکٹ کو لانچ کر دیتے ہیں، پوری دنیا آپ کی پروڈکٹ کو دیکھ رہی ہوتی ہے، وہ ایک Click کرتی ہے، اور آپ سے اس کی پرائس...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
ڈالر کی عالمی حیثیت خطرے میںڈالر کی عالمی حیثیت خطرے میں پڑ گئی ہے کیونکہ متعدد ممالک امریکا پر عدم اعتماد بڑھاتے ہیں اور ڈالر کے امریکی تسلط سے نکلنے کی کوششیں کرتے ہیں۔
مزید پڑھ »
مختلف خبریںیہاں پر مختلف اخباروں سے جملہ خبریں جمع کی گئی ہیں.
مزید پڑھ »
پروآ میں چوروں کی بڑھتی ہوئی وارداتوں سے خوف و ہراسہزاروں لوگ بجلی کی کمی کے باعث چوروں کے شکار ہوگئے ہیں. پروآ کے مختلف علاقوں سے چوریاں ہو رہیں ہیں.
مزید پڑھ »
پیڈل: پاکستان میں تیزی سے مقبول ہونے والا منفرد کھیل جو سرمایہ کاروں کے لیے ’منافع بخش‘ اور کھلاڑیوں کے لیے ’آسان‘ ہےپیڈل جسے کچھ ممالک میں پیڈل ٹینس بھی کہا جاتا ہے کی تاریخ زیادہ پرانی نہیں ہے لیکن آج اسے 130 سے زیادہ ممالک میں تین کروڑ سے زیادہ لوگ کھیلتے ہیں۔
مزید پڑھ »
کراچی میں کورّم ایشو پر احتجاج کی وجہ سے ٹریفک بندشمذہبی گروہوں کے احتجاج کی وجہ سے کراچی میں بڑے پیمانے پر ٹریفک کی بندش ہوئی ہے اور متعدد اہم مقامات پر مظاہرے جاری ہیں۔
مزید پڑھ »
شوٹنگ پر نہ پہنچنے والے نامور بھارتی اداکار کی لاش فلیٹ سے برآمداچانک موت سے ان کے ساتھی اداکار، مداح، اور انڈسٹری کے لوگ صدمے میں ہیں
مزید پڑھ »