خوراک و ادویات سمیت تمام بازار بند ، لاکھوں آبادی کے لیے 40 ٹرک سامان ناکافی ہے، قبائلی رہنما
ذرائع کے مطابق ٹل سے کرم کے لیے 45 مال بردار گاڑیاں روانہ کی جائیں گی، جن میں اشیائے خور و نوش، ادویات سمیت سبزی اور پھل لے جایا جائے گا۔ ضلعی انتظامیہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ قافلہ لے جانے کے لیے راستے کے کلیئرنس ملتے ہی روانہ کردیا جائے گا۔
دوسری جانب قبائلی رہنما حاجی عابد کے مطابق مارکیٹ میں خوراک و ادویات سمیت تمام بازار بند ہو گئے ہیں اور لاکھوں آبادی کے لیے 40 ٹرک سامان ناکافی ہے۔ ضرورت کے مطابق سامان فراہم کیا جائے۔ علاوہ ازیں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنما نے کہا کہ ادویات ختم ہونے کے باعث میڈیکل اسٹورز اور پرائیویٹ اسپتال بند ہوگئے ہیں۔ سماجی رہنما اسد اللہ کے مطابق سیکڑوں اوورسیز کے ویزے اور ٹکٹ راستوں کی بندش کی وجہ سے ضائع ہوگئے ہیں۔ اسی طرح طلبہ اپنے اداروں سے 3 ماہ سے غیر حاضر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ راستوں کی بندش کے باعث علاقے سے باہر فوت ہونے والے 50 سے زائد مسافروں کو ہنگو اور دیگر علاقوں میں دفنا دیا گیا ہے۔ دریں اثنا ڈپٹی کمشنر اشفاق احمد نے بتایا کہ راستے کھولنے سمیت عوام کو ریلیف دینے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔Jan 12, 2025 01:02 AMایلون مسک اور امریکی صدر کے حوالے سے امیر جماعت اسلامی کا سخت ردعملبشریٰ بی بی کا ضمانت منظوری کے بعد جج کے ساتھ مکالمہ، سخت باتیںکراچی؛ یومِ علیؓ کے جلوس کے باعث شہریوں کو متبادل راستے اختیار کرنے کی ہدایتخبروں اور حالات حاضرہ سے متعلق پاکستان کی سب سے زیادہ وزٹ کی جانے والی ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر شائع شدہ تمام مواد کے جملہ حقوق بحق ایکسپریس میڈیا گروپ...
پاکستان تازہ ترین خبریں, پاکستان عنوانات
Similar News:آپ اس سے ملتی جلتی خبریں بھی پڑھ سکتے ہیں جو ہم نے دوسرے خبروں کے ذرائع سے جمع کی ہیں۔
کرم امن معاہدے پر بقیہ ارکان نے دستخط، پاراچنار جانے والا پہلا قافلہ کل روانہکرم امن معاہدے پر بقیہ 6 ارکان نے دستخط کر دیے اور مال بردار گاڑیوں کا پہلا قافلہ کل ٹل سے پارا چنار روانہ ہوگا۔
مزید پڑھ »
پشاور: ٹل سے چنار روانہ قافلہ، 4 جنوری کو روکے جانے والے قافلہ کا پہلا مرحلہپشاور: اشیائے خورونوش اور سامان رسد پر مشتمل گاڑیوں کا پہلا قافلہ ٹل سے ایک بار پھر پارا چنار روانہ ہوگیا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ڈپٹی کمشنر پر فائرنگ کی وجہ سے 4 جنوری 2025ء کو چلنے والا قافلہ روک دیا گیا تھا۔ قافلے کی حفاظت پولیس کررہی ہے، کسی ہنگامی صورت حال میں پولیس کی معاونت کے لیے دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی موجود ہیں۔ واضح رہے کہ امن کمیٹیوں نے علاقے میں امن و امان قائم رکھنے کی ضمانت دے رکھی ہے امن کمیٹیوں کا قیام یکم جنوری کے ہونے والے امن معاہدے کے جرگے میں ہوا تھا۔ مقامی رہنماؤں نے ذاتی اور قبائلی تنازعات کو بالائے طاق رکھ کر بےگناہ مقامی لوگوں کی زندگی آسان کی اور مسافروں اور اشیاء خوردونوش اور سامان رسد کی حفاظت کی گارنٹی دی۔ 80 سے زائد دنوں سے سڑکوں کی بندش کی وجہ سے کرم میں بنیادی سہولیات اور ادویات بروقت نہ ملنے کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔ امن معاہدے کے تحت مختلف مراحل میں مقامی لوگوں کا 15 دن میں اسلحہ ریاست کو جمع کروانے کا وعدہ ہے جبکہ مقامی بنکرز کا خاتمہ ایک ماہ میں مکمل کیا جائے گا.
مزید پڑھ »
کرم؛ حالات کی بہتری کیلیے امن کمیٹیاں قائم، بند راستوں پر نرمی کل سے شروع ہوگیقافلوں کی صورت میں مسافر اور اشیائے خور و نوش کی ترسیل کل سے شروع ہوگی، سکیورٹی انتظامات مکمل
مزید پڑھ »
کرم امن معاہدے کے تحت پہلا قافلہ کل روانہکرم میں امن کیلئے گرینڈ جرگے میں دستخط کے بعد پہلا قافلہ اشیاء اور سامان کے ساتھ کل صبح روانہ ہوگا۔
مزید پڑھ »
3 ماہ بعد ٹل پاراچنار شاہراہ آج کھلے گی، درجنوں ٹرکوں پر مشتمل پہلا قافلہ روانہ کیا جائیگا75 سے زائدبڑی گاڑیوں پر مشتمل قافلہ سکیورٹی حصار میں کرم روانہ کیا جائےگا: بیرسٹر محمد علی سیف
مزید پڑھ »
ٹل سے کرم کے لیے 45 مال بردار گاڑیاں روانہضرورت کے مطابق سامان فراہم کیا جائے۔ دوسری جانب قبائلی رہنما حاجی عابد کے مطابق مارکیٹ میں خوراک و ادویات سمیت تمام بازار بند ہو گئے ہیں اور لاکھوں آبادی کے لیے 40 ٹرک سامان ناکافی ہے۔ علاوہ ازیں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنما نے کہا کہ ادویات ختم ہونے کے باعث میڈیکل اسٹورز اور پرائیویٹ اسپتال بند ہوگئے ہیں۔ سماجی رہنما اسد اللہ کے مطابق سیکڑوں اوورسیز کے ویزے اور ٹکٹ راستوں کی بندش کی وجہ سے ضائع ہوگئے۔ اسی طرح طلبہ اپنے اداروں سے 3 ماہ سے غیر حاضر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راستوں کی بندش کے باعث علاقے سے باہر فوت ہونے والے 50 سے زائد مسافروں کو ہنگو اور دیگر علاقوں میں دفنا دیا گیا ہے۔ دریں اثنا ڈپٹی کمشنر اشفاق احمد نے بتایا کہ راستے کھولنے سمیت عوام کو ریلیف دینے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
مزید پڑھ »